زرمبادلہ کے ذخائر 19 ماہ کی بلند ترین سطح پر کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں نمایاں کمی

مالی سال کے پہلے 5 ماہ کا خسارہ گزشتہ مالی سال کے مدمقابل 73 فیصد کمی سے 1 ارب 82 کروڑ ڈالر کی سطح پر آگیا

مالی سال کے پہلے 5 ماہ کا خسارہ گزشتہ مالی سال کے مدمقابل 73 فیصد کمی سے 1 ارب 82 کروڑ ڈالر کی سطح پر آگیا (فوٹو: فائل)

ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 19 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق 13 دسمبر کو زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر کی مالیت 17 ارب 65 کروڑ 55 لاکھ ڈالر ریکارڈ کی گئی۔ زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں ایک ہفتے کے دوران ایک ارب 66 کروڑ ڈالر کا اضافہ ہوا اور زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 10 ارب 89 کروڑ 29 لاکھ ڈالر کی سطح پر پہنچ گئے۔

کمرشل بینکوں کے ذخائر کی مالیت ہفتے کے اختتام پر 6 ارب 76 کروڑ 26 لاکھ ڈالر ریکارڈ کی گئی۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق اس ہفتہ کے دوران ایشیائی ترقیاتی بینک سے موصول ہونے والے ایک ارب 30 کروڑ ڈالر بھی شامل ہیں۔


جاری کھاتے کے خسارے میں نمایاں کمی

دریں اثنا حکومت کی معاشی پالیسیوں کے نتیجے میں جاری کھاتے کے خسارے میں نمایاں کمی آگئی ہے۔ رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ کا خسارہ گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں 73 فیصد کمی سے ایک ارب 82 کروڑ 21 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگیا۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق جولائی تا نومبر جاری کھاتے کا خسارہ ایک ارب 82 کروڑ 21 لاکھ ڈالر رہا جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں 6 ارب 73 کروڑ 30 لاکھ ڈالر خسارے کا سامنا تھا۔

نومبر کے مہینے میں جاری کھاتے کو 32 کروڑ ڈالر خسارے کا سامنا کرنا پڑا جو نومبر 2008ء میں درپیش ایک ارب سولہ کروڑ 60 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں 70 فیصد کم ہے۔ اکتوبر 2019ء میں جاری کھاتی 7 کروڑ ڈالر کے ساتھ سرپلس رہا تھا۔
Load Next Story