امریکا کو اسامہ کا پتا8 سال پہلے دیدیا تھا امریکی تاجر25ملین ڈالر انعام کا مطالبہ

خط میں انکشاف ہواہے کہ لی نے 2003میں ایف بی آئی کوالقاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کی موجودگی کی اطلاع دی تھی


INP November 03, 2013
امریکی تاجر نے دعویٰ کیا کہ 2003میں اسامہ بن لادن افغانستان نہیں بلکہ پشاورمیں موجودتھے۔ فوٹو : فائل

HYDERABAD: القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کی 2003میں موجودگی کے بارے میں امریکی خفیہ اداروں کو اطلاع دینے کے دعویدار امریکی تاجرٹوم لی نے امریکی حکومت سے 25 ملین ڈالرانعام مانگ لیا۔

امریکی خبررساں ادارے کے مطابق شکاگومیں ایک لافرم سے حاصل ہونے والے ایک خط میں انکشاف ہواہے کہ لی نے 2003میں ایف بی آئی کوالقاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کی موجودگی کی اطلاع دی تھی۔ خط کے مطابق لی نے ایف بی آئی اورکسٹمز حکام کوبتایا کہ وہ اسامہ بن لادن کی موجودگی بارے جانتاہے اوراسے یہ معلومات کاروبارمیں شریک ایک پاکستانی تاجرنے دی تھیں۔ رپورٹ کے مطابق امریکی تاجر نے امریکی اداروں سے اپنا انعام حاصل کرنے کادعویٰ کیا۔

تاہم اسے کوئی جواب نہیں دیا گیا۔ لی نے اسامہ بن لادن کی رہائش گاہ بارے درست معلومات دی تھیں۔ امریکی تاجرلی نے گرینڈریپڈ پریس کوبتایا کہ اس کی سمجھ میں نہیں آتاکہ کہ حکومت نے اسامہ کوپکڑنے کے لیے کیوں 8سال تک انتظارکیا حالانکہ میں نے 2003میں امریکی خفیہ ادارے کوصحیح مقام بتایا تھا جہاں اسامہ بن لادن مقیم تھا۔ امریکی تاجرنے مطالبہ کیاکہ اسے اسامہ کے بارے میں معلومات فراہم کرنے پرانعام دیا جائے اوردعویٰ کیا کہ 2003میں اسامہ بن لادن افغانستان نہیں بلکہ پشاورمیں موجودتھے۔

 

 

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔