حکیم اللہ محسودکاچہرہ مسخ مگر قابل شناخت تھاامریکی میڈیا
حکیم اللہ محسود اور ان کے 3ساتھیوں کو شمالی وزیرستان کے مرکزی قصبے میران شاہ کے مضافاتی علاقے میں نشانہ بنایاگیا
امریکی نشریاتی ادارے نے دعوی کیاہے کہ شمالی وزیرستان میں امریکی ڈرون حملے میں ہلاک ہونے والے طالبان کے سربراہ حکیم اللہ محسودکاچہرہ مسخ شدہ مگرقابلِ شناخت تھا۔
ہفتے کو امریکی نشریاتی ادارے نے غیرملکی میڈیاکے حوالے سے اپنی رپورٹ میں کہاہے کہ شمالی وزیرستان میں امریکی ڈرون حملے میں ہلاک ہونے والے طالبان کے سربراہ حکیم اللہ محسود کا چہرہ ''مسخ شدہ مگر قابلِ شناخت'' تھا ،حکیم اللہ محسود اور ان کے 3ساتھیوں کو شمالی وزیرستان کے مرکزی قصبے میران شاہ کے مضافاتی علاقے میں نشانہ بنایاگیا۔اطلاعات کے مطابق طالبان کمانڈراور دیگر ہلاک شدگان کوسپردخاک کردیاگیاہے۔حکیم اللہ محسودکی ہلاکت کی تصدیق خودان کی تنظیم کے ارکان نے کی ہے جبکہ امریکایا پاکستان کی حکومتوں نے اس پرکوئی تبصرہ نہیںکیا۔
ہفتے کو امریکی نشریاتی ادارے نے غیرملکی میڈیاکے حوالے سے اپنی رپورٹ میں کہاہے کہ شمالی وزیرستان میں امریکی ڈرون حملے میں ہلاک ہونے والے طالبان کے سربراہ حکیم اللہ محسود کا چہرہ ''مسخ شدہ مگر قابلِ شناخت'' تھا ،حکیم اللہ محسود اور ان کے 3ساتھیوں کو شمالی وزیرستان کے مرکزی قصبے میران شاہ کے مضافاتی علاقے میں نشانہ بنایاگیا۔اطلاعات کے مطابق طالبان کمانڈراور دیگر ہلاک شدگان کوسپردخاک کردیاگیاہے۔حکیم اللہ محسودکی ہلاکت کی تصدیق خودان کی تنظیم کے ارکان نے کی ہے جبکہ امریکایا پاکستان کی حکومتوں نے اس پرکوئی تبصرہ نہیںکیا۔