قومی بچت اسکیموں میں رقم لگانے والوں کی شناخت کیلیے قانون تیار

ادارے کے 40 لاکھ صارفین کی جانچ کیلیے نادرا سے مدد لینے کا فیصلہ، منی لانڈرنگ اور دہشت گردی فنانسنگ کے خلاف مدد ملے گی

اس قانون سے بچت اسکیم میں منی لانڈرنگ اور دہشت گردی فنانسنگ کے خلاف کارروائی میں مدد ملے گی (فوٹو: فائل)

قومی بچت اسکیموں میں سرمایہ کاری کرنے والے بھی ریڈار پر آگئے، وفاقی خزانہ ڈویژن نے قومی بچت اسکیموں میں سرمایہ کاری کرنے والوں کی شناخت کے لیے قانون مرتب کرلیا۔

ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ مرتب کردہ قانون سے بچت اسکیم میں منی لانڈرنگ اور دہشت گردی فنانسنگ کے خلاف کارروائی کرنے میں مدد ملے گی اس حوالے سے وزارت خزانہ نے قانون کا مسودہ جاری کردیا۔


قانون کے مطابق ادارہ قومی بچت اپنے 40 لاکھ صارفین کی جانچ کے لیے نادرا سے مدد لے گا۔ قانون کے تحت مشکوک افراد کی نشاندہی کے لیے یو این ایس سی کی فہرست کو بھی چیک کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی جانب سے دی گئی شرائط کے مطابق سرمایہ کاروں کی یہ جانچ کی جائے گی کہ سرمایہ کاری کرنے والے کا سرمایہ کہاں سے آیا؟ کیسے ادائیگی کی گئی اس حوالے سے فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کومطلع کرنا ضروری ہوگا۔

اب قومی بچت میں سرمایہ کاری کرنے والوں کو اپنی پوری معلومات دینا ہوگی۔ دستاویز میں قومی شناختی کارڈ بھی جمع کرانا ہوگا جبکہ بیرون ملک رہنے والے سرمایہ کاروں کو بھی پاسپورٹ اورسی این آئی سی اوورسیز دینا ہوگا۔

سرمایہ کاروں کو موجودہ رہائشی پتا، رابطہ نمبر اور ای میل ایڈریس بھی دینا ہوگا جبکہ کوئی کاروبار ہونے کی صورت میں کمپنی کی رجسٹریشن، این ٹی این نمبر دینا ہوگا، سرمایہ کاروں کو اپنی ذرائع آمدن، سرمایہ کاری کی کل اثاثےکی بھی معلومات فراہم کرنی ہوگی۔
Load Next Story