سندھ ہائی کورٹ نے معصوم حسنین کی ہلاکت کا نوٹس لے لیا

لاڑکانہ سے یہی خبر آتی ہے ویکسین نہیں ہے، جج، ویکسین موجود ہے، ایڈیشنل سیکریٹری صحت


کورٹ رپورٹر December 21, 2019
کتے کے کاٹنے کے واقعے کی انکوائری اور بچے کو دی گئی ٹریٹمنٹ کا ریکارڈ پیش کرنے کی ہدایت۔ فوٹو:فائل

سندھ ہائی کورٹ نے کتوں کے بھنبھوڑنے سے بچے حسنین کی ہلاکت کا نوٹس لیتے ہوئے محکمہ صحت کو واقعہ کی انکوائری، بچے کو ابتدائی طبی امداد اور دی گئی ٹریٹمنٹ کا مکمل ریکارڈ پئش کرنے کا حکم دیدیا۔

جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس آغا فیصل پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو آوارہ کتوں کیخلاف کارروائی اور کتے کاٹنے کی ویکسین کی فراہمی سے متعلق طارق منصور ایڈوکیٹ کی درخواست پر سماعت ہوئی، منوڑہ، کراچی اور فیصل کنٹونمنٹ بورڈز نے جواب جمع کرا دیا۔

کنٹونمنٹ بورڈز کے جواب میں کہا گیا ہے کہ آوارہ کتوں کیخلاف کارروائی کررہے ہیں، آوارہ کتوں کو پکڑ کر انھیں ویکسین لگائی جاتی ہے، عدالت بے استفسار کیا یہ بتائیں کتوں کے کاٹنے کے واقعات میں کمی ہوئی یا نہیں، کتوں کے کاٹنے کے واقعات میں نمایاں کمی آئی ہے۔

سندھ حکومت نے جواب میں کہا کہ انڈس اسپتال کے تعاون سے کتوں کی ویکسینیشن کی مہم چلائی جارہی ہے، عدالت نے کتوں کے بھنبوڑنے سے بچے حسنین کی ہلاکت کا نوٹس لے لیا، جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ آپ کے مطابق 287 اسپتالوں میں ویکسین ہیں تو اتنا برا حال کیوں ہے؟، یہ خبر کیوں آتی ہے، ویکسین نہ ملنے سے بچہ مرگیا، لاڑکانہ میں کیوں نہیں ویکسین، لاڑکانہ سے یہی خبر آتی ہے ویکسین نہیں ہے۔

ایڈیشنل سیکریٹری صحت نے بتایا کہ لاڑکانہ اسپتال میں 240 ویکسین ہیں، مناسب ٹریٹمنٹ دی جاتی ہے، عدالت نے استفسار کیا کہ جب بچہ سی ایم سی ایچ لاڑکانہ گیا اسے ویکسین کیوں نہیں ملی؟ ایڈیشنل سیکریٹری صحت نے بتایا کہ یہ سب میڈیا کی رپورٹس ہیں حقائق مختلف ہیں، عدالت نے ریمارکس دیے کہ میڈیا وہی رپورٹ کرتا ہے جو واقعہ ہوتا ہے، اہلخانہ نے بتایا ہوگا ان کے بچے کو ٹریٹمنٹ نہیں ملی۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ لوگ صرف منصوبہ بندی کرتے رہیں لوگوں کی مشکلات کم نہیں ہورہی، جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ ترکی کا ماڈل فالو کریں یا کہیں اور کا، عوام کی تکلیف ختم کریں، جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس میں کہا کہ شہریوں کی مشکلات کم کرنے کیلیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے، عدالت نے سندھ حکومت کو پی سی ون کی منظوری کیلیے 20 دن کی مہلت دے دی۔

عدالت نے سندھ حکومت کو شہریوں کی آسانی کیلئے شکایات سیل قائم کرنے کا حکم دیتے ہوئے صوبائی حکومت ہیلپ لائن بھی جاری کرنے کی ہدایت کردی۔عدالت نے سماعت 14 جنوری تک ملتوی کردی۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں