لیاری گینگ وار کے درمیان مسلح تصادم کے باعث ہزاروں خاندان نقل مکانی پر مجبور

رشتے داروں یا کسی سرکاری اسکول میں جاکر رہ لیں گے لیں لیکن اس علاقے میں مزید نہیں رہ سکتے، علاقہ مکین

اس سے قبل بھی کالعدم پیپلز امن کمیٹی اور کچھی رابطہ کمیٹی کے درمیان لڑائی کے باعث ہزاروں خاندان لیاری چھوڑ کر ٹھٹھہ اور بدین پہنچ گئے تھے۔ فوٹو؛فائل

لیاری گینگ وار گروپوں کے درمیان مسلح تصادم کے دوران جدید اسلحے کے آزادانہ استعمال کے باعث پریشان علاقہ مکین ایک بار پھر نقل مقانی پر مجبور ہوگئے۔


ایکپسریس نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے لیاری میں کلری، شاہ بیگ لین ، بغدادی، علی ہوٹل، جھٹ پٹ مارکیٹ، بابا پٹ اور جونا مسجد کے علاقوں میں گینگ وار کے دو گروپوں کے درمیان مسلح تصادم کے دوران جدید ہتھیاروں کے آزادانہ استعمال کے باعث ڈھائی ہزار سے زائد خاندانوں نے نقل مقانی شروع کردی ہے۔ نقل مقانی کرنے والے لوگوں کا کہنا ہےکہ لڑائی کے دوران فائرنگ اور راکٹ حملوں کے باعث ان کے گھروں کی دیواریں چھلنی ہوچکی ہیں جب کہ یہاں ان کی زندگیاں بھی محفوظ نہیں ہیں جس کے باعث نقل مکانی سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔ لوگوں کا کہنا ہےکہ اپنے رشتے داروں یا کسی سرکاری اسکول میں جاکر رہ لیں گے لیں لیکن اس علاقے میں مزید نہیں رہ سکتے۔

واضح رہے کہ لیاری گینگ وار دو گروپوں میں تقسیم ہونے کے بعد گزشتہ چند روز سے لیاری کے مختلف علاقوں میں شدید کشیدگی کے باعث کاروبار زندگی مکمل طور پر مفلوج ہوکر رہ گیا ہے اور لوگ نقل مکانی پر مجبور ہوگئے۔ اس سے قبل بھی کالعدم پیپلزامن کمیٹی اور کچھی رابطہ کمیٹی کے درمیان لڑائی کے باعث لیاری کے ہزاروں خاندان نقل مکانی کرنے کے بعد ٹھٹھہ اور بدین پہنچ گئے تھے۔
Load Next Story