امریکا نے یورپ کو گیس فراہم کرنے والی روسی پائپ لائن پر کام رکوادیا
روس، جرمنی اور یورپی یونین نے صدر ٹرمپ کے اقدام کو داخلی معاملات میں دخل اندازی قرار دیا
امریکا نے یورپ کو قدرتی گیس فراہم کرنے والی روسی پائپ لائن پر کام کرنے والی کمپنیوں پر پابندی عائد کردی جس کے بعد زیر تعمیر 'نارڈ اسٹریم ٹو' پر کام رک گیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یورپی ممالک کو قدرتی گیس کی فراہمی کے لیے 'نارڈ اسٹریم ٹو' نامی زیر تعمیر گیس پائپ لائن میں شامل تعمیراتی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ اس پائپ لائن سے یورپی ممالک کو روس سے قدرتی گیس فراہم کی جانی تھی۔
یورپی ملک جرمنی 738 بلین ڈالر کی لاگت سے تعمیر ہونے والے اس منصوبے کا سب سے زیادہ مستفید ہونے والا ملک ہے اور صدر ٹرمپ کے فیصلے سے امریکا اور جرمنی کے درمیان تعلقات میں کشیدگی پیدا ہوگئی ہے۔ جرمنی کی سربراہ انجیلا میرکل کی ترجمان نے بھی امریکی پابندیوں کو مسترد کرتے ہوئے داخلی معاملات میں مداخلت قرار دیا۔
دوسری جانب روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے بھی امریکی پابندیوں پر سخت جوابی اقدام کرنے کے عزم اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کو اپنے فیصلوں پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے اور ایسے کسی بھی اقدام سے اجتناب برتنا ہوگا جس سے پر امن خطے میں کشیدگی پیدا ہوجائے جو کسی بھی طرح کسی کے بھی حق میں بہتر نہیں ہوگی۔ یورپی یونین نے بھی ان پابندیوں کی شدید مذمت کی ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یورپی ممالک کو قدرتی گیس کی فراہمی کے لیے 'نارڈ اسٹریم ٹو' نامی زیر تعمیر گیس پائپ لائن میں شامل تعمیراتی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ اس پائپ لائن سے یورپی ممالک کو روس سے قدرتی گیس فراہم کی جانی تھی۔
یورپی ملک جرمنی 738 بلین ڈالر کی لاگت سے تعمیر ہونے والے اس منصوبے کا سب سے زیادہ مستفید ہونے والا ملک ہے اور صدر ٹرمپ کے فیصلے سے امریکا اور جرمنی کے درمیان تعلقات میں کشیدگی پیدا ہوگئی ہے۔ جرمنی کی سربراہ انجیلا میرکل کی ترجمان نے بھی امریکی پابندیوں کو مسترد کرتے ہوئے داخلی معاملات میں مداخلت قرار دیا۔
دوسری جانب روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے بھی امریکی پابندیوں پر سخت جوابی اقدام کرنے کے عزم اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کو اپنے فیصلوں پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے اور ایسے کسی بھی اقدام سے اجتناب برتنا ہوگا جس سے پر امن خطے میں کشیدگی پیدا ہوجائے جو کسی بھی طرح کسی کے بھی حق میں بہتر نہیں ہوگی۔ یورپی یونین نے بھی ان پابندیوں کی شدید مذمت کی ہے۔