سردیوں میں گیس ہیٹرز سے اموات

کوئلوں کی انگیٹھیوں کا کیا نقصان ہوتا ہے اس کے بارے میں بھی عوام کو آگاہ رکھا جانا چاہیے۔

کوئلوں کی انگیٹھیوں کا کیا نقصان ہوتا ہے اس کے بارے میں بھی عوام کو آگاہ رکھا جانا چاہیے۔۔ فوٹو: فائل

پاکستان میں آج کل سردیوں کا موسم ہے۔ وسطی اور شمالی پنجاب، خیبرپختونخوا اور اس کے شمالی حصے، آزاد کشمیر، گلگت اور بلتستان، بلوچستان کے پہاڑی علاقے شدید سردی کی لپیٹ میں ہیں اور بالائی علاقوں میں برف باری ہورہی ہے۔

سندھ اور جنوبی پنجاب میں بھی سردی کا موسم ہے لیکن اس کی شدت بالائی پنجاب شمالی علاقہ جات کی نسبت کم ہے۔ اس شدید سردی میں لوگ رات میں گیس ہیٹرز، بجلی کے ہیٹرز اور کوئلوں کا استعمال کرتے ہیں تاکہ سردی سے محفوظ رہا جا سکے لیکن لاعلمی اور آگہی نہ ہونے کی وجہ سے سردیوں میں انتہائی جان لیوا حادثات کی خبریں سامنے آتی رہتی ہیں۔

ایک خبر کے مطابق گزشتہ روز اسلام آباد کے نواحی شہر ٹیکسلا اور بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ میں گیس ہیٹر کے باعث دم گھٹنے سے پانچ افراد جاں بحق ہو گئے۔ ایسے افسوسناک حادثات شدید سردی کے موسم میں اکثر ہوتے رہتے ہیں جن میں قیمتی جانیں ضایع ہو جاتی ہیںبلکہ خاندان کے خاندان برباد ہوجاتے ہیں، اسی طرح اس موسم میں وسطی اور شمالی پنجاب میں شدید دھند اور سموگ کا دوردورہ ہوتا ہے، اس کی وجہ سے ٹریفک حادثات کی شرح میں اضافہ ہو جاتا ہے، آج کل ایسے ٹریفک حادثات کی خبریں روزانہ آتی رہتی ہیں۔


اچھے خاصے پڑھے لکھے لوگ بھی سفر پر جانے سے پہلے موسم کی خبر نہیں رکھتے حالانکہ یہ بہت ضروری چیز ہے۔ موسمیاتی تبدیلیاں نظامِ قدرت کے تحت آتی رہتی ہیں، ہر موسم کے اپنے تقاضے اور ضروری حفاظتی اقدامات کے متقاضی ہوتے ہیں جیسے ساون بھادوں میں شدید بارشیں ہوتی ہیں اور دریاؤں میں سیلابی کیفیت پیدا ہو جاتی ہے۔

سردیوں میں پاکستان کے بالائی علاقوں میں برف باری ہوتی ہے جب کہ میدانی علاقوں میں درجہ حرارت صفر تک بھی پہنچ جاتا ہے۔جب کہ بلوچستان اور سندھ کے بعض علاقوں میں شدید گرمی پڑتی ہے۔ اس حوالے سے صوبائی اور ضلعی حکومتوں کی ذمے داری ہے کہ وہ عوام میں آگاہی مہم چلائیں۔

عوام کو بتایا جائے کہ گیس ہیٹر کے نقصانات کیا ہیں اور ان سے کیسے بچا جا سکتا ہے اور یہ کہ گیس ہیٹر کسی بند کمرے میں جلانا چاہیے یا نہیں جلانا چاہیے۔ اسی طرح بجلی کے ہیٹر کے بارے میں بھی معلومات اور آگاہی مہم چلانی چاہیے۔ کوئلوں کی انگیٹھیوں کا کیا نقصان ہوتا ہے اس کے بارے میں بھی عوام کو آگاہ رکھا جانا چاہیے۔ اکثر یہ بھی دیکھنے میں آیا ہے کہ ایسے حادثات زیادہ تر شہروں اور ان آبادیوں میں ہوتے ہیں جو کم آمدنی والے لوگوں کی ہوتی ہیں۔ دیہات میں ایسے حادثات بہت کم ہوتے ہیں۔

پاکستان میں بدقسمتی سے انتظامی ڈھانچہ اور حکومتیں ان مسائل کی جانب توجہ نہیں دیتیں جس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ جب بارشوں کا موسم ہوتا ہے تو شہروں میں شاہراہیں اور گلیاں پانی کے تالابوں کی صورت اختیار کر لیتی ہیں جب کہ دریاؤں میں سیلاب آ جاتے ہیں اور اگر سردیاں ہوں تو گیس ہیٹرز اور کوئلہ جلانے کے باعث دم گھٹنے سے اموات ہوتی ہیں۔ اگر صوبائی اور ضلعی حکومتیں اپنے اصل فرائض کی طرف توجہ دیں تو ایسے حادثات پر باآسانی قابو پایا جا سکتا ہے۔
Load Next Story