ڈرون حملے سے پیدا ہونے والی صورتحال پر غور کیلئے حکومت اے پی سی بلائے مولانا فضل الرحمان
جے یو آئی ف آج خیبر پختونخوا اسمبلی میں نیٹو سپلائی روکنے کے حوالے سے قرارداد لائے گی، مولانا فضل الرحمان
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الر حمان نے کہا ہے کہ حالیہ ڈرون حملے سے صورتحال مختلف موڑ اختیار کر چکی ہے اور حکومت کو قومی حکمت عملی تشکیل دینے کے لئے دوبارہ اے پی سی بلانی چاہیئے۔
اسلام آباد کے نجی ہوٹل میں میڈیا سے بات کرتے ہوئےمولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ جے یو آئی (ف) آج خیبر پختونخوا اسمبلی میں نیٹو سپلائی روکنے کے حوالے سے قرارداد لائے گی اور پاکستان تحریک انصاف نے نیٹو سپلائی روکنے کے لئے ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا تو اس کی حمایت کر یں گے۔ جے یو آئی (ف) کے سربراہ نے کہا کہ فاٹا میں قیام امن کے لئے تمام پارلیمانی پارٹیوں نے حکومت کو مینڈیٹ دیا تھا، حکومت کی کوششیں نتیجہ خیز مرحلے پر پہنچیں تو ایسے موقع پر امریکا نے ڈرون حملہ کر کے خطے میں قیام امن کی کو ششوں کو سبو تاژ کر دیا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ڈرون حملوں اور طالبان سے مذاکرات کے حوالے سے پاکستان تحریک انصاف کی سولوفلائیٹ ملکی اتحاد کو نقصان پہنچائے گی، پارٹی کی بنیاد پوائنٹ اسکورنگ نہیں ہونا چاہئے۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ حالیہ ڈرون حملے کے بعد صورتحال تبدیل ہو چکی ہے اور وقت کا تقاضا ہے کہ حکومت آل پارٹیز کانفرنس دوبارہ بلائے جس میں ڈرون حملوں کے حوالے سے قومی حکمت عملی تشکیل دی جائے۔
اسلام آباد کے نجی ہوٹل میں میڈیا سے بات کرتے ہوئےمولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ جے یو آئی (ف) آج خیبر پختونخوا اسمبلی میں نیٹو سپلائی روکنے کے حوالے سے قرارداد لائے گی اور پاکستان تحریک انصاف نے نیٹو سپلائی روکنے کے لئے ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا تو اس کی حمایت کر یں گے۔ جے یو آئی (ف) کے سربراہ نے کہا کہ فاٹا میں قیام امن کے لئے تمام پارلیمانی پارٹیوں نے حکومت کو مینڈیٹ دیا تھا، حکومت کی کوششیں نتیجہ خیز مرحلے پر پہنچیں تو ایسے موقع پر امریکا نے ڈرون حملہ کر کے خطے میں قیام امن کی کو ششوں کو سبو تاژ کر دیا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ڈرون حملوں اور طالبان سے مذاکرات کے حوالے سے پاکستان تحریک انصاف کی سولوفلائیٹ ملکی اتحاد کو نقصان پہنچائے گی، پارٹی کی بنیاد پوائنٹ اسکورنگ نہیں ہونا چاہئے۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ حالیہ ڈرون حملے کے بعد صورتحال تبدیل ہو چکی ہے اور وقت کا تقاضا ہے کہ حکومت آل پارٹیز کانفرنس دوبارہ بلائے جس میں ڈرون حملوں کے حوالے سے قومی حکمت عملی تشکیل دی جائے۔