11لاکھ والدین کا بچوں کو پولیو قطرے پلانے سے انکار
کے پی کے میں 10 لاکھ، 89 ہزار، بلوچستان 12 ہزار والدین کامہم کابائیکاٹ
خیبرپختونخوا میں لاکھوں والدین ہی انسدادپولیو مہم میں بڑی رکاوٹ بن گئے ہیں۔
محکمہ صحت کے اعدادوشمار کے مطابق اب تک صوبے میں79 پولیو کیسز سامنے آچکے ہیں جن میں اس سال کے اختتام تک مزید اضافے کا خدشہ ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں سال صوبے میں10 لاکھ 89 ہزار87 والدین نے اپنے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے سے انکار کردیا جنھیں رپورٹ کیا گیا ہے۔
محکمہ صحت کی دستاویزات کے مطابق اپریل میں سب سے زیادہ 6 لاکھ 94 ہزار 984 ویکسین سے انکاری کیسز سامنے آئے۔ اس حوالے سے محکمہ صحت کے اعلی افسر کا کہنا ہے کہ ماشوخیل واقعہ میں بے بنیاد منفی پروپیگنڈے نے پولیو پروگرام کو شدید دھچکا پہنچایا۔
پولیو ویکسین کے خلاف منفی پروپیگنڈے سے نمٹنے کے لیے محکمہ صحت نے باعث ایک بار پھر علما کرام اور اسکالرز سے تعاون مانگ لیا ہے۔
مولانا طارق جمیل بھی مہم کے حق میں فتویٰ دے چکے۔متعلقہ علاقوں میں سیاسی رہنماؤں نے اپنے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلا کر مہم کا آغاز کیا۔
محکمہ صحت کے اعدادوشمار کے مطابق اب تک صوبے میں79 پولیو کیسز سامنے آچکے ہیں جن میں اس سال کے اختتام تک مزید اضافے کا خدشہ ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں سال صوبے میں10 لاکھ 89 ہزار87 والدین نے اپنے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے سے انکار کردیا جنھیں رپورٹ کیا گیا ہے۔
محکمہ صحت کی دستاویزات کے مطابق اپریل میں سب سے زیادہ 6 لاکھ 94 ہزار 984 ویکسین سے انکاری کیسز سامنے آئے۔ اس حوالے سے محکمہ صحت کے اعلی افسر کا کہنا ہے کہ ماشوخیل واقعہ میں بے بنیاد منفی پروپیگنڈے نے پولیو پروگرام کو شدید دھچکا پہنچایا۔
پولیو ویکسین کے خلاف منفی پروپیگنڈے سے نمٹنے کے لیے محکمہ صحت نے باعث ایک بار پھر علما کرام اور اسکالرز سے تعاون مانگ لیا ہے۔
مولانا طارق جمیل بھی مہم کے حق میں فتویٰ دے چکے۔متعلقہ علاقوں میں سیاسی رہنماؤں نے اپنے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلا کر مہم کا آغاز کیا۔