دوسرے اقتصادی جائزے کیلیے طے شدہ اہداف کا حصول یقینی بنایا جائے آئی ایم ایف

آئندہ بجٹ میں مزیدٹیکس مراعات ختم کی جائیں، پہلے اقتصادی جائزے میں جو اہداف حاصل نہ ہوسکے ان پر پیشرفت کی جائے، ہدایت


Irshad Ansari December 22, 2019
وفاقی سیکریٹری خزانہ اور چیئرمین ایف بی آر سمیت وزارت خزانہ کی ٹیم کی آئی ایم ایف کے ساتھ وڈیو کانفرنس۔ فوٹو: فائل

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) نے پاکستان پر زوردیا ہے کہ دوسرے اقتصادی جائزے کیلیے طے شدہ اہداف کے حصول کو یقینی بنایا جائے اور پہلے اقتصادی جائزے میں جو اہداف حاصل نہیں ہوسکے ان کے بارے میں بھی پیشرفت کی جائے۔

پاکستان نے آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کی جانب سے قرضے کی قسط منظور کرنے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے یقین دہانی کروائی ہے کہ اقتصادی اصلاحاتی پروگرام پر کامیابی کے ساتھ عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے گا اور مالیاتی نظم و نسق کو مزید بہتر بنایا جائیگا۔

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ سے قرضے کی قسط کی منظوری کے بعد جمعے کو وزارت خزانہ میں وفاقی سیکریٹری خزانہ نوید کامران بلوچ اور چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی سمیت وزارت خزانہ کی ٹیم نے آئی ایم ایف کے ساتھ وڈیو کانفرنس کی۔

اس وڈیو کانفرنس میں آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کی جانب سے منظور کردہ پاکستان کی پہلی اقتصادی جائزہ رپورٹ کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا اورخصوصی طور پر ریونیوشارٹ فال کو پورا کرنے کیلیے اقدامات کرنے پر زوردیا گیا۔

ایف بی آر نے وڈیوکانفرنس پر واشنگٹن میں موجود آئی ایم ایف کی ٹیم کو آگاہ کیا کہ اضافی ریونیو اکٹھا کرنے کیلیے اقدامات کیے گئے ہیں اور رواں مالی سال کے پہلے 5 ماہ کے اقتصادی اعدادوشمار حوصلہ افزا ہیں ملکی برآمدات میں اضافہ ہوا ہے اور زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے کے ساتھ ساتھ ریونیو گروتھ میں بھی اضافہ ہوا ہے اور توقع ہے کہ رواں ماہ(دسمبر) میں ریونیو گروتھ مزید بڑھے گی، ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے کیلیے اقدامات کیے جارہے ہیں جبکہ تاجروں کو ٹیکس نیٹ میں لانے سے متعلق معاہدے پر عملدرآمد شروع کردیا گیا ہے، ملک بھر میں تاجر نمائندوں پر مشتمل کمیٹیاں قائم کی جارہی ہیں اور کمیٹیوں کے دائرہ کار پر مشتمل ٹی او آر جاری کردیے گئے ہیں۔

وزارت خزانہ کی جانب سے بتایا گیا کہ فیٹف شرائط پر عملدرآمد کیلیے قومی بچت اسکیموں کے ذریعے منی لانڈرنگ و ٹیررازم فنانسنگ کی روک تھام کیلیے نیشنل سیونگ اسکیمز (انسداد منی لانڈرنگ اینڈ انسداد ٹیررازم فنانسنگ)رولز 2019 کا مسودہ تیار کرکے اسٹیک ہولڈرز کی آرا کیلیے جاری کردیا گیا ہے۔

آئی ایم ایف حکام کو بتایا گیا ہے کہ رواں ماہ(دسمبر)کیلیے مقرر کردہ ٹیکس وصولیوں کا ہدف 508 ارب 45کروڑ10 لاکھ روپے حاصل کرنے کیلیے تمام فیلڈ فارمشنز کو ہدایت کی گئی ہے کہ نہ صرف رواں ماہ کے ہدف کے حصول کو یقینی بنایا جائے بلکہ پچھلے شارٹ فال میں کمی لانے کیلیے اضافی ریونیو بھی اکٹھاکیا جائے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف حکام کو بتایا گیا ہے کہ آئندہ ماہ سے اگلے مالی سال کیلیے بجٹ کی تیاری کا عمل شروع کردیا جائے گا اور اگلے بجٹ میں بھی غیر ضروری ٹیکس چھوٹ و رعایات ختم کی جائیں گی اور ٹیکس نیٹ بڑھایا جائیگا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔