جنوبی افریقہ کو شکست دے سکتے ہیں شاہد آفریدی

حریف اسکواڈ میں ہاشم اور اسٹین کی واپسی ہماری راہ میں حائل نہیں ہوگی،آل راؤنڈر


AFP November 04, 2013
ہرگزرتے دن کے ساتھ خود کو جوان محسوس کررہا ہوں، آل رائونڈر کی بذلہ سنجی۔ فوٹو: فائل

آل راؤنڈر شاہد آفریدی کا کہنا ہے کہ پاکستان ون ڈے سیریز میں جنوبی افریقہ کو شکست دے سکتا ہے، باوجود اس کے پروٹیز سائیڈ میں سیریز کے باقی تین میچزمیں ہاشم آملا اور فاسٹ بولر ڈیل اسٹین کی واپسی ہورہی ہے۔

آفریدی نے دوسرے ون ڈے میں26رنز کے عوض3وکٹیں لینے سے قبل 20 گیندوں پر 26رنز بٹور کر ٹیم کے ٹوٹل کو قابل قدر مقام تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا تھا، 33 سالہ شاہد آفریدی کا کہنا ہے کہ جس طرح سیریز کے دو ابتدائی میچز میں ہمارے بولرز نے پرفارمنس پیش کی ہے ، پاکستان یہ سیریز جیت سکتا ہے، اتوار کو میڈیا سے گفتگو میں تجربہ کار آل رائونڈر نے کہا کہ اس میں کوئی شبہ نہیں کہ آملا اور اسٹین کی واپسی سے جنوبی افریقی ٹیم مضبوط ہوگی لیکن ہمارے بولرز جس طرح پرفارمنس دے رہے ہیں، اس سے مجھے پورا یقین ہے کہ ہم پروٹیز کو مات دے سکتے ہیں، ہاشم آملا اتوار کو دبئی واپس پہنچ گئے، وہ پاکستان کیخلاف دوسرے ٹیسٹ اور سیریز کے دو ابتدائی ون ڈے میچز میں شرکت نہیں کرپائے ، اسی طرح ڈیل اسٹین بھی بدھ کو ابوظبی میں شیڈول تیسرے ون ڈے کیلیے جنوبی افریقی اسکواڈ کو جوائن کریں گے۔



آفریدی نے پہلے ون ڈے میں اپنے جلد آئوٹ ہوجانے پر کی جانے والی تنقید کے جواب میں کہا کہ مجھے اس مقابلے میں خراب گیند پڑگئی تھی، جس پر میں چھکا بھی لگاسکتا تھا اور آئوٹ بھی ہوسکتا تھا، انھوں نے مزید کہا کہ یہ مقابلے آفریدی بمقابلہ جنوبی افریقہ نہیں ہیں بلکہ یہ پاکستان اور پروٹیز کے درمیان ٹاکرے ہیں، میں پاکستان ٹیم کا حصہ بن جانے پر محظوظ ہورہا ہوں اور اپنے کھیل سے لطف حاصل کررہا ہوں، انھوں نے مزید کہا کہ موجودہ ٹیم سینئرز اور جونیئرز کا امتزاج ہے اور میں ہرگزرتے دن کے ساتھ خود کو جوان محسوس کررہا ہوں، آفریدی نے امید ظاہر کی کہ سیریز کے باقی میچز میں ہماری بیٹنگ بھی چلے گی، ہمیں اس شعبے میں بہتری درکار ہے، ہمیں بیٹنگ میں اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لانا ہے، جیسا کہ احمد شہزاد کررہا ہے، مجھے پورا یقین ہے اس شعبے میں بہتری آئے گی،واضح رہے کہ احمد شہزاد نے دونوں میچز میں نصف سنچریاں اسکور کی ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں