ہم مذاکرات کے منتظر تھے اور حکومت واشنگٹن میں ہمارا سودا کر رہی تھی طالبان

حکیم اللہ محسود کی ڈرون حملے میں ہلاکت کی باضابطہ تصدیق،سربراہ کے قتل کابدلہ کس طرح لیں گے یہ تووقت ہی بتائے گا،ترجمان


News Agencies November 04, 2013
تحریک طالبان پاکستان کی شوریٰ بہت جلداپنے امیرکاانتخاب کرے گی۔ترجمان شاہداللہ شاہد۔ فوٹو: فائل

کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے باقاعدہ طورپراپنے امیرحکیم اللہ محسودکی ڈرون حملے میں ہلاکت کی تصدیق کردی اورعصمت اللہ شاہین بیٹنی کوعبوری امیر مقرر کردیا گیا ہے، جونئے امیرکے انتخابات تک طالبان کے امور کی نگرانی کری گے۔

تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان شاہد اللہ شاہدنے غیر ملکی اورملکی میڈیا سے ٹیلی فون پرنامعلوم مقام سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ ابھی طالبان رہنما اورکمانڈرزحکیم اﷲ کی فاتحہ خوانی کے سلسلے میں3دن تک مصروف ہیں،اب تک نئے امیرکا انتخاب نہیں کیاگیا۔ترجمان نے کہا کہ نئے امیر کے لیے باضابطہ مشاورت شروع نہیں کی،تحریک طالبان پاکستان کی شوریٰ بہت جلداپنے امیرکاانتخاب کرے گی۔ اے ایف پی کے مطابق شاہداللہ شاہدنے حکومت سے مذاکرات کے کسی بھی امکانات کومستردکرتے ہوئے کہاہے کہ طالبان یہاں حکومت سے مذاکرات کے منتظر تھے اورپاکستانی حکومت واشنگٹن میں امریکاکے ساتھ ہمارا سودا کررہی تھی۔انھوں نے کہاکہ ایک طرف ہم نے تو مذاکرات کی تیاریاں شروع کردی تھیں دوسری طرف پاکستانی فوج اورحکومت امریکا کے ساتھ جنگوئوں کا سودا کرنے کی ڈیل کررہی تھی۔انھوں نے کہاکہ یہ تووقت ہی بتائے گا تحریک طالبان اپنے سربراہ کے قتل کا بدلہ کس طرح لے گی ۔



دریں اثنا ذرائع نے بتایاہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے ڈرون حملے میں حکیم اللہ محسودکی ہلاکت سے متعلق وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان کی پریس کانفرنس میں امریکاکیخلاف اختیارکردہ موقف کاخیرمقدم کیا ہے،حکیم اللہ محسود کی ہلاکت کے باوجودطالبان کمانڈروں کی اکثریت مذاکراتی عمل جاری رکھنے کی خواہاں ہے ،حکومت طالبان مذاکرات میں مصالحت کاکرداراداکرنے والے علمائے کرام نے وزیرداخلہ کوپہلے سے زیادہ متحرک کردار اداکرنے کی یقین دہانی کرادی۔ اتوارکوذرائع کے مطابق امریکی ڈرون حملے کے بعدکی صورتحال پروزیر داخلہ چوہدری نثارکی پریس کانفرنس کو طالبان کے اہم کمانڈروں نے سراہاہے اور وزیرداخلہ کے موقف اور رد عمل کو مذاکرات کیلیے مثبت قرار دیاہے ۔ ذرائع کے مطابق حکومت طالبان مذاکرات میں مصالحت کا کردار ادا کرنے والے علماکرام نے بعض طالبان کمانڈروں نے رابطہ کیا ہے اور مذاکراتی عمل کو جاری رکھنے کا عندیہ دیاہے۔طالبان کی نئی قیادت بھی ان علماکے رابطے میں ہے۔واضح رہے کہ حکیم اللہ محسودنے طالبان گروپوں کومذاکرات پر قائل کرلیا تھا جبکہ طالبان کے بعدچھوٹے گروپوں سے بھی پیغامات کاتبادلہ کیاتھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔