نسیم شاہ ٹیسٹ کی ایک اننگ میں 5 وکٹیں حاصل کرنے والے کم عمر فاسٹ بولربن گئے
اگر ماں زندہ ہوتیں تو اپنی کارکردگی ان کے نام کرتا، اب یہ فتح اپنے والد کے نام کرتا ہوں، نسیم شاہ
نسیم شاہ نے کراچی ٹیسٹ میں سری لنکا کے خلاف پانچ وکٹیں حاصل کرکے دنیا کے سب سے کم عمر فاسٹ بولر ہونے کا اعزاز پایا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق خیبرپختونخوا کے علاقے لوئر دیر کے ایک پس ماندہ گاؤں سے تعلق رکھنے والے قومی ٹیم کے مایہ ناز فاسٹ بولر نسیم شاہ نے کراچی ٹیسٹ میں سری لنکا کے خلاف پانچ وکٹیں حاصل کرکے دنیا کے سب سے کم عمر فاسٹ بولر ہونے کا اعزاز حاصل کر لیا ہے، اور انہوں نے اپنی کامیابی اپنے والد کے نام کر دی ہے۔
نیشنل اسٹیڈیم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نسیم شاہ کا کہنا تھا کہ میں بچپن سے پاکستان کے فاسٹ بولرز شعیب اختر، وقاریونس اور وسیم اکرم کو بولنگ کرتے دیکھتا تھا اور شین واٹسن بھی بہت پسند تھے، انہی بولرز کو دیکھ کر مجھے بھی فاسٹ بولر بننے کا شوق پیدا ہوا، آج پہلی مرتبہ ٹیسٹ کرکٹ میں پانچ وکٹیں حاصل کرنا اعزاز ہے، خاص طور پہ اپنے ہی عوام کے سامنے یہ کارنامہ انجام دینے پر بہت خوشی ہوئی۔
نسیم شاہ نے کہا ہے کہ دورہ آسٹریلیا کے دوران اپنی والدہ کی رحلت کی افسوسناک خبر پر جو دکھ اور تکلیف پہنچی اس کا اظہار نہیں کر سکتا، والدہ کے دنیا سے چلے جانے کا بہت صدمہ ہے وہ ہمیشہ میری کامیابی کے لئے دعا کرتی تھیں، اگر آج وہ زندہ ہوتیں تو میں اپنی کارکردگی ان کے نام کرتا، اب یہ فتح اپنے والد کے نام کرتا ہوں، اور کوشش کروں گا کہ بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرکے پاکستان کو ہمیشہ فتح سے ہمکنار کراتا رہوں۔
فاسٹ بولر کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا کے خلاف سیریز میں کم عمر ہونے کے حوالے سے تنقید پر میں نے توجہ نہیں دی بس اپنی پرفارمنس پر توجہ مرکوز رکھی، سری لنکا کے خلاف بھی پہلی اننگز میں زیادہ کامیابی نہیں ملی تو میں نے دل میں تہیہ کرلیا کہ دوسری اننگ میں بھرپور جدوجہد کروں گا، میں نے مثبت بولنگ کی کوشش کی جس کی وجہ سے مجھے کامیابی ملی، اور زیادہ خوشی یہ ہے کہ میں ٹیسٹ کرکٹ میں پانچ وکٹیں حاصل کرنے والا دنیا کا سب سے کم عمر بولر بن گیا، اس کارنامے پر اللہ کا جتنا شکر ادا کروں کم ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق خیبرپختونخوا کے علاقے لوئر دیر کے ایک پس ماندہ گاؤں سے تعلق رکھنے والے قومی ٹیم کے مایہ ناز فاسٹ بولر نسیم شاہ نے کراچی ٹیسٹ میں سری لنکا کے خلاف پانچ وکٹیں حاصل کرکے دنیا کے سب سے کم عمر فاسٹ بولر ہونے کا اعزاز حاصل کر لیا ہے، اور انہوں نے اپنی کامیابی اپنے والد کے نام کر دی ہے۔
نیشنل اسٹیڈیم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نسیم شاہ کا کہنا تھا کہ میں بچپن سے پاکستان کے فاسٹ بولرز شعیب اختر، وقاریونس اور وسیم اکرم کو بولنگ کرتے دیکھتا تھا اور شین واٹسن بھی بہت پسند تھے، انہی بولرز کو دیکھ کر مجھے بھی فاسٹ بولر بننے کا شوق پیدا ہوا، آج پہلی مرتبہ ٹیسٹ کرکٹ میں پانچ وکٹیں حاصل کرنا اعزاز ہے، خاص طور پہ اپنے ہی عوام کے سامنے یہ کارنامہ انجام دینے پر بہت خوشی ہوئی۔
نسیم شاہ نے کہا ہے کہ دورہ آسٹریلیا کے دوران اپنی والدہ کی رحلت کی افسوسناک خبر پر جو دکھ اور تکلیف پہنچی اس کا اظہار نہیں کر سکتا، والدہ کے دنیا سے چلے جانے کا بہت صدمہ ہے وہ ہمیشہ میری کامیابی کے لئے دعا کرتی تھیں، اگر آج وہ زندہ ہوتیں تو میں اپنی کارکردگی ان کے نام کرتا، اب یہ فتح اپنے والد کے نام کرتا ہوں، اور کوشش کروں گا کہ بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرکے پاکستان کو ہمیشہ فتح سے ہمکنار کراتا رہوں۔
فاسٹ بولر کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا کے خلاف سیریز میں کم عمر ہونے کے حوالے سے تنقید پر میں نے توجہ نہیں دی بس اپنی پرفارمنس پر توجہ مرکوز رکھی، سری لنکا کے خلاف بھی پہلی اننگز میں زیادہ کامیابی نہیں ملی تو میں نے دل میں تہیہ کرلیا کہ دوسری اننگ میں بھرپور جدوجہد کروں گا، میں نے مثبت بولنگ کی کوشش کی جس کی وجہ سے مجھے کامیابی ملی، اور زیادہ خوشی یہ ہے کہ میں ٹیسٹ کرکٹ میں پانچ وکٹیں حاصل کرنے والا دنیا کا سب سے کم عمر بولر بن گیا، اس کارنامے پر اللہ کا جتنا شکر ادا کروں کم ہے۔