میرے خلاف مظاہرین کی تعداد 3 کروڑ تھی مرسی کا اعتراف وڈیو سامنے آگئی

یورپی یونین کی خارجہ تعلقات عامہ کمیٹی کی سربراہ کیھترین ایشٹن کی جیل میں معزول صدر سے ملاقات، بعض بیانات میں تضاد ہے

اخوان المسلمون ملک میں افراتفری پھیلانے کا تہیہ کرچکی تھی، تجزیہ کار، دوران حراست حسن سلوک کیا گیا، سابق صدر۔ فوٹو: رائٹرز/فائل

مصر کے معزول صدر ڈاکٹر محمد مرسی کی جانب سے بعض اعترافی بیانات پر مبنی ایک وڈیوفوٹیج سامنے آگئی ہے۔

عوامی دبائو کے نتیجے میں3 جولائی کو معزولی کے کئی ماہ بعد سامنے آنے والی اس وڈیومیں انھوں نے اعتراف کیاکہ30جون 2013 کو ان کی حکومت کو ہٹانے کا مطالبہ کرنے والے عوام کی تعداد کئی ملین افراد پر مشتمل تھی۔ مصری اخبارالوطن کی رپورٹ کے مطابق وڈیو میں معزول صدر محمد مرسی کے اقتدار کے آخری ایام میں ان کی بعض سیاسی رہنمائوں اور سفارت کاروں سے ہونے والی گفتگو کا احوال بھی موجود ہے البتہ ان کے بعض بیانات میں کھلا تضاد بھی پایا جاتا ہے جو باتیں وہ اقتدار میں رہتے ہوئے کرچکے ہیں وڈیو میں ان کا 'انکار'کیا گیا ہے، وڈیو میں سڑکوں پر نکلنے والے عوام کی تعداد کے بارے میں محمد مرسی کے بیانات بھی ہیں جب وہ برسراقتدار تھے تو ان کے نزدیک احتجاج کرنے والے مٹھی بھر افراد تھے لیکن آج انھوں نے تسلیم کیا ہے کہ ان کی تعداد لاکھوں میں تھی وڈیو فوٹیج کے مطابق معزولی کے بعد یورپی یونین کی خارجہ تعلقات عامہ کمیٹی کی سربراہ کیھترین ایشٹن نے جیل میں معزول صدر محمد مرسی سے ملاقات کی۔




مسز ایشٹن نے ان سے استفسار کیا کہ عوام کے مطالبے پر آپ نے وزیر اعظم ہشام قندیل اور پراسیکیوٹر جنرل طلعت ابراہیم کو ان کے عہدے سے کیوں نہ ہٹایا تو انھوں نے جواب دیا کہ میں اس وقت ملک کا صدرتھا مجھے معلوم ہے کہ مملکت میں کئی قسم کی آرا رکھنے والے لوگ موجود ہیں لیکن ہر ایک کی رائے کو نافذ بھی نہیں کیا جا سکتا، ہشام قندیل کو ہٹانے کا مطالبہ کرنے والے اگر موجود تھے تو ان کی حمایت کرنے والوں کی بھی بڑی تعداد موجود تھی اس لیے میں نے اس وقت جو بھی کیا وہ ملک کے مفاد میں کیا تھا۔ ملاقات کے وقت معزول صدر سخت خوف اور دبائو میں محسوس ہو رہے تھے۔ کیتھرین ایشٹن نے مزید استفسار کیا کہ اگر آپ کی حکومت کے خلاف اٹھنے والی تحریک میں لاکھوں افراد سڑکوں پر تھے تو اخوان المسلمون کو ان کے مطالبات کو تسلیم کر لینا چاہیے تھا اس پر محمد مرسی نے اعتراف کیا کہ ان کی برطرفی کی حمایت میں کئی ملین افراد سڑکوں پر تھے انقلابیوں کے دعوے کے مطابق یہ تعداد3کروڑ سے زائد تھی ۔

دریں اثنا معزول صدر کے اعترافی بیانات پر مبنی وڈیو فوٹیج پرتبصرہ کرتے ہوئے مصری دانشوراشرف العشری نے العربیہ ٹی وی کو بتایا کہ معزول صدر کے وڈیو بیان سے ایسے لگ رہا ہے کہ ان کے پاس کئی اہم اورحساس نوعیت کی معلومات ہیں ان میں سے بعض کاانھوں نے اعتراف بھی کیا ہے، ان کے اعترافات میں اخوان المسلمون کے شعبہ دعوۃ والارشاد کی جانب سے دبائو کا حوالہ بھی موجود ہے کیونکہ محمد مرسی کا کہنا ہے کہ عوامی بغاوت کے دوران اخوان کی جانب سے انھیں کہا گیا تھا کہ وہ عوام کے مطالبات کے بجائے دعوۃ والارشاد کے ہدایت پرعمل درآمد کریں۔وڈیوفوٹیج میں سابق صدر نے تسلیم کیا کہ حراست کے دوران ان کے ساتھ حسن سلوک کا مظاہرہ کیا گیا اورانھیں وہی عزت دی گئی ہے جو ان کے شایان شان تھی۔
Load Next Story