کراچی میں آج بھی سی این جی بند رہے گی

کراچی کے شہریوں کو گزشتہ 7 روز کے دوران صرف 20 گھنٹے سی این جی نصیب ہوئی


Business Reporter December 24, 2019
سی این جی اسٹیشن مالکان کا پیر کو پریس کلب کے باہر احتجاج اور پریس کانفرنس، سوئی سدرن گیس کمپنی پر معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام (فوٹو: انٹرنیٹ)

کراچی کے شہریوں کو گزشتہ 7 روز کے دوران صرف 20 گھنٹے سی این جی نصیب ہوئی، سوئی سدرن گیس کمپنی نے آج منگل کو بھی سی این جی بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

کراچی میں سی این جی اسٹیشنز گزشتہ منگل سے جمعہ تک بند رہے جس کی وجہ سے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوئے شہریوں کو آمدورفت میں شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا جبکہ صنعتی شعبہ بھی گیس نہ ملنے کی شکایت کرتا رہا۔

سوئی گیس کمپنی نے چار روز کی بندش کے بعد جمعہ کی رات 11 بجے سی این جی کی فراہمی بحال کی جو ہفتہ کی شام 8 بجے دوبارہ بند کردی گئی۔ سوئی سدرن گیس کمپنی نے پیر کی صبح 8 بجے سی این جی اسٹیشنز کھلنے کا عندیہ دیا لیکن بندش کا دورانیہ ایک بار پھر 24 گھنٹے کے لیے بڑھا دیا۔

سی این جی صارفین کا صبر یہاں بھی ختم نہ ہوسکا اور سی این جی اسٹیشنز مزید 24 گھنٹے بند رکھنے کا اعلان ہوا شہریوں نے منگل کی صبح کے انتظار میں گھڑیاں گننا شروع کردیں لیکن پیر کی رات ہی سی این جی کا دورانیہ مزید 24 گھنٹے کے لیے بڑھانے کا اعلان کردیا گیا۔

اس حوالے سے سوئی سدرن گیس حکام نے ہر بار ایک ہی وجہ دہراتے ہوئے بتایا کہ گیس سسٹم میں کم پریشر کی وجہ سے سوئی سدرن کو گھریلو اور کمرشل طلب پوری کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے جس کے لیے سی این جی اسٹیشنز کو گیس کی فراہمی بند کرنا ضروری ہے۔

سی این جی اسٹیشن مالکان کی گیس اسٹیشنز کھولنے کی دھمکی

دوسری جانب سی این جی اسٹیشن مالکان نے منگل کو سندھ بھر کے سی این جی فلنگ اسٹیشنز کھولنے کی دھمکی دے دی۔

یہ دھمکی آل پاکستان سی این جی ڈیلرز ایسوسی ایشن کے سربراہ سمیع خان نے سمیر گلزار، ممتاز جتوئی کے ہمراہ پیر کو کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے دی۔ انہوں نے کہا کہ سی این جی اسٹیشن کی بندش کو ایک ہفتہ ہوچکا، 19 دسمبر کو ہفتے میں تین روز گیس دینے کی یقین دہائی کرانی گئی تھی لیکن گزشتہ شب سوئی سدرن گیس نے گیس بندش کا اعلان کر کے وعدہ خلافی کی۔

ایسوسی ایشن نے کہا کہ ایک ہفتے میں 192 گھنٹوں میں سے صرف 27 گھنٹے گیس فراہم کی گئی، گزشتہ ہفتے کے دن گیس اگرچہ بحال کی گئی لیکن پریشر انتہائی کم رکھا گیا جس کی وجہ سے نصف اسٹیشن بند رہے، آج منگل کو اجازت نہ ملنے پر ہم گیس اسٹیشن خود کھولنے پر مشاورت کررہے ہیں بعد میں جو ہوگا دیکھا جائے گا کیونکہ طویل دورانیے کی بندش سے مالکان اور عوام پریشان ہیں۔

ایسوسی ایشن کے نمائندے سمیر گلزار نے کہا کہ سندھ میں گیس کی پیداوار 2200 ایم ایم سی ایف ڈی ہے اور سندھ کے سی این جی اسٹیشنز کی صرف 62 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی کھپت ہے، کیپٹیو پاور کو معاہدے کے برخلاف 250 ایم ایم سی ایف ڈی گیس دی جا رہی ہے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں