ماضی میں خارجہ پالیسی ٹیلی فون کالز پر بنائی جاتی تھی لیکن اب وہ وقت گزر گیا نواز شریف

جنگی مشقوں کے دوران پاک فوج کے ایئر ڈیفنس یونٹ نے اینٹی ایئر کرافٹ گن سے ڈرون گرانے کا کامیاب مظاہرہ کیا گیا

سیاسی جماعتیں، فوج اورعوام طالبان سے مذاکرات کیلئے یکساں مؤقف رکھتے ہیں، وزر اعظم نواز شریف فوٹو: ایکسپریس نیوز

وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتیں، فوج اورعوام طالبان سے مذاکرات کیلئے یکساں مؤقف رکھتے ہیں جب کہ ماضی میں خارجہ پالیسی ٹیلی فون کالز پر بنائی جاتی تھی لیکن اب وہ وقت گزر گیا۔

بہاولپور کے علاقے خیرپور ٹامیوالی میں پاک فوج کی جنگیں مشقیں عزم نو 4 کا معائنہ کرنے کے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ پاکستان کو اس وقت متعدد داخلی اور خارجی چیلنجز کا سامنا ہے جن سے نمٹنے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں اور یقین ہے کہ قوم اپنے عزم سے ان چیلنجز پر قابو پالے گی۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں خارجہ پالیسی ٹیلی فون کالز پر بنائی جاتی تھی لیکن اب وہ وقت گزر گیا، موجودہ حکومت ملک کی 19 کروڑ عوام کی منتخب کردہ حکومت ہے اور قومی مفاد میں خارجہ پالیسی بنانے پر یقین رکھتی ہے.


نواز شریف نے پاک فوج کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاک فوج کی پیشہ ورانہ مہارتیں بہترین صلاحیتوں کا ثبوت ہیں، فوج ہر مشکل گھڑی میں عوام کے شانہ بشانہ رہی اور قدرتی آفات میں بھی پاک فوج نے ہمیشہ سول انتظامیہ کی مدد کی۔ انہوں نے کہا کہ ڈرون حملے امن کے لئے کوششوں کو ثبوتاژ کرتے ہیں اور یہ ملک کی سلامتی اور بین الاقوامی قوانین کے خلاف ہیں، طالبان سے مذاکرات کے حوالے سے سیاسی جماعتیں، فوج اور عوام کا مؤقف یکساں ہیں اور معاشرے کے گمراہ عناصر کو قومی دھارے میں لائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اے پی سی میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ امن کو ایک موقع دیا جانا چاہئے کیونکہ کوئی خونریزی نہیں چاہتا، دہشت گردی سے نمنٹے کے لئے سول اور عسکری انتظامیہ ساتھ ساتھ ہیں۔

اس سے قبل خیرپور ٹامیوالی میں وزیر اعظم نواز شریف اور آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے جنگی مشقیں عزم نو 4 کے اختتامی روز مشقوں کا معائنہ کیا، مشقوں کے دوران پاک فوج کے جوانوں نے متعدد مشقوں کے ذریعے اپنے اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنایا، پاک فوج کے ایئر ڈیفنس یونٹ نے اینٹی ایئر کرافٹ گن سے ڈرون گرانے کا کامیاب مظاہرہ کیا، فوجی دستوں کی جانب سے فائر پاورز کا بھی زبردست مظاہرہ کیا گیا جبکہ ملٹی بیرل راکٹ لانچر، ہیلی کاپٹر، لڑاکا طیارے، آرمڈ کور اور آرٹلری کے دستے بھی کامیابی سے اہداف کو نشانہ بناتے رہے۔
Load Next Story