حکیم اللہ محسود کو ’’شہید‘‘ قرار دینے والوں کا بیان غداری کے مترادف ہے بلاول بھٹو زرداری
پارلیمنٹ ان شتر مرغوں سے بھری ہوئی ہے جو خطرے کا مقابلہ کرنے کے بجائے اپنے سر مٹی میں دبا دیتے ہیں، بلاول بھٹو زرداری
پاکستان پیپلز پارٹی کے سرپرست اعلیٰ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ملک کی خاموش اکثریت حکیم اللہ محسود کی ہلاکت پر خوش ہے، صرف بزدل افراد ہی اس کی ہلاکت کا سوگ منارہے ہیں، اسے شہید قرار دینا ملک سے غداری کے مترادف ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائیٹ پر اپنے پیغامات میں پپپلز پارٹی کے سرپرست اعلیٰ کا کہنا تھا کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان ہزاروں بے گناہوں کی قاتل ہے، سابق وزیر اعظم، عسکری حکام و اہلکار اور عام افراد سب ہی اس تنظیم کی دہشت گردی کا شکار بنے ہیں اس کے باوجود حکومت نے طالبان کو مذاکرات کی پیشکش کی۔ انہوں نے کہا کہ چند افراد کی جانب سے حکیم اللہ محسود کو شہید قرار دیا گیا جو اس بات کا ثبوت ہیں کہ وہ لوگ نہ پہلے پاکستان کے حق میں تھے اور نہ ہی اب پاکستان کے حامی ہیں، ان کے ساتھ وہی سلوک کیا جانا چاہیئے جو بنگلہ دیش کی حکومت کررہی ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے ایک ٹوئٹ پر جواب دیا کہ پاکستان کی پارلیمنٹ ان شتر مرغوں سے بھری ہوئی ہے جو خطرے کو دیکھ کر ان کا مقابلہ کرنے کے بجائے اپنے سر مٹی میں دبا دیتے ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائیٹ پر اپنے پیغامات میں پپپلز پارٹی کے سرپرست اعلیٰ کا کہنا تھا کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان ہزاروں بے گناہوں کی قاتل ہے، سابق وزیر اعظم، عسکری حکام و اہلکار اور عام افراد سب ہی اس تنظیم کی دہشت گردی کا شکار بنے ہیں اس کے باوجود حکومت نے طالبان کو مذاکرات کی پیشکش کی۔ انہوں نے کہا کہ چند افراد کی جانب سے حکیم اللہ محسود کو شہید قرار دیا گیا جو اس بات کا ثبوت ہیں کہ وہ لوگ نہ پہلے پاکستان کے حق میں تھے اور نہ ہی اب پاکستان کے حامی ہیں، ان کے ساتھ وہی سلوک کیا جانا چاہیئے جو بنگلہ دیش کی حکومت کررہی ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے ایک ٹوئٹ پر جواب دیا کہ پاکستان کی پارلیمنٹ ان شتر مرغوں سے بھری ہوئی ہے جو خطرے کو دیکھ کر ان کا مقابلہ کرنے کے بجائے اپنے سر مٹی میں دبا دیتے ہیں۔