آئی ایم ایف نے ٹیکس وصولیوں کا ہدف 523 ٹریلین روپے کردیا

بجٹ خسارہ جی ڈی پی کا 7.6 فیصد رہیگا، رپورٹ، قرضہ پروگرام کی شرائط میں اہم تبدیلیاں


Shahbaz Rana December 24, 2019
 ہدف میں کٹوتی سے مالیاتی نظم و ضبط، میکرواکنامک استحکام کی بحالی کے دعوؤں پر سوالیہ نشان فوٹو: فائل

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے خراب معاشی صورتحال کے پیش نظر رواں مالی سال کے لیے ٹیکس وصولیوں کا ہدف 5.503 ٹریلین سے کم کرکے 5.238 ٹریلین روپے کردیا ہے۔

ہدف میں اس کٹوتی سے مالیاتی ڈسپلن لانے اور میکرواکنامک استحکام کی بحالی کے حکومتی دعووں پر سوالات پیدا ہوگئے ہیں۔ آئی ایم ایف کو توقع ہے پاکستان رواں مالی سال کے لیے مقررکردہ 3.2 ٹریلین روپے کا بجٹ خسارے کا ہدف حاصل نہیں کرپائے گا اسی لیے گذشتہ روز ( پیر کو) جاری کردہ رپورٹ میں اس نے موجودہ تمام حکومتی اخراجات بشمول قرضوں پر سود کی ادائیگی اور دفاع سمیت کے تخمینے بڑھادیے ہیں۔

6 ارب ڈالر کے قرضہ پروگرام کے پہلے جائزکے بعد آئی ایم ایف نے پروگرام کی شرائط میں کچھ بنیادی تبدیلیاں کی ہیں۔ آئی ایم ایف نے درجن کے لگ بھگ شرائط میں ترامیم کی ہیں۔ عالمی مالیاتی ادارے نے مالیاتی فریم ورک میں جو تبدیلیاں تجویز کی ہیں ان سے لگتا ہے کہ پاکستان مالیاتی نظم و ضبط اور کفایت شعاری سے بہت دور ہے کیوں کہ اخراجات بجٹ سے زیادہ ہوں اور اسی لیے ایف بی آر کی ٹیکس وصولیوں کے ہدف میں کٹوتی کی گئی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔