الیکشن کمیشن کی بلدیاتی انتخابات کیلئے 4 ماہ کی مہلت دینے کی درخواست مسترد
مقناطیسی سیاہی یا بیلٹ پیپرز کی چھپائی عدالت کا کام نہیں اور نہ ہی اس کے لئے مزید وقت نہیں دیا جاسکتا ہے، چیف جسٹس
سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن بلدیاتی انتخابات کے لیے بیلٹ پیپرز کی چھپائی اور مقناطیسی سیاہی کے لیے مزید وقت دینے کی درخواست مسترد کردی۔
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے کیس کی سماعت کی، دوران سماعت الیکشن کمیشن کی جانب سے متفرق درخواست پیش کی گئی جس میں کہا گیا تھا کہ صوبوں نے حلقہ بندیوں کا عمل مکمل نہیں کیا جبکہ بیلٹ پیپرز اور مقناطیسی سیاہی کی تیاری کا عمل بھی پورا نہیں ہوسکا لہٰذا بیلٹ پیپرز اور مقناطیسی سیاہی کی تیاری کے لئے 4 ماہ کی مہلت دی جائے۔
اس موقع پر چیف جسٹس نے کہا کہ مقناطیسی سیاہی یا بیلٹ پیپرز کی چھپائی عدالت کا کام نہیں اور نہ ہی اس کے لئے مزید وقت نہیں دیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبوں نے انتخابات کے لئے تاریخ دے دی لیکن الیکشن کمیشن کوتاہی برت رہا ہے لہٰذا کمیشن بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے عدالتی حکم پر عمل کرے، سماعت کل تک ملتوی کردی گئی۔
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے کیس کی سماعت کی، دوران سماعت الیکشن کمیشن کی جانب سے متفرق درخواست پیش کی گئی جس میں کہا گیا تھا کہ صوبوں نے حلقہ بندیوں کا عمل مکمل نہیں کیا جبکہ بیلٹ پیپرز اور مقناطیسی سیاہی کی تیاری کا عمل بھی پورا نہیں ہوسکا لہٰذا بیلٹ پیپرز اور مقناطیسی سیاہی کی تیاری کے لئے 4 ماہ کی مہلت دی جائے۔
اس موقع پر چیف جسٹس نے کہا کہ مقناطیسی سیاہی یا بیلٹ پیپرز کی چھپائی عدالت کا کام نہیں اور نہ ہی اس کے لئے مزید وقت نہیں دیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبوں نے انتخابات کے لئے تاریخ دے دی لیکن الیکشن کمیشن کوتاہی برت رہا ہے لہٰذا کمیشن بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے عدالتی حکم پر عمل کرے، سماعت کل تک ملتوی کردی گئی۔