روس کو سائبرحملوں سے بچانے کی کوشش

صدر ولادی میر پیوٹن نے مئی کے مہینے میں ایک قانون پر دستخط کیے تھے


Editorial December 25, 2019
صدر ولادی میر پیوٹن نے مئی کے مہینے میں ایک قانون پر دستخط کیے تھے

INDIAN WELLS: روس اپنے مخالف ممالک کی طرف سے سائبر حملوں کا تدارک کرنے کے لیے اپنا خود مختار انٹرنیٹ سسٹم تیار کرنے کی تیاری کررہا ہے، تاہم اس قسم کے اقدام سے اسے آن لائن تنہائی کا خطرہ بھی ہے۔

چنانچہ روس نے آن لائن تنہائی سے بچنے کے لیے اور انٹرنیٹ کو خود مختاری دینے کے حوالے سے مختلف قسم کے ٹیسٹ شروع کر دیے ہیں تاکہ اس کے انٹرنیٹ کے انفرااسٹرکچر کو محفوظ بنایا جا سکے کیونکہ غیرملکی سائبر اٹیک کا خطرہ ہر لحظہ موجود ہے۔ادھر حقوق انسانی کے لیے کام کرنے والے گروپ سنسر شپ میں مزید سختی سے دوچار ہیں جس کے نتیجے میں روس آن لائن تنہائی کا شکار ہو سکتا ہے۔

اس حوالے سے ملک میں ایک متنازعہ قانون موجود ہے جس میں انٹرنیٹ ٹریفک کو انٹرنیشنل سروز سے کاٹنے کی ضرورت پیش آسکتی ہے تاہم امسال نومبر کے مہینے میں انٹرنیشنل ٹریفک کی رفتار اور تیزی بہت زیادہ تھی لیکن وزارت مواصلات نے اس بات کی تردید کی ہے کہ حکومت انٹرنیٹ کے روسی سیگمنٹ کو عالمی انٹرنیٹ سے علیحدہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

حکومت نے یہ وضاحت بھی کی ہے کہ انٹرنیٹ استعمال کرنے والے عام لوگوں کو روس کے ان ٹیسٹوں کے بارے میں کوئی علم نہیں ہو گا جو روس کر رہا ہے۔ وزارت نے کہا ہے کہ یہ تمام کوششیں اور مشقیں اس مقصد کے لیے کی جا رہی ہیں تاکہ انٹرنیٹ کی یکجہتی قائم رہے۔

اس عمل کا مقصد یہ ہے کہ روس میں انٹرنیٹ آپریشن پُراعتماد انداز سے جاری رہ سکے اور اس میں کسی بھی صورت حال میں تبدیلی واضح نہ ہو سکے۔ روس کے نائب وزیر مواصلات الیکسی سوکولوف نے ''مانیٹرنگ اور سائبر تھریٹ رسپونس سینٹر'' سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارا کام یہ ہے کہ سب چیزیں معمول کے مطابق چلتی رہیں اور ان میں کوئی رخنہ پیدا نہ ہو تاکہ کسی قسم کے تردد کا سامنا نہ کرنا پڑے اور اس مقصد کی خاطر مشقیں بھی کی گئیں۔ سرکاری کنٹرول میں چلنے والا چینل روزیا 24 چینل ریشیا اور دیگر متعلقہ حکام گزشتہ دو ہفتوں سے ٹیسٹ کر رہے ہیں ۔

صدر ولادی میر پیوٹن نے مئی کے مہینے میں ایک قانون پر دستخط کیے تھے اس قانون میں یہ گنجائش رکھی گئی ہے کہ روسی انٹرنیٹ کے مرکزی ڈیٹا ٹریفک کو کنٹرول کیا جائے۔ یہاں انٹرنیٹ کے مواد کو فلٹر بھی کیا جائے گا تاکہ ایسا مواد جو پابندی کی زد میں آیا ہے اس انٹرنیٹ میں راہ ہی نہ پاسکے اور جن ویب سائٹس پر پہلے ہی پابندی عائد ہے وہ اس انٹرنیٹ میں نہ آ سکیں۔ صدر پیوٹن نے گزشتہ ہفتے جو پریس کانفرنس کی اس میں انھوں نے روس کی انٹرنیٹ پالیسیوں کی حمایت کی تھی۔

انٹرنیٹ کے بارے میں بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ایک تو آزادانہ انٹرنیٹ ہے اور دوسرا خودمختار انٹرنیٹ ہے، یہ دو راستے روس کے سامنے ہیں لہذا حکام کوشش کر رہے ہیں کہ ان میں سے کسی ایک کو اختیار کر لیا جائے تاکہ روس کے حساس معاملات تک کسی دشمن کی رسائی ممکن نہ رہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں