نیٹو سپلائی پاکستان کے اپنے مفاد اور خطے میں قیام امن کیلئے ہے نیٹو چیف

حکیم اللہ محسود کی ڈرون حملے میں ہلاکت کے بعد پاکستان کو لاحق دہشتگردی کے خطرات کا علم ہے، راسموسین


Reuters November 04, 2013
پاکستان اور افغانستان کی سیکیورٹی ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہے، سیکریٹری جنرل نیٹو۔ فوٹو: فائل

نیٹو کے سیکریٹری جنرل آندرے فوگ راسموسین نے کہا ہے کہ نیٹو سپلائی پاکستان کے اپنے مفاد اور خطے میں امن کے قیام کے لیے ہے، امید ہے پاکستان اسے بند نہیں کرے گا۔

نیٹو ہیدکوارٹر میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام نے دہشتگردی سے بہت زیادہ نقصان اٹھایا ہے اور نیٹو کو کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ حکیم اللہ محسود کی ڈرون حملے میں ہلاکت کے بعد پاکستان کو لاحق دہشتگردی کے خطرات کا علم ہے تاہم امید ہے کہ حکومت پاکستان نیٹو سپلائی جاری رکھے گا اور نیٹو کنٹینرز کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا کیونکہ یہ پاکستان کے اپنے مفاد اور خطے میں امن کے قیام کے لئے بھی مفید ہے۔

تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ حکیم اللہ محسود کی امریکی ڈرون حملے میں ہلاکت کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کےجواب میں نیٹو چیف کا کہنا تھا کہ وہ اس حوالے سے کچھ نہیں کہ سکتے تاہم دہشتگرد پورے خطے کے لئے خطرہ ہیں، پاکستان آرمی اور حکومت کو اس بات کا احساس ہے کہ دہشتگردی کے خلاف تعاون ان کے اپنے مفاد میں ہے۔ ان کا کہنا تھا پاکستان اور افغانستان کی سیکورٹی ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہے اور اگر ایک ملک میں سیکورٹی کی صورت حال ٹھیک نہیں ہو گی تو دوسرے ملک میں بھی سیکیورٹی کی صورت حال ٹھیک نہیں ہو سکتی۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ حکیم اللہ محسود کی امریکی ڈرون حملوں میں ہلاکت کو امن عمل کو سبوتاژ کرنے کی سازش قرار دیا جا رہا ہے جب کہ قومی اسمبلی میں وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ طالبان سے مذاکرات کے لئے ماحول سازگارہو چکا تھا لیکن امریکا نے ڈرون حملہ کر کے امن عمل کی دھجیاں بکھیر کر رکھ دیں۔ دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے وفاقی حکومت کو ڈرون حملے بند کرنے کے لئے 20 نومبر تک کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر وفاقی حکومت نے ڈرون حملے بند نہ کرائے تو خیبرپختونخوا سے نیٹو سپلائی بند کر دیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں