سماجی ویب سائٹس چُھڑوا دیتی ہیں سگریٹ

سگریٹ پینے والے افراد ہم خیال یوزرز سے رابطے میں رہتے ہوئے اس لت سے نجات حاصل کرلیتے ہیں


November 05, 2013
نئی تحقیق نے سوشل نیٹ ورکنگ ویب سائٹس کی ایک اور افادیت ثابت کردی ۔ فوٹو : فائل

لت کسی بھی قسم کی ہوجائے ایک بار پڑ جائے تو اس سے جان چھڑانا مشکل ہوتا ہے، جیسے سگریٹ نوشی۔ سگریٹ پینے کی عادت میں مبتلا افراد میں سے زیادہ تر اس لت سے چھٹکارا پانے میں ناکام رہتے ہیں، لاکھ کوشش کریں مگر چھٹتی نہیں ہے منہ سے یہ کافر لگی ہوئی۔ سگریٹ چھوڑنے کے لیے بے تاب مگر نہ چھوڑسکنے پر مجبور افراد کے لیے خوش خبری ہے کہ اب وہ اس عادت سے نجات حاصل کرپائیں گے، مگر اِس کے لیے انھیں ایک دوسرا ''نشہ'' اختیار کرنے ہوگا، جو بہرحال سگریٹ کی طرح مضر نہیں، بل کہ بہت حد تک فائدہ مند ہے۔ یہ ہے سوشل ویب سائٹس کا نشہ۔

ایک نئی تحقیق کے مطابق جو سگریٹ نوش سماجی ویب سائٹس سے ناتا جوڑ لیتے ہیں، وہ ان سائٹس پر اپنے ہم خیال افراد کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہنے کے باعث سگریٹ نوشی کی لت سے نجات حاصل کرلیتے ہیں۔ اس تحقیقی مطالعے کے تحریر کرنے والے Joe Phua، جو یونی ورسٹی آف جارجیا کے شعبہ اشتہاریات اور تعلقاتِ عامہ سے بہ طور اسسٹنٹ پروفیسر وابستہ ہیں، کا کہنا ہے کہ میں نے یہ پایا کہ خاص طور پر جو لوگ صحت کے حوالے سے قائم سوشل ویب سائٹس سے وابستہ ہیں، وہ سگریٹ چھوڑنے میں کام یاب ہوجاتے ہیں۔

اس تحقیق کے لیے اس کے شرکاء کو آن لائن سوال نامہ بھیجا گیا تھا، جو مختلف سوالات پر محیط تھا، جن میں یہ سوال بھی شامل تھا کہ یہ یوزر کسی ویب سائٹ پر کتنا وقت لگاتے ہیں۔ ان شرکاء کے مطابق سگریٹ چھوڑنے میں ویب سائٹس پر ان سے رابطہ رکھنے والے دیگر یوزرز کی مشورے، اخلاقی مدد اور معلومات کی فراہمی کا اہم کردار رہا۔ اس ضمن میں سگریٹ چھوڑدینے والوں کی ہمت نے اس عادت میں مبتلا یوزرز کا حوصلہ بڑھانے میں بہت مدد کی۔ ساتھ ہی گروہ کی شکل میں موجود سگریٹ نوش یوزرز کا باہمی رابطہ اور سگریٹ چھوڑنے کا عزم اس حوالے سے بہت مفید ثابت ہوا۔

Joe Phua کا کہنا ہے کہ سگریٹ نوشی کی عادت چھڑوانے کے لیے سوشل ویب سائٹس اہم کردار ادا کرسکتی ہیں، کیوں کہ ان تک ہر شخص بہ آسانی رسائی پاسکتا ہے اور سستی ہونے اور براہ راست روابط کی صلاحیت رکھنے کی وجہ سے ان سائٹس سے وابستہ افراد کا سگریٹ چھوڑنا بہت آسان ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |