ریٹرنزکی ای فائلنگ کانظام خراب ٹیکس دہندگان کومشکلات

ای سسٹم فوری ٹھیک کیاجائے، لاہورٹیکس بار ایسوسی ایشن کے اجلاس میں قرارداد پیش


Commerce Reporter November 05, 2013
اجلاس میں لاہور ٹیکس بار ایسوسی ایشن کے سیکریٹری جنرل علی احسن رانا نے ایک قرارداد پیش کی۔ فوٹو: فائل

پاکستان ریونیو آٹومیشن (پرال) کے سسٹم میں خرابی کی وجہ سے ٹیکس ریٹرن جمع کرانے والوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، رواں مالی سال محصولات کا ہدف پورا نہیں ہوسکے گا۔

یہ بات لاہور ٹیکس بار ایسوسی ایشن کی جانب سے ایک اجلاس میں کہی گئی جس کی صدارت لاہور ٹیکس بار ایسوسی ایشن کے صدر قاری حبیب الرحمن زبیری نے کی جبکہ سیکریٹری علی احسن رانا، زاہد پرویز، طفیل اصغر، خرم شہباز، ذوالفقار احمد، انیس انجم و دیگر بھی اجلاس میں شریک تھے۔ اجلاس میں وزارت خزانہ اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو پر زور دیا ہے کہ وہ پرال سسٹم کی بہتری کے لیے فوری اقدامات اٹھائے کیونکہ اس سسٹم کی خامیوں اور بے ضابطگیوں کی وجہ سے انکم ٹیکس ریٹرن جمع کرانے میں شدید مشکلات پیش آرہی ہیں جس کی وجہ سے رواں مالی سال کے دوران محصولات کا ہدف پورا نہیں کیا جاسکے گا۔ اجلاس میں لاہور ٹیکس بار ایسوسی ایشن کے سیکریٹری جنرل علی احسن رانا نے ایک قرارداد پیش کی۔



جس میں مطالبہ کیا گیاکہ پرال ای فائلنگ سسٹم کو فوری طور پر ٹھیک کیا جائے جو عرصہ دراز سے ورکنگ حالت میں نہیں ہے، سی آر او اسلام آباد اپنی کارکردگی بہتر کرے اور مسائل پیدا کرنے کے بجائے ٹیکس نیٹ کو بڑھانے میں مدد دے۔ اجلاس کے شرکا نے مطالبہ کیا کہ ویلتھ اسٹیٹمنٹ کو بطور شارٹ ڈاکومنٹس جمع کرانے کی اجازت دی جائے تاکہ ٹیکس دہندگان کے لیے آسانیاں پیدا ہوں، مینول انکم ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی اجازت دی جائے اور ریفنڈ اوراستثنیٰ سرٹیفکیٹ کیسز جلد نمٹائے جائیں۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے لاہور ٹیکس بار ایسوسی ایشن کے صدر قاری حبیب الرحمن زبیری نے کہا کہ اگر حکومت ٹیکس نیٹ میں اضافہ کرنا چاہتی ہے تو اسے ٹیکس دہندگان کے لیے آسانیاں پیدا کرنا ہوگی لیکن موجودہ ٹیکس سسٹم آسانیاں پیدا کرنے کے بجائے مزید مشکلات پیدا کررہا ہے، ماضی قریب میں بھی اس سلسلے میں متعلقہ حکام کو متعدد شکایات کی جاچکی ہیں لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔ انہوں نے چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو سے مطالبہ کیا کہ وہ اس صورتحال کا فوری طور پر نوٹس لیں اور معاملات کی درستگی کے لیے احکام صادر کریں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔