پاکستان میں مہاجر پرندوں کی اقسام اور تعداد سے متعلق سروے شروع
پنجاب میں واٹر فاؤلز کی 30 سے 35 اقسام پائی جاتی ہیں
ملک بھر میں موسم سرما کے دوران آنے والے مہاجر پرندوں کی اقسام اور تعداد سے متعلق ریکارڈ مرتبت کرنے کے لیے سروے شروع ہوگیا ہے۔
پاکستان میں 19 آبی گزرگاہیں، جھیلیں اوربیراج رامسر سائٹس میں شامل ہیں۔ 2013 کی فہرست کے مطابق پنجاب میں چشمہ بیراج، تونسہ بیراج اور اچھالی جھیل بین الاقوامی سائٹس ہیں جہاں ہرسال سردیوں میں لاکھوں مہاجر پرندے آتے ہیں۔ 1971 میں ایران کے شہر رامسر میں طے پانے والے معاہدے کے تحت کنونش میں شامل ممالک ہر سال سردیوں کے وسط میں اپنی آبی سائٹس کا سروے کرکے آبی پرندوں کی اقسام اور تعداد سے متعلق سروے رپورٹس تیار کرتے ہیں۔
پنجاب میں وائلڈ لائف سروے ڈیپارٹمنٹ اور زولوجیکل ڈیپارٹمنٹ کی ٹیمیں یہ سروے کررہی ہیں۔ وائلڈ لائف سروے ڈیپارٹمنٹ کے حکام کے مطابق رامسر میں شامل سائٹس کے علاوہ دیگر آبی گزرگاہوں، جھیلوں، بیراج اور ڈیموں کا بھی سروے کیا جائے گا تاکہ یہ اندازہ لگایا جاسکے کہ پنجاب میں ہرسال مہاجر آبی پرندوں کی تعداد کم ہورہی ہے یا اس میں اضافہ ہوا ہے اس کے علاوہ اس بات کا بھی جائزہ لیاجاتا ہے کہ کون سی اقسام کے مہاجر آبی پرندے یہاں آتے ہیں۔
پنجاب میں چشمہ بیراج، جناح بیراج، نمل جھیل، تونسہ بیراج، اچھالی چھیل، کابی کی جھیل، جھالرجھیل، کلرکہار جھیل، ہیڈ قادرآباد، ہیڈرسول اور ہیڈمرالہ مہاجر آبی پرندوں کی اہم پناہ گاہیں ہیں جہاں ہرسال لاکھوں پرندے آتے ہیں اور ان کا شکار بھی کیا جاتا ہے۔
ڈائر وائلڈ لائف پنجاب محمد نعیم بھٹی نے بتایا کہ پنجاب میں واٹر فاؤلز کی 30 سے 35 اقسام پائی جاتی ہیں جن میں مرغابیاں اور کرینز وغیرہ شامل ہیں۔ پنجاب میں صرف 3 مقامات رامسرکنونشن میں شامل ہیں تاہم سب سے زیادہ رامسر سائٹس سندھ میں ہیں۔
پاکستان میں 19 آبی گزرگاہیں، جھیلیں اوربیراج رامسر سائٹس میں شامل ہیں۔ 2013 کی فہرست کے مطابق پنجاب میں چشمہ بیراج، تونسہ بیراج اور اچھالی جھیل بین الاقوامی سائٹس ہیں جہاں ہرسال سردیوں میں لاکھوں مہاجر پرندے آتے ہیں۔ 1971 میں ایران کے شہر رامسر میں طے پانے والے معاہدے کے تحت کنونش میں شامل ممالک ہر سال سردیوں کے وسط میں اپنی آبی سائٹس کا سروے کرکے آبی پرندوں کی اقسام اور تعداد سے متعلق سروے رپورٹس تیار کرتے ہیں۔
پنجاب میں وائلڈ لائف سروے ڈیپارٹمنٹ اور زولوجیکل ڈیپارٹمنٹ کی ٹیمیں یہ سروے کررہی ہیں۔ وائلڈ لائف سروے ڈیپارٹمنٹ کے حکام کے مطابق رامسر میں شامل سائٹس کے علاوہ دیگر آبی گزرگاہوں، جھیلوں، بیراج اور ڈیموں کا بھی سروے کیا جائے گا تاکہ یہ اندازہ لگایا جاسکے کہ پنجاب میں ہرسال مہاجر آبی پرندوں کی تعداد کم ہورہی ہے یا اس میں اضافہ ہوا ہے اس کے علاوہ اس بات کا بھی جائزہ لیاجاتا ہے کہ کون سی اقسام کے مہاجر آبی پرندے یہاں آتے ہیں۔
پنجاب میں چشمہ بیراج، جناح بیراج، نمل جھیل، تونسہ بیراج، اچھالی چھیل، کابی کی جھیل، جھالرجھیل، کلرکہار جھیل، ہیڈ قادرآباد، ہیڈرسول اور ہیڈمرالہ مہاجر آبی پرندوں کی اہم پناہ گاہیں ہیں جہاں ہرسال لاکھوں پرندے آتے ہیں اور ان کا شکار بھی کیا جاتا ہے۔
ڈائر وائلڈ لائف پنجاب محمد نعیم بھٹی نے بتایا کہ پنجاب میں واٹر فاؤلز کی 30 سے 35 اقسام پائی جاتی ہیں جن میں مرغابیاں اور کرینز وغیرہ شامل ہیں۔ پنجاب میں صرف 3 مقامات رامسرکنونشن میں شامل ہیں تاہم سب سے زیادہ رامسر سائٹس سندھ میں ہیں۔