ریشماں کا انداز گائیکی سب سے نرالہ تھافریدہ خانم

وہ سر کو سمجھتی تھیں،انھوں نے راجستھان کی دھرتی کودنیا میں متعارف کرایا

مہدی حسن اورریشماں نے راجھستان کی دھرتی کوجس طرح سے پوری دنیا میں متعارف کروایااس کی کوئی مثال نہیں ملتی۔ فوٹو: فائل

پاکستان کی معروف غزل گائیکہ فریدہ خانم نے کہا ہے کہ ریشماں جیسی پیاری آوازاورمعصوم فنکارہ کے ہم سے جدا ہونے کا بہت افسوس رہے گا۔ وہ بہت عمدہ آوازکی مالک تھیں۔

میں اورملکہ ترنم نورجہاں اکثران کوگھرمدعو کرکے سنا کرتے تھے۔ ان کا تعلق راجھستان سے تھا لیکن کراچی اورلاہور جیسے ایڈوانس شہروں میں منتقل ہونے کے باوجود انھوں نے اپنا کلچر نہیں چھوڑا۔ ان خیالات کااظہار فریدہ خانم نے ''ایکسپریس''سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے کہا کہ راجستھان کی دھرتی سے تعلق رکھنے والوں کا سُرسے گہرا لگاؤہوتا ہے لیکن شہنشاہ غزل مہدی حسن اورریشماں نے راجھستان کی دھرتی کوجس طرح سے پوری دنیا میں متعارف کروایااس کی کوئی مثال نہیں ملتی۔




انھوں نے کہا کہ ریشماں کا اپنا انداز گائیکی تھا جوسب سے نرالہ تھا۔ وہ سُرکو سمجھتی تھیں۔ یہی وجہ ہے کہ ان کے گائے گیتوں کو پوری دنیا میں بے پناہ مقبولیت حاصل ہوئی۔ کراچی میں استاد نتھوخاں نے ریشماں کودھنیں بنا کردیں جن کو گا کرانھوں نے ہمیشہ کے لیے امر کردیا۔ اسی طرح جب ریشماں پڑوسی ملک بھارت میں گئیں تووہاں بھی ان کے چاہنے والوں کی لمبی قطاریں لگنے لگیں۔ ان کے وفات سے ہم ایک بہت اچھی فنکارہ سے محروم ہوگئے ہیں۔ میری دعا ہے کہ اللہ پاک ان کواپنے جواہر رحمت میں اعلیٰ مقام دے۔
Load Next Story