نئے صوبوں کاکمیشنن لیگ کی شمولیت کیلیے بیک ڈوررابطے

پی پی ن لیگ میں ’’کچھ لوکچھ دو‘‘کامعاملہ طے پاگیاتوپارلیمنٹ میںاحتساب بل پیش ہوسکتاہے


INP September 03, 2012
پی پی ن لیگ میں ’’کچھ لوکچھ دو‘‘کامعاملہ طے پاگیاتوپارلیمنٹ میںاحتساب بل پیش ہوسکتاہے۔ فوٹو: فائل

KARACHI: پنجاب میں نئے صوبوں کے قیام کیلیے بنائے گئے پارلیمانی کمیشن میں(ن)لیگ کی شرکت یقینی بنانے کیلیے''بیک ڈور''رابطوں کااستعمال جاری ہے۔

پیپلزپارٹی(ن)لیگ کوخوش کرنے اورکمیشن میںاس کی شرکت یقینی بنانے کیلیے (آج)پیرسے شروع ہونے والے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوںکے اجلاس میں (ن)لیگ کے احتساب بل پر تحفظات دورکرکے اسے قانون سازی کیلیے پیش کرسکتی ہے۔ باخبرپارلیمانی ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون وانصاف میں زیر التوا احتساب بل منظوری کیلیے قومی اسمبلی اورسینیٹ کے اجلاس میں دونوں جماعتوں میں اگر ''کچھ لو اور کچھ دو '' کامعاملہ طے گیا تواسے پیش کیاجا سکتا ہے۔

پیپلزپارٹی اور(ن) لیگ کے درمیان کئی اہم معاملات پر بیک ڈور چینلز سے رابطے جاری ہیں اوراس ضمن میں دو روز قبل وفاقی وزیرخورشید شاہ کی سینیٹراسحاق ڈار سے ملاقات کوباخبر اور ذمے دار حلقے انتہائی اہمیت دے رہے ہیں اوران حلقوں کے مطابق اس ملاقات کے د وران دونوں طرف سے ایک دوسرے کو''کچھ لو اور کچھ دو '' کی بات ہوئی ہے۔واضح رہے کہ وزارت قانون و انصاف کی جانب سے پیش کیاگیا احتساب بل دوڈھائی سال قبل اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے مزیدغور و خوض کیلیے پیپلزپارٹی کی بیگم نسیم اخترچوہدری کی سربراہی میں کام کرنے والی قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی قانون و انصاف میں بھجوایاگیا تھاجہاں (ن) لیگی ارکان نے بل کی متعدد شقوں پر اعتراضات اٹھائے تھے۔

جس کے بعد یہ بل ابھی تک زیرالتواہے حکومت کی طرف سے اس دوران کئی بار بل کو قائمہ کمیٹی سے منظور کرانے کی کوشش کی گئی تاہم ن لیگ نے اسے کامیاب نہیں ہونے دیا۔ خورشید شاہ نے سینیٹ میں قائدحزب اختلاف سینیٹر اسحاق ڈارسے حالیہ ملاقات کے دوران ن لیگ کوآفرکی ہے کہ نئے صوبوںکی تشکیل کیلیے بنائے گئے پارلیمانی کمیشن کے بائیکاٹ کے خاتمے کی صورت میں حکومت نہ صرف اس کمیشن کی تشکیل نو کیلیے آمادہ ہے بلکہ اسکے بدلے زیرالتوااحتساب بل میں بھی ن لیگ کی جانب سے تجویزکی گئی شقیں شامل کی جاسکتی ہیں۔

ذرائع کے مطابق اسحاق ڈار نے اس حوالے سے اپنی پارٹی کی اعلیٰ قیادت کے ساتھ مشاورت کے بعد کوئی جواب دینے کا کہاہے البتہ انھوں نے بھی اس اہم امور بالخصوص قانون سازی کے ایشوپر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان رابطے جاری رہنے کی خواہش ظاہر کی ہے اوران رابطوں کو خفیہ رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ کوئی ٹھوس پیش رفت سامنے آنے سے قبل میڈیا ہائپ پیدا نہ ہو۔ذرائع کے مطابق اگر حکومت اور(ن) لیگ کے درمیان قانون سازی کے بارے میں اتفاق رائے پیدا ہو گیا تو پیر سے شروع ہونیوالے ہفتے کے دوران پارلیمنٹ کے دونون ایوانوں کے اجلاس کے موقع پرنہ صرف احتساب بل پیش کیا جاسکتاہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں