بجلی ایک روپے 56 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی

قیمتوں میں حالیہ اضافے سے صارفین پر 14 ارب 50 کروڑروپے کا بوجھ پڑے گا

بجلی کی قیمت میں اضافہ ماہانہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیا فوٹو: فائل

نیپرا نے بجلی کی قیمت میں ایک روپے 56 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دے دی۔

نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی کے چیئرمین توصیف ایچ فاروق کی صدارت میں سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔


سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ اکتوبر کے مہینے میں پانی سے 25.48 فیصد، مقامی گیس سے 12.17 فیصد اور درآمدی ایل این جی سے 25.41 فیصد بجلی پیدا کی گئی، اس دوران ہائی اسپیڈ ڈیزل سے بجلی پیدا نہیں کی گئی، پاور سیکٹر کو 300 ایم ایم سی ایف ڈی طلب کے برعکس 150 ایم ایم سی ایف ڈی فراہم کی جارہی ہے، گیس نہ ملنے کے باعث فرنس آئل والے پلانٹس چلا رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے بجلی کی پیداواری لاگت میں ایک روپے 73 پیسے فی یونٹ اضافہ ہوا۔

نیپرا نے بجلی کے نرخ ایک روپے 73 پیسے کے بجائے ایک روپے 56 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دے دی۔ قیمتوں میں حالیہ اضافے سے صارفین پر 14 ارب 50 کروڑروپے کا بوجھ پڑے گا۔ اس کا اطلاق کے الیکٹرک صارفین پر نہیں ہوگا۔

نیپرا حکام نے کہا کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نقصانات کے حوالے سے کارکردگی بہتر ہوئی ہے، کے الیکڑک پلانٹ لگا رہا ہے مگر این ٹی ڈی سی بجلی کی ترسیل کامعاہدہ کرنے کو تیار نہیں، ہم ہر طرح سے صارفین کو دبارہے ہیں کہ سانس ہی نہ لے سکیں۔ جس پر صارفین نے 960 میگاواٹ کے سولر پینل لگالیے ہیں۔
Load Next Story