کے ای ایس سی کے افسران بجلی چوروں کیخلاف کارروائی میں رکاوٹ بن گئے

ایف آئی اے کی ٹاسک فورس کو وصول ہونے والی 90 فیصد سے زائد شکایات کے ای ایس سی کے خلاف ہیں

کے ای ایس سی ٹھیکیداروں کے ذریعے کنڈا کنکشن کے تحت بجلی کی فراہمی جاری رکھنا چاہتی ہے،ذرائع فوٹو: فائل

وفاقی حکومت کی جانب سے بجلی چوروں کیخلاف بنائی گئی ایف آئی اے کی ٹاسک فورس کو وصول ہونے والی 90 فیصد سے زائد شکایات کے ای ایس سی کے خلاف ہیں ، کے ای ایس سی کے افسران بجلی چوروں کے خلاف کارروائی میں رکاوٹ بن گئے ہیں۔

نئے کنکشن پر پابندی سے کنڈا اورعارضی کنکشنوں کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے، تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے بجلی اورگیس چوروںکیخلاف ملک گیرکریک ڈائون کی ذمے داریاں ایف آئی اے کو سونپی تھیں اس سلسلے میں ملک بھر کی طرح ایف آئی اے کراچی نے بھی خصوصی ٹاسک فورس تشکیل دی تھی، ایف آئی اے حکام نے کے ای ایس سی حکام کے سرد رویے کے باوجود اپنی اطلاعات پر بجلی چوروں کے خلاف مہم کا آغاز کیا تھا اور متعدد مقامات پر بڑے پیمانے پر کی جانے والی بجلی کی چوری کے ذمے داروں کو گرفتار بھی کیا ۔

تاہم کے ای ایس سی کے بزنس سینٹرز کے اعلیٰ افسران ایف آئی اے کی جانب سے کیے جانے والے کریک ڈائون میں مدد کرنے کے بجائے رکاوٹ بن رہے ہیں، ایف آئی اے اپنے ذرائع سے بڑے بجلی چوروں کا پتہ لگاتی ہے تو کے ای ایس سی کے متعلقہ افسران چھاپے اور بجلی چوری کا تخمینہ لگانے کیلیے اپنا تکنیکی عملہ فراہم نہیں کرتا اور اگر اس کے باوجود ایف آئی اے چھاپے میں بجلی چوری کا سراغ لگانے میں کامیاب ہوجاتی ہے تو کے ای ایس سی انتظامیہ درج کیے جانے والے مقدمے میں مدعی بننے سے بچنے کیلیے مختلف حیلے بہانے تلاش کرتی ہے، ایف آئی اے ذرائع کے مطابق ٹاسک فورس کے قیام سے بعد سے اب تک وصول ہونے والی 90 فیصد عوامی شکایات کے ای ایس سی کے خلاف ہیں۔




جس میں سرفہرست اضافی بلنگ کی شکایات ہیں اور جب شہری اس سلسلے میں کے ای ایس سی کے دفاتر سے رجوع کرتے ہیں تو انھیں ہر صورت میں بل جمع کرنے کا کہا جاتا ہے، اس کے علاوہ کے ای ایس سی کی جانب سے بجلی کی میٹر اپنی لیبارٹری میں بھیج کر ہر شہری کو چور ثابت کرنے کی کوشش کی جاتی ہے اور اس سلسلے میں کوئی غیرجانبدار ادارہ موجود نہ ہونے کی وجہ سے شہریوں کی کوئی شنوائی نہیں ہے، ٹاسک فورس بھی ان شکایات پر کارروائی کرنے کا اختیار نہیں رکھتی ہے۔

ذرائع کے مطابق اب تک سامنے آنے والے حقائق کے مطابق کے ای ایس سی انتظامیہ کی جانب سے نیو کنکشن نہ دینے کی پالیسی کنڈا کنکشن اور عارضی کنکشن کے ذریعے بجلی کے استعمال کی حوصلہ افزائی کررہی ہے، کے ای ایس سی مضافاتی علاقوں میں ٹھیکیداروں کے ذریعے کنڈا کنکشن کے ذریعے بجلی کی فراہمی کو جاری رکھنا چاہتی ہے اور وہ کنڈا کنکشنوں کے خاتمے میں قطعا بھی سنجیدہ نہیں ہے،کے ای ایس سی نے صنعتوں میں بجلی کے نئے کنکشن کیلیے بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے این او سی کو لازمی قرار دے دیا ہے جس کے نتیجے میں کرپشن کا ایک نیا دروازہ کھول دیا گیا ہے۔

Recommended Stories

Load Next Story