ایف بی آر ہیڈ کوارٹر کو غلط رپورٹ بھیجنے کا انکشاف
ٹیکس تنازعات کے مقدموں کیلیے سماعت رومز نہیں بنائے، رپورٹ میں بنانے کا غلط دعوی کر دیا
ایف بی آر کے ماتحت اداروں کی جانب سے لارج ٹیکس پیئریونٹس اور ریجنل ٹیکس آفسزمیں ٹیکس تنازعات کے مقدموں کیلیے سماعت رومز قائم کرنے سے متعلق ہیڈ کوارٹر کو غلط رپورٹ بھجوانے کا انکشاف ہواہے۔
پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن کے مطابق چیف مینجمنٹ ان لینڈ ریونیو طارق غنی نے یکم جولائی کوچیف کمشنرز کوٹیکس دہندگان کی سماعت کیلیے سماعت رومز بنانے کی ہدایات جاری کی تھیں کہ کوئی بھی افسر ہا اہلکاراپنے دفتر میں سماعت نہیں کرے گا۔
اس طرح ٹیکس دہندگان یا ان کے نامزد کردہ مجاز نمائندوں کو متعلقہ چیف کمشنرزاورکمشنرز ان لینڈ ریونیو کے دفاتر تک رسائی دینا تھی اور جو بھی شخص کسی افسر سے ملنے کیلیے آئے گا تو اس کا اندراج ہو گا جس کے بعد ملاقات کیلیے اجازت نامہ جاری ہوگا۔تاہم جورپورٹ بھجوائی گئی۔
اس میں بتایا گیا کہ4لارج ٹیکس پیئر یونٹس اور19ریجنل ٹیکس آفسز میں سماعت رومز قائم کیے جا چکے ہیں، دوسری طرف پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری فرحان شہزاد نے بتایا ابھی تک سماعت رومزنہیں بنائے گئے، کوشش کرکے معاملہ حل کرانے کی کوشش کریں گے۔
پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن کے مطابق چیف مینجمنٹ ان لینڈ ریونیو طارق غنی نے یکم جولائی کوچیف کمشنرز کوٹیکس دہندگان کی سماعت کیلیے سماعت رومز بنانے کی ہدایات جاری کی تھیں کہ کوئی بھی افسر ہا اہلکاراپنے دفتر میں سماعت نہیں کرے گا۔
اس طرح ٹیکس دہندگان یا ان کے نامزد کردہ مجاز نمائندوں کو متعلقہ چیف کمشنرزاورکمشنرز ان لینڈ ریونیو کے دفاتر تک رسائی دینا تھی اور جو بھی شخص کسی افسر سے ملنے کیلیے آئے گا تو اس کا اندراج ہو گا جس کے بعد ملاقات کیلیے اجازت نامہ جاری ہوگا۔تاہم جورپورٹ بھجوائی گئی۔
اس میں بتایا گیا کہ4لارج ٹیکس پیئر یونٹس اور19ریجنل ٹیکس آفسز میں سماعت رومز قائم کیے جا چکے ہیں، دوسری طرف پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری فرحان شہزاد نے بتایا ابھی تک سماعت رومزنہیں بنائے گئے، کوشش کرکے معاملہ حل کرانے کی کوشش کریں گے۔