کراچی میں ٹارگٹ کلرز پھر سرگرم ہوگئے فائرنگ اور دیگر واقعات میں مزید 13 افراد جاں بحق

ٹارگٹ کلنگ ڈیفنس فیز ون، اختر کالونی، چمڑا چورنگی، قصبہ کالونی، لائنزایریا، اتحادٹاؤن، لیاری اور اورنگی میں ہوئیں ہیں۔


ویب ڈیسک November 05, 2013
گزشتہ روز بھی کراچی میں10 افراد کو اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑا تھا۔ فوٹو: فائل

شہر کے مختلف علاقوں میں ٹارگٹ کلنگ اور دیگر پرتشدد واقعات کے نتیجے میں آج بھی اب تک 13 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں جس کے بعد گزشتہ دو روز میں ہلاکتوں کی تعداد 23 ہوگئی ہے جس نے ایک بار پھر پولیس اور رینجرز کی جانب سے ہر روز ٹارگٹ کلرز اور بھتہ خوروں کو گرفتار کرنے کے دعوے بےبنیاد ہیں اور امن کے دشمن جب چاہیں مزموم کارروائیاں کرسکتے ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈیفنس فیز ون میں واقع شاپنگ پلازہ ''گولڈ مارک'' کے قریب نامعلوم ملزمان نے فائرنگ کرکے مقامی مسجد کے موذن جان محمد کو قتل کردیا۔ اختر کالونی میں بھی مسلم لیگ (ن) کے مقامی رہنما طارق شاہ کو ٹارگٹ کلرز نے نشانہ بنایا کارروائی میں ان کے ہمراہ ایک اور شخص یار محمد بھی زندگی کی بازی ہار گیا۔کورنگی کی چمڑا چورنگی کے قریب واقع ہوٹل پر بیٹھے افراد کو نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے ہلاک کردیا ، مقتولین کی شناخت رضا گل اور رمضان کے نام سے ہوئی ہے، پولیس کے مطابق دونوں افراد اہل سنت والجماعت کے کارکن تھے۔ اورنگی ٹاؤن کی قصبہ کالونی میں نامعلوم ملزمان نے فائرنگ کرکے ایک شخص کو قتل اور دوسرے کو زخمی کردیا گیا، مرنے والے کی شناخت ندیم عرف ٹونی اور زخمی کی فرحان کے نام سے ہوئی ہے۔ لائنز ایریا میں بھی ایک شخص کو فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا۔

دوسری جانب بلدیہ کے علاقے اتحاد ٹاؤن، لیاری کے علی محمد محلے سے دو افراد کی تشدد زدہ لاشیں ملیں ہیں جنہیں اغوا کے بعد تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور بعد میں قتل کردیا گیا، اورنگی ٹاؤن میں قطر موڑ کے قریب ایک مکان میں پانی کی ٹینکی سے میاں بیوی کی گلہ کٹی لاشیں ملی ہیں۔

واضح رہے کہ پولیس اور رینجرز کی جانب سے ٹارگٹ کلرز اور بھتہ خوروں کے خلاف آپریشن کے باوجود شہر میں ایک بار پھر ٹارگٹ کلنگ کی آگ نے شدت اختیار کرلی ہے گزشتہ روز بھی 10 افراد کو اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |