قومی اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں کےرہنماؤں کااجلاس نیٹو سپلائی بند کرنےپراتفاق نہ ہوسکا

اپوزیشن جماعتوں کا مذاکراتی عمل کو بہر صورت بچانے اور حکومت سے ڈرون حملے بند کرانے پر اتفاق

دوسری جانب سینیٹ میں اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس جاری ہے جس میں سینیٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ جاری رکھنے یا ختم کرنے پر بھی غور کیا جارہا ہے۔ فوٹو؛فائل

کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ حکیم اللہ محسود کی ہلاکت کے بعد مستقبل کا لائحہ عمل کے لئے قومی اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں کے پارلیمانی رہنماؤں کااجلاس ہوا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پارلیمنٹ میں اپوزیشن جماعتوں کے پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ حکیم اللہ محسود کی ہلاکت کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال اور طالبان کے سخت رویئے، مذاکراتی عمل کو آگے بڑھانے اور ملکی سلامتی کو در پیش چیلنجز سے نمٹنے سے متعلق لائحہ عمل پر غور کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران کئی رہنماؤں کی جانب سے نیٹو سپلائی بند کرنے سے متعلق حکومت پر زور دینے کے مطالبات بھی سامنے آئے تاہم اس پر تمام اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کے درمیان اتفاق نہ ہوسکا، لیکن اپوزیشن جماعتوں نے مذاکراتی عمل کو بہر صورت بچانے اور حکومت سے ڈرون حملے بند کرانے کے مطالبے پر اتفاق کیا۔


اجلاس میں مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت، قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ، تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان، جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن، نیشنل پارٹی کے میر حاصل بزنجو، عوامی نیشنل پارٹی کے غلام احمد بلور، قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب احمد خان شیر پاؤ، جماعت اسلامی کے طارق اللہ خان، عوامی مسلم لیگ کے شیخ رشید احمد اور ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار شریک تھے۔

دوسری جانب سینیٹ میں قائد حزب اختلاف چوہدری اعتزاز احسن کی سربراہی میں اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس جاری ہے جس میں سینیٹ کا بائیکاٹ جاری رکھنے یا ختم کرنے پر بھی غور کیا جارہا ہے۔
Load Next Story