کامرہ ایئربیس حملہ پاک فضائیہ کے 3 اہلکاروں کے خلاف کورٹ مارشل کی کارروائی شروع

تینوں اہلکاروں کے خلاف ایئر فورس ایکٹ کی دفعہ 42 ای اور 65 کے تحت مقدمات درج کئے گئے ہیں۔


ویب ڈیسک November 05, 2013
کامرہ ایئربیس پر حملے کے نتیجے میں پاک فضائیہ کا ایک جدید ترین ساب 2000 طیارہ مکمل طور پر تباہ جب کہ 2 کو جزوی نقصان پہنچا تھا۔ فوٹو : فائل

گزشتہ برس کامرہ ایئربیس پر دہشت گردوں کے حملے کے دوران اپنے فرائض سے غفلت برتنے کے الزام میں پاک فضائیہ کے 3 اہلکاروں کے خلاف کورٹ مارشل کی کارروائی شروع ہوگئی ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق سینیئر ٹیکنیشن ظفر اقبال، کارپورل ٹیکنیشن وسیم اقبال اور سینیئر ایئر کرافٹ مین شاویز خان کے خلاف ایئر فورس ایکٹ کی دفعہ 42 ای اور 65 کے تحت مقدمات درج کئے گئے ہیں ان پر الزام ہے کہ تینوں افراد ایئربیس پر حملے کے وقت تعینات تھےتاہم وہ دہشت گردوں کے حملے کو ناکام نہیں بنا پائے، تینوں اہلکاروں کے خلاف کامرہ ایئربیس میں ہی قائم کی گئی فوجی عدالت میں پیر سے سماعت شروع ہوگئی ہے۔

دوسری جانب تینوں اہلکاروں کے وکیل لیفٹینٹ کرنل ریٹائرڈ انعام الرحیم ایڈووکیٹ نے اپنے مدعیان پر عائد الزامات کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان تینوں افراد کے خلاف فرائض سے غفلت برتنے کا الزام عائد کیا گیا ہے حالانکہ وہ افراد طیاروں کی مرمت کے شعبے سے منسلک ہیں ، ایئربیس کی حفاظت ان کی ذمہ داری نہیں۔

واضح رہے کہ کامرہ ایئر بیس کا شمار ملک کی حساس ترین فوجی تنصیبات میں ہوتا ہے گزشتہ برس فوجی وردی میں ملبوس کئی دہشتگردوں نے عین اس وقت ایئربیس میں داخل ہونے کی کوشش کی تھی جب یہاں تعینات اہلکار سحری میں مصروف تھے، دہشت گردی کی اس کارروائی کے نتیجے میں پاک فضائیہ کا جدید ترین ساب 2000 طیارہ مکمل طور پر تباہ جب کہ 2 کو جزوی نقصان پہنچا تھا۔ اس حملے میں 9 حملہ آوروں اور حفاظتی عملے کے 5 ارکان سمیت کل 17 افراد ہلاک ہوئے تھے تاہم وہاں تعینات چینی ماہرین کو بچالیا گیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں