نجکاری کمیشن کی PIA کے روزویلٹ ہوٹل کو لیز پر دینے کی منظوری
پاکستان اسٹیل ملز کے لیے مالیاتی مشیر کی تعیناتی کا فیصلہ موخر کردیا گیا
نجکاری کمیشن نے جمعے کے روز نیویارک میں پاکستانی ملکیتی روزویلٹ ہوٹل کو لیز پر دینے کے لیے شرائط و ضوابط کی منظوری دی ہے۔
تاہم پاکستان اسٹیل ملز کی نج کاری کے حوالے سے مالیاتی مشیر کی تعیناتی کے معاملے کو موخر کردیا۔ نج کاری کمیشن نے اپنے اجلاس میں مختلف سرکاری اداروں کی نج کاری کے لیے مالیاتی مشیروں کی تعیناتی کے حوالے سے بھی متعدد فیصلے کیے۔نجکاری کمیشن کے بورڈ نے 525 میگاواٹ کے نندی پور پلانٹ کی نج کاری کے لیے مالیاتی مشیروں کی منظوری کے علاوہ ہاؤس بلڈنگ فنانس کارپوریشن کمپنی کے لیے مشیر، پاکستان ری انشورنس کارپوریشن کے 20 فیصد شیئرز کی فروخت اور ہیوی الیکٹرک کمپیلکس اور فرسٹ ویمن بینک کی نج کاری کی بھی منظوری دی گئی۔
بورڈ نے پاکستان انجینئرنگ کمپنی اور سندھ انجینئرنگ لمیٹڈ کی نج کاری کے لیے مالیاتی مشیروں کی تعیناتی کے لیے دوبارہ اشتہار دینے کی بھی ہدایت جاری کی۔ نج کاری کمیشن کے بورڈ نے نیویارک میں واقع روزویلٹ ہوٹل کی لیزنگ کے لیے ٹرمز آف ریفرنس (ضابطہ کار) کی بھی منظوری دی۔ بورڈ کی ترجمان سمرین زہرا کے مطابق ان ضابطہ کار اور شرائط کو اب منظوری کے لیے کیبٹ کمیٹی برائے نج کاری کو بھیجا جائے گا۔کابینہ کمیٹی برائے نج کاری نے گزشتہ ماہ ان شرائط و ضوابط کو حتمی شکل دینے کے لیے ایک ٹاسک فورس قائم کی تھی۔
واضح رہے کہ روزویلٹ ہوٹل پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کی ملکیت ہے۔بورڈ نے فیصلہ کیا کہ روزویلٹ ہوٹل کی لیزنگ کا عمل نج کاری آرڈیننس 2000 کے تحت عمل میں لایا جائے گا۔بورڈ نے اس سلسلے میں مالیاتی مشیر کی تعیناتی کا مرحلہ شروع کرنے کی بھی منظوری دی جبکہ ٹاسک فورس اس سارے عمل کی نگرانی کرے گی تاکہ نج کاری آرڈیننس 2000 کے تحت تمام شرائط و ضوابط کو بروئے کار لاتے ہوئے اس معاملے کو طے کیا جاسکے۔
ترجمان ثمرین زہرا نے بتایا کہ بورڈ کو پاکستان اسٹیل ملز کی نج کاری کے حوالے سے مالیاتی مشیر کی تعیناتی کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی اور بورڈ نے اس موقع پر ہدایات جاری کیں کہ اس راہ میں حائل تمام رکاوٹوں کو فوری طور پر دور کیا جاسکے تاکہ اسٹیل ملز کا معاملہ بخوبی حل ہوسکے۔
اجلاس کے دوران بورڈ نے پاکستان انجیئرنگ کمپنی اور سندھ انجینئرنگ لمیٹڈ کی نج کاری کے لیے مالیاتی مشیروں سے معاہدوں کے منظوری نہیں دی۔ بورڈ کا موقف تھا کہ مالیاتی مشیر مطلوبہ تجربے کے حامل نہیں ہیں لہذا مالیاتی مشیروں کو دوبارہ تعینات کے لیے ایک بار پھر اشتہار دیا جائے۔اس کے علاوہ بورڈ نے حبیب بینک لمیٹڈ، نیکسٹ کیپٹل لمیٹڈ اور حیدرموٹا اینڈ کمپنی پر مشتمل گروپ کو پاکستان ری انشورنس کمپنی لمیٹڈ کے 20 فیصد شیئرز فروخت کرنے کے حوالے سے بطور مالیاتی مشیر تعیناتی کی بھی منظوری دی۔
تاہم پاکستان اسٹیل ملز کی نج کاری کے حوالے سے مالیاتی مشیر کی تعیناتی کے معاملے کو موخر کردیا۔ نج کاری کمیشن نے اپنے اجلاس میں مختلف سرکاری اداروں کی نج کاری کے لیے مالیاتی مشیروں کی تعیناتی کے حوالے سے بھی متعدد فیصلے کیے۔نجکاری کمیشن کے بورڈ نے 525 میگاواٹ کے نندی پور پلانٹ کی نج کاری کے لیے مالیاتی مشیروں کی منظوری کے علاوہ ہاؤس بلڈنگ فنانس کارپوریشن کمپنی کے لیے مشیر، پاکستان ری انشورنس کارپوریشن کے 20 فیصد شیئرز کی فروخت اور ہیوی الیکٹرک کمپیلکس اور فرسٹ ویمن بینک کی نج کاری کی بھی منظوری دی گئی۔
بورڈ نے پاکستان انجینئرنگ کمپنی اور سندھ انجینئرنگ لمیٹڈ کی نج کاری کے لیے مالیاتی مشیروں کی تعیناتی کے لیے دوبارہ اشتہار دینے کی بھی ہدایت جاری کی۔ نج کاری کمیشن کے بورڈ نے نیویارک میں واقع روزویلٹ ہوٹل کی لیزنگ کے لیے ٹرمز آف ریفرنس (ضابطہ کار) کی بھی منظوری دی۔ بورڈ کی ترجمان سمرین زہرا کے مطابق ان ضابطہ کار اور شرائط کو اب منظوری کے لیے کیبٹ کمیٹی برائے نج کاری کو بھیجا جائے گا۔کابینہ کمیٹی برائے نج کاری نے گزشتہ ماہ ان شرائط و ضوابط کو حتمی شکل دینے کے لیے ایک ٹاسک فورس قائم کی تھی۔
واضح رہے کہ روزویلٹ ہوٹل پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کی ملکیت ہے۔بورڈ نے فیصلہ کیا کہ روزویلٹ ہوٹل کی لیزنگ کا عمل نج کاری آرڈیننس 2000 کے تحت عمل میں لایا جائے گا۔بورڈ نے اس سلسلے میں مالیاتی مشیر کی تعیناتی کا مرحلہ شروع کرنے کی بھی منظوری دی جبکہ ٹاسک فورس اس سارے عمل کی نگرانی کرے گی تاکہ نج کاری آرڈیننس 2000 کے تحت تمام شرائط و ضوابط کو بروئے کار لاتے ہوئے اس معاملے کو طے کیا جاسکے۔
ترجمان ثمرین زہرا نے بتایا کہ بورڈ کو پاکستان اسٹیل ملز کی نج کاری کے حوالے سے مالیاتی مشیر کی تعیناتی کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی اور بورڈ نے اس موقع پر ہدایات جاری کیں کہ اس راہ میں حائل تمام رکاوٹوں کو فوری طور پر دور کیا جاسکے تاکہ اسٹیل ملز کا معاملہ بخوبی حل ہوسکے۔
اجلاس کے دوران بورڈ نے پاکستان انجیئرنگ کمپنی اور سندھ انجینئرنگ لمیٹڈ کی نج کاری کے لیے مالیاتی مشیروں سے معاہدوں کے منظوری نہیں دی۔ بورڈ کا موقف تھا کہ مالیاتی مشیر مطلوبہ تجربے کے حامل نہیں ہیں لہذا مالیاتی مشیروں کو دوبارہ تعینات کے لیے ایک بار پھر اشتہار دیا جائے۔اس کے علاوہ بورڈ نے حبیب بینک لمیٹڈ، نیکسٹ کیپٹل لمیٹڈ اور حیدرموٹا اینڈ کمپنی پر مشتمل گروپ کو پاکستان ری انشورنس کمپنی لمیٹڈ کے 20 فیصد شیئرز فروخت کرنے کے حوالے سے بطور مالیاتی مشیر تعیناتی کی بھی منظوری دی۔