اتحاد بین المسلمین آخری حصہ
علمائے کرام! سب ہی مسالک کے لوگ کہہ رہے ہیں کہ ایسا نہیں ہے، جب ایسا نہیں ہے تو ہم ایک دوسرے پر کفر و بدعت کے...
علمائے کرام! سب ہی مسالک کے لوگ کہہ رہے ہیں کہ ایسا نہیں ہے، جب ایسا نہیں ہے تو ہم ایک دوسرے پر کفر و بدعت کے فتوے کیوں لگاتے ہیں؟ ہم ایک دوسرے کی گردنیں کیوں مارتے ہیں؟ ہم ایک دوسرے کے خلاف چند الفاظ بھی کیسے ادا کرتے ہیں؟ اور اگر کرتے ہیں تو کیوں کرتے ہیں اور کس مقصد کے تحت کرتے ہیں؟ یہ سب کو گہرائی سے سوچنا چاہیے لیکن بدقسمتی سے پاکستان میں چند لوگ ایسا زہر پھیلا رہے ہیں کہ بسوں سے اتار اتار کر، شناختی کارڈ نکال نکال کر، نام دیکھ دیکھ کر معصوم و بے گناہ لوگوں کو ذبح کیا گیا، انھیں گولیاں ماری گئیں، لاشوں کے انبار لگائے گئے، اس طرح کی نفرتیں، تفریق، دوریاں اور دشمنیاں پیدا کرنے کا مقصد ملت اسلامیہ کے اتحاد کو، اتحاد بین المسلمین کو مزید مضبوط تر کرنا ہے یا اس اتحاد کو پارہ پارہ کرنا ہے؟ اور دین اسلام کے دشمنوں کو مضبوط سے مضبوط تر کرنا ہے؟ کہیں اسلام کے نام پہ مساجد پر حملے ہوں، بموں کے دھماکے ہوں، عید، جمعے، تراویح کی نماز، امام بارگاہوں پر دوران نماز دھماکے ہوں اور نمازیوں کو شہید کیا جائے، عبادت اور مساجد کا احترام نہ کیا جائے۔
یہ میرے الفاظ نہیں ہیں، یہ اﷲ تعالیٰ نے اپنی کتاب قرآن مجید میں فرمایا ہے کہ جو مساجد کو ویران کرنے کی کوشش کرے گا اس کے لیے دنیا اور آخرت میں عذاب عظیم ہے۔ یہ قرآن کا فرمایا ہوا ہے اور قران کا فرمایا گیا برحق ہوتا ہے۔ باقی میں کیا آیت اور حدیث آپ کے سامنے پیش کروں۔ یہ ایسا ہی ہو گا کہ سورج کے سامنے چراغ دکھانا ۔
آپ علم کے زیور سے آراستہ ہیں، میں تو طالب علم ہوں۔ آپ خوب جانتے ہیں کہ پاکستان اس وقت داخلی و بیرونی خطرات میں گھرا ہوا ہے۔ آپ کو معلوم ہے کہ بدقسمتی سے روز ٹی وی ٹاک شوز میں بٹیرے لڑاتے ہیں کہ پرائم منسٹر پاکستان نے اپنے دورہ امریکا میں ڈرون حملوں پر بات چیت کی یا نہیں کی... اس کے بجائے ہمیں یہ سوچنا چاہیے کہ آج اگر ہم بہت سی ایسی چیزیں جو ہمیں برداشت نہیں کرنی چاہئیں، برداشت کرنے پر مجبور ہیں تو اس میں کرنے والے کی جہاں خامی ہے، وہاں ہماری اپنی کوتاہیوں کا عمل دخل بھی تو ہے۔ آخر دوسرے کی ہمت کیسے ہو گئی کہ وہ ہمارے گھر میں داخل ہو؟ اگر گھر کے لوگ مضبوط ہوں تو کوئی گھر میں داخل نہیں ہو سکتا۔
یہ ہم نے کیا وطیرہ بنا رکھا ہے کہ ہر وقت تنقید ... کسی کو بھارت کا ایجنٹ، کسی کو اسرائیل کا ایجنٹ، اور کسی کو امریکا کا ایجنٹ، کسی کو کسی کا ایجنٹ۔ ہم نے یہ فتوے لگا لگا کر، ایک دوسرے کو ایجنٹ قرار دے کر آیا دین اسلام کی خدمت کر رہے ہیں یا انتشار کا سبب بن رہے ہیں؟ خلفشار کا سبب بن رہے ہیں؟ نوجوانوں خاص طور پر چھوٹے چھوٹے بچوں کے ذہنوں کو پراگندہ کر رہے ہیں؟ بچپن میں جو جو چیزیں اور نفرتیں ذہن میں بٹھا دی جائیں وہ عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ تناور درخت کی شکل اختیار کر لیتی ہیں، پختہ ہو جاتی ہیں، نکلتی نہیں ہیں۔ کیا باقی ماندہ پاکستان کو بچانا ہم سب کی ذمے داری نہیں ہے؟ یا آپ مجھے بتایئے کہ یہ کسی ایک جماعت کی ذمے داری ہے؟ اب یعنی ٹی وی پر ایسے حساس حساس موضوعات پر تبصرے ہو رہے ہیں کہ چیف آف آرمی اسٹاف صاحب نے کہہ دیا کہ ''میں اب اپنی ملازمت میں توسیع نہیں چاہوں گا، میں اب علیحدہ ہو رہا ہوں'' تو اس پر تبصرے ہو رہے ہیں۔ نئے چیف آف آرمی اسٹاف کے حوالے سے تبصرے ہو رہے ہیں... آپ ایسی حساس باتیں ٹی وی پر ڈسکشن میں کیوں لا رہے ہیں؟
طالبان سے مذاکرات ہونے چاہئیں یا نہیں ہونے چاہئیں؟ اب ہم ٹی وی پر اسی پر بٹیرے لڑاتے رہیں۔ ارے بھائی! جو بات کرنی ہے اجتماعی طور پر پارلیمنٹ میں تمام جماعتوں کو اعتماد میں لے کر فیصلہ کر لیا، جائیے یہ کیجیے... آئین و قانون کے مطابق اس بات کا خیال رکھا جائے کہ اصل چیز ریاست ہوتی ہے اور ریاست کی رٹ کو چیلنج نہیں کیا جاتا، بلکہ ریاست کے آئین و قانون کو مان کر آپ آواز بلند کریں، کسی بھی چیز کی تو وہ جائز ہو گا لیکن اگر یہ کہہ دیاجائے کہ ہم آئین کو نہیں مانتے... ہم عدلیہ کو نہیں مانتے... ہم قانون کو نہیں مانتے... تو پھر ہمیں کوئی فیصلہ کرنا ہو گا۔
مسلم لیگ کے جلسوں میں یہ مسئلے چھڑے تھے کہ اس میں شیعہ کون ہے... سنی کون ہے... یا اسماعیلی کون ہے؟ وغیرہ وغیرہ۔ کیا ایسی باتیں تحریک پاکستان کے دوران چھیڑی گئی تھیں؟ جی نہیں۔ جب بانی پاکستان کے مسلک پر کسی نے بات نہیں کی، نہ پوچھا۔ مختلف روایت میں آتا ہے کہ جب کسی نے پوچھا تو انھوں نے کہا جو سرکار دو عالم ﷺ نے دین دیا ہے وہی میرا دین ہے۔ جب محمد ﷺ عربی کو وہ مان رہے ہیں تو اب ان کی شاخ دیگر کونسی ہے اس کی گہرائی میں جا کر آپ بانی پاکستان کو اختلاف کی بنیاد کیوں بنا رہے ہیں؟ آپ کو معلوم ہے کہ کشمیر کے ایل او سی کے بارڈر پر مداخلت ہو رہی ہے... ایسٹرن اور ویسٹرن دونوں بارڈرز پر بھارت کی طرف سے مداخلت ہو رہی ہے... اور کیوں نہ ہو؟... جب ہم ایک دوسرے کا گھر اجاڑنے میں ہی مصروف رہیں گے تو بارڈرز پر دشمن کے لیے داخل ہونے کی آرام دہ اور زرخیز فضا ہو گی۔
پاکستان کی موجودہ صورت حال آپ دیکھیں کہ بجلی، گیس، روز مرہ استعمال کی اشیاء... کھانے پینے کی اجناس کی قیمتیں کہاں پہنچ رہی ہیں... امن عامہ کی صورتحال خراب ہے... بھتہ خوری، اغوا برائے تاوان کی وارداتیں ہو رہی ہیں... ہم نے خود مطالبہ کیا کہ آپریشن فوج سے کرایا جائے... لیکن کہا کہ نہیں صاحب! وزیر اعلیٰ سندھ کپتان ہوں گے۔ ہم نے کہا ہونے دو... ہم نے حمایت کی... اب تک ایم کیو ایم کے گرفتار شدگان میں سے آٹھ کارکنان غائب یا لاپتہ ہیں... تین کی مسخ شدہ لاشیں مل چکی ہیں۔ میں تمام علمائے کرام سے یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ اگر یہ بلا امتیاز آپریشن ہو رہا ہے تو کتنے دیگر اور جماعتوں کے گرفتار شدگان کی مسخ شدہ لاشیں ملی ہیں؟ اور کس کس جماعت نے اس کے لیے پریس کانفرنس کر کے ثبوت و شواہد کے ساتھ نام، پتہ، ولدیت، گرفتاری کا دن، گرفتاری کا ٹائم، اس کے ساتھ پریس کانفرنس کر کے اس کا اظہار کیا؟ میں قانون نافذ کرنے والے اداروں سے بھی کہتا ہوں کہ اپنی صفوں میں بھی نگاہ رکھیں... گرفتار کر کے عدالت میں پیش کریں، لیکن ایسا تشدد، ایسا ظلم کہ بندہ جان سے چلا جائے، یہ اختیار نہ تو پاکستان کے آئین و قانون کے مطابق ہے، نہ ہی دین اسلام اس کی اجازت دیتا ہے کہ قیدیوں کے ساتھ بغیر فیصلے کے انھیں تحقیق کے دوران مار دیا جائے... یہ ماورائے عدالت قتل کے زمرے میں آتا ہے۔
میں ان علمائے کرام کو اپنے سر کا تاج سمجھتا ہوں، جنہوں نے اتنے کٹھن، مشکل وقت میں اپنی جانیں ہتھیلی پر رکھ کر اتحاد بین المسلمین اور انتہاپسندی کے خلاف میدان عمل میں آ کر احتجاج کیے، جام شہادت نوش کیا... میں علماء کرام سے، ایسے علمائے حق سے ایک مرتبہ پھر حسب روایت یہ اپیل کروں گا... اس مودبانہ درخواست کے ساتھ کہ اپنی تقاریر، ذکر، خطبات، مجالس میں مذہبی رواداری، فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور احترام انسانیت کا درس دیں۔ اﷲ تعالیٰ اس محرم الحرام کو سکون سے گزار دے، ہر قسم کی آفات اور حادثات سے محفوظ رکھے، اﷲ تعالیٰ پاکستان کو پاکستان کے دشمنوں اور انتہا پسندوں سے نجات دلائے، پاکستان میں پیار، محبت اور ایک دوسرے کے مسلک کا احترام کرنے والے کو اقتدار و حکومت دے دے، انتہا پسندوں کے ہاتھوں سے پاکستان کو نکال دے، اﷲ تعالیٰ ہمارے ذہنوں کو بدلے، ہمارے ذہنوں کو بدل کر ہمت و طاقت بھی دے۔ اﷲ تعالیٰ ہم سب کو اتحاد، پاکستان کی سلامتی، فلاح و بہبود، خدمت کرنے، ملک کی بقا و سلامتی کے لیے جدوجہد کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔
یہ میرے الفاظ نہیں ہیں، یہ اﷲ تعالیٰ نے اپنی کتاب قرآن مجید میں فرمایا ہے کہ جو مساجد کو ویران کرنے کی کوشش کرے گا اس کے لیے دنیا اور آخرت میں عذاب عظیم ہے۔ یہ قرآن کا فرمایا ہوا ہے اور قران کا فرمایا گیا برحق ہوتا ہے۔ باقی میں کیا آیت اور حدیث آپ کے سامنے پیش کروں۔ یہ ایسا ہی ہو گا کہ سورج کے سامنے چراغ دکھانا ۔
آپ علم کے زیور سے آراستہ ہیں، میں تو طالب علم ہوں۔ آپ خوب جانتے ہیں کہ پاکستان اس وقت داخلی و بیرونی خطرات میں گھرا ہوا ہے۔ آپ کو معلوم ہے کہ بدقسمتی سے روز ٹی وی ٹاک شوز میں بٹیرے لڑاتے ہیں کہ پرائم منسٹر پاکستان نے اپنے دورہ امریکا میں ڈرون حملوں پر بات چیت کی یا نہیں کی... اس کے بجائے ہمیں یہ سوچنا چاہیے کہ آج اگر ہم بہت سی ایسی چیزیں جو ہمیں برداشت نہیں کرنی چاہئیں، برداشت کرنے پر مجبور ہیں تو اس میں کرنے والے کی جہاں خامی ہے، وہاں ہماری اپنی کوتاہیوں کا عمل دخل بھی تو ہے۔ آخر دوسرے کی ہمت کیسے ہو گئی کہ وہ ہمارے گھر میں داخل ہو؟ اگر گھر کے لوگ مضبوط ہوں تو کوئی گھر میں داخل نہیں ہو سکتا۔
یہ ہم نے کیا وطیرہ بنا رکھا ہے کہ ہر وقت تنقید ... کسی کو بھارت کا ایجنٹ، کسی کو اسرائیل کا ایجنٹ، اور کسی کو امریکا کا ایجنٹ، کسی کو کسی کا ایجنٹ۔ ہم نے یہ فتوے لگا لگا کر، ایک دوسرے کو ایجنٹ قرار دے کر آیا دین اسلام کی خدمت کر رہے ہیں یا انتشار کا سبب بن رہے ہیں؟ خلفشار کا سبب بن رہے ہیں؟ نوجوانوں خاص طور پر چھوٹے چھوٹے بچوں کے ذہنوں کو پراگندہ کر رہے ہیں؟ بچپن میں جو جو چیزیں اور نفرتیں ذہن میں بٹھا دی جائیں وہ عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ تناور درخت کی شکل اختیار کر لیتی ہیں، پختہ ہو جاتی ہیں، نکلتی نہیں ہیں۔ کیا باقی ماندہ پاکستان کو بچانا ہم سب کی ذمے داری نہیں ہے؟ یا آپ مجھے بتایئے کہ یہ کسی ایک جماعت کی ذمے داری ہے؟ اب یعنی ٹی وی پر ایسے حساس حساس موضوعات پر تبصرے ہو رہے ہیں کہ چیف آف آرمی اسٹاف صاحب نے کہہ دیا کہ ''میں اب اپنی ملازمت میں توسیع نہیں چاہوں گا، میں اب علیحدہ ہو رہا ہوں'' تو اس پر تبصرے ہو رہے ہیں۔ نئے چیف آف آرمی اسٹاف کے حوالے سے تبصرے ہو رہے ہیں... آپ ایسی حساس باتیں ٹی وی پر ڈسکشن میں کیوں لا رہے ہیں؟
طالبان سے مذاکرات ہونے چاہئیں یا نہیں ہونے چاہئیں؟ اب ہم ٹی وی پر اسی پر بٹیرے لڑاتے رہیں۔ ارے بھائی! جو بات کرنی ہے اجتماعی طور پر پارلیمنٹ میں تمام جماعتوں کو اعتماد میں لے کر فیصلہ کر لیا، جائیے یہ کیجیے... آئین و قانون کے مطابق اس بات کا خیال رکھا جائے کہ اصل چیز ریاست ہوتی ہے اور ریاست کی رٹ کو چیلنج نہیں کیا جاتا، بلکہ ریاست کے آئین و قانون کو مان کر آپ آواز بلند کریں، کسی بھی چیز کی تو وہ جائز ہو گا لیکن اگر یہ کہہ دیاجائے کہ ہم آئین کو نہیں مانتے... ہم عدلیہ کو نہیں مانتے... ہم قانون کو نہیں مانتے... تو پھر ہمیں کوئی فیصلہ کرنا ہو گا۔
مسلم لیگ کے جلسوں میں یہ مسئلے چھڑے تھے کہ اس میں شیعہ کون ہے... سنی کون ہے... یا اسماعیلی کون ہے؟ وغیرہ وغیرہ۔ کیا ایسی باتیں تحریک پاکستان کے دوران چھیڑی گئی تھیں؟ جی نہیں۔ جب بانی پاکستان کے مسلک پر کسی نے بات نہیں کی، نہ پوچھا۔ مختلف روایت میں آتا ہے کہ جب کسی نے پوچھا تو انھوں نے کہا جو سرکار دو عالم ﷺ نے دین دیا ہے وہی میرا دین ہے۔ جب محمد ﷺ عربی کو وہ مان رہے ہیں تو اب ان کی شاخ دیگر کونسی ہے اس کی گہرائی میں جا کر آپ بانی پاکستان کو اختلاف کی بنیاد کیوں بنا رہے ہیں؟ آپ کو معلوم ہے کہ کشمیر کے ایل او سی کے بارڈر پر مداخلت ہو رہی ہے... ایسٹرن اور ویسٹرن دونوں بارڈرز پر بھارت کی طرف سے مداخلت ہو رہی ہے... اور کیوں نہ ہو؟... جب ہم ایک دوسرے کا گھر اجاڑنے میں ہی مصروف رہیں گے تو بارڈرز پر دشمن کے لیے داخل ہونے کی آرام دہ اور زرخیز فضا ہو گی۔
پاکستان کی موجودہ صورت حال آپ دیکھیں کہ بجلی، گیس، روز مرہ استعمال کی اشیاء... کھانے پینے کی اجناس کی قیمتیں کہاں پہنچ رہی ہیں... امن عامہ کی صورتحال خراب ہے... بھتہ خوری، اغوا برائے تاوان کی وارداتیں ہو رہی ہیں... ہم نے خود مطالبہ کیا کہ آپریشن فوج سے کرایا جائے... لیکن کہا کہ نہیں صاحب! وزیر اعلیٰ سندھ کپتان ہوں گے۔ ہم نے کہا ہونے دو... ہم نے حمایت کی... اب تک ایم کیو ایم کے گرفتار شدگان میں سے آٹھ کارکنان غائب یا لاپتہ ہیں... تین کی مسخ شدہ لاشیں مل چکی ہیں۔ میں تمام علمائے کرام سے یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ اگر یہ بلا امتیاز آپریشن ہو رہا ہے تو کتنے دیگر اور جماعتوں کے گرفتار شدگان کی مسخ شدہ لاشیں ملی ہیں؟ اور کس کس جماعت نے اس کے لیے پریس کانفرنس کر کے ثبوت و شواہد کے ساتھ نام، پتہ، ولدیت، گرفتاری کا دن، گرفتاری کا ٹائم، اس کے ساتھ پریس کانفرنس کر کے اس کا اظہار کیا؟ میں قانون نافذ کرنے والے اداروں سے بھی کہتا ہوں کہ اپنی صفوں میں بھی نگاہ رکھیں... گرفتار کر کے عدالت میں پیش کریں، لیکن ایسا تشدد، ایسا ظلم کہ بندہ جان سے چلا جائے، یہ اختیار نہ تو پاکستان کے آئین و قانون کے مطابق ہے، نہ ہی دین اسلام اس کی اجازت دیتا ہے کہ قیدیوں کے ساتھ بغیر فیصلے کے انھیں تحقیق کے دوران مار دیا جائے... یہ ماورائے عدالت قتل کے زمرے میں آتا ہے۔
میں ان علمائے کرام کو اپنے سر کا تاج سمجھتا ہوں، جنہوں نے اتنے کٹھن، مشکل وقت میں اپنی جانیں ہتھیلی پر رکھ کر اتحاد بین المسلمین اور انتہاپسندی کے خلاف میدان عمل میں آ کر احتجاج کیے، جام شہادت نوش کیا... میں علماء کرام سے، ایسے علمائے حق سے ایک مرتبہ پھر حسب روایت یہ اپیل کروں گا... اس مودبانہ درخواست کے ساتھ کہ اپنی تقاریر، ذکر، خطبات، مجالس میں مذہبی رواداری، فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور احترام انسانیت کا درس دیں۔ اﷲ تعالیٰ اس محرم الحرام کو سکون سے گزار دے، ہر قسم کی آفات اور حادثات سے محفوظ رکھے، اﷲ تعالیٰ پاکستان کو پاکستان کے دشمنوں اور انتہا پسندوں سے نجات دلائے، پاکستان میں پیار، محبت اور ایک دوسرے کے مسلک کا احترام کرنے والے کو اقتدار و حکومت دے دے، انتہا پسندوں کے ہاتھوں سے پاکستان کو نکال دے، اﷲ تعالیٰ ہمارے ذہنوں کو بدلے، ہمارے ذہنوں کو بدل کر ہمت و طاقت بھی دے۔ اﷲ تعالیٰ ہم سب کو اتحاد، پاکستان کی سلامتی، فلاح و بہبود، خدمت کرنے، ملک کی بقا و سلامتی کے لیے جدوجہد کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔