سندھ میڈیکل کالج کویونیورسٹی بنانے کے آرڈیننس کی مدت ختم
آرڈیننس تیارکیاجارہاہے،نام جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی رکھنے کافیصلہ کیاگیاہے ،ذرائع
سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے آرڈیننس کی مدت ختم ہوگئی جس کے بعد سندھ میڈیکل کالج کی سابقہ حیثیت بحال ہوگئی۔
تین دن گزرنے کے باوجود حکومت سندھ نے آرڈیننس میں توسیعی کی زحمت نہیںکی، صدرزرداری نے سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے قیام کاآرڈیننس یکم جون کوکراچی میں اپنے قیام کے دوران جاری کرایاتھاجو90یوم کے دوران اسمبلی میں پیش کیاجانا تھا تاہم مذکورہ آرڈیننس کی مدت 30اگست کومکمل ہوگئی اور اس دوران حکومت سندھ نے ہفتے تک سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے آرڈیننس میں توسیعی کے حوالے سے کوئی احکامات جاری نہیںکیے۔
گورنر ہاؤس کے ذرائع کے مطابق سندھ میڈیکل یونیورسٹی کاترمیمی آرڈیننس ازسرنوتیارکیاجارہا ہے کیونکہ گزشتہ ہفتے گورنر ہاؤس میں منعقد ہونے والے اجلاس میں سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے نام میں تبدیلی کرکے نیا نام جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی رکھنے کا فیصلہ کیاگیاتھااس حوالے سے نام کی تبدیلی کاآرڈیننس اسمبلی میں پیش کرنے پر اتفاق کیاگیا ہے، اجلاس میں فیصلہ کیاگیا تھاکہ سندھ میڈیکل یونیورسٹی کو لیاقت یونیورسٹی جامشورواور ڈاؤیونیورسٹی کی طرز پرگورنر سندھ کوتفویض کی جائے گی تاکہ وائس چانسلر سمیت دیگر انتظامی عہدوں پرتعیناتیاںکی جاسکیں۔
توقع ہے کہ جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کاترمیمی آرڈیننس اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں پیش کیاجائیگادوسری جانب سندھ میڈیکل یونیورسٹی انتظامیہ نے ترمیمی آرڈیننس کاانتظارکیے بغیرداخلوںکااعلان کردیا، اخبار میں دیے گئے اشتہار میں بھی سندھ میڈیکل یونیورسٹی درج کیاگیا ہے جبکہ سندھ میڈیکل یونیورسٹی کا نیا نام جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی رکھنے پر اتفاق کیاگیا ہے۔26جون کوگورنر سندھ نے پروفیسر طارق رفیع کو محدود مدت کیلیے وائس چانسلر نامزدکیا تھا لیکن انھوں نے 29جون کوسندھ میڈیکل یونیورسٹی کے پہلے 6ماہ کیلیے وائس چانسلر کی ذمے داریاں سنبھالی ۔
یونیورسٹی کے قیام کو 3ماہ گزرنے کے بعد بھی سندھ میڈیکل یونیورسٹی میں وائس چانسلرکے سواکسی بھی عہدے پرانتظامی تعیناتیاں نہیںکی جاسکیں جبکہ جناح اسپتال اور سندھ میڈیکل کالج کے فارغ التحصیل ڈاکٹروں کی تنظیم المنائی نے وائس چانسلرکی تقرری پر اپنے شدیدتحفظات کا اظہارکیا،جناح اسپتال کے ارکان فیکلٹی اور اسٹیئرنگ کمیٹی کا کہنا ہے کہ جناح اسپتال کو علیحدہ سے وفاقی یونیورسٹی کا درجہ دیاجائے ۔
اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس میںمیں پروفیسر اقبال آفریدی،پروفیسرشوکت علی، ڈاکٹر عثمان، ڈاکٹر سلیمان ، فہیم گوندل سمیت دیگر نے شرکت کی، اجلاس میں جناح اسپتال کو سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے ماتحت کرنے پر تشویش کا اظہار کیااورڈاکٹروں نے کہا کہ اسپتال کو یونیورسٹی بنائے جانے کا مطالبہ اکیڈمک کونسل نے بھی کیاتھا، ڈاکٹروں نے گورنر سندھ سے درخواست کی ہے کہ وہ اسپتال کو علیحدہ سے وفاقی جناح یونیورسٹی کادرجہ دیے جانے کانوٹیفیکیشن جاری کریں۔
تین دن گزرنے کے باوجود حکومت سندھ نے آرڈیننس میں توسیعی کی زحمت نہیںکی، صدرزرداری نے سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے قیام کاآرڈیننس یکم جون کوکراچی میں اپنے قیام کے دوران جاری کرایاتھاجو90یوم کے دوران اسمبلی میں پیش کیاجانا تھا تاہم مذکورہ آرڈیننس کی مدت 30اگست کومکمل ہوگئی اور اس دوران حکومت سندھ نے ہفتے تک سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے آرڈیننس میں توسیعی کے حوالے سے کوئی احکامات جاری نہیںکیے۔
گورنر ہاؤس کے ذرائع کے مطابق سندھ میڈیکل یونیورسٹی کاترمیمی آرڈیننس ازسرنوتیارکیاجارہا ہے کیونکہ گزشتہ ہفتے گورنر ہاؤس میں منعقد ہونے والے اجلاس میں سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے نام میں تبدیلی کرکے نیا نام جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی رکھنے کا فیصلہ کیاگیاتھااس حوالے سے نام کی تبدیلی کاآرڈیننس اسمبلی میں پیش کرنے پر اتفاق کیاگیا ہے، اجلاس میں فیصلہ کیاگیا تھاکہ سندھ میڈیکل یونیورسٹی کو لیاقت یونیورسٹی جامشورواور ڈاؤیونیورسٹی کی طرز پرگورنر سندھ کوتفویض کی جائے گی تاکہ وائس چانسلر سمیت دیگر انتظامی عہدوں پرتعیناتیاںکی جاسکیں۔
توقع ہے کہ جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کاترمیمی آرڈیننس اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں پیش کیاجائیگادوسری جانب سندھ میڈیکل یونیورسٹی انتظامیہ نے ترمیمی آرڈیننس کاانتظارکیے بغیرداخلوںکااعلان کردیا، اخبار میں دیے گئے اشتہار میں بھی سندھ میڈیکل یونیورسٹی درج کیاگیا ہے جبکہ سندھ میڈیکل یونیورسٹی کا نیا نام جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی رکھنے پر اتفاق کیاگیا ہے۔26جون کوگورنر سندھ نے پروفیسر طارق رفیع کو محدود مدت کیلیے وائس چانسلر نامزدکیا تھا لیکن انھوں نے 29جون کوسندھ میڈیکل یونیورسٹی کے پہلے 6ماہ کیلیے وائس چانسلر کی ذمے داریاں سنبھالی ۔
یونیورسٹی کے قیام کو 3ماہ گزرنے کے بعد بھی سندھ میڈیکل یونیورسٹی میں وائس چانسلرکے سواکسی بھی عہدے پرانتظامی تعیناتیاں نہیںکی جاسکیں جبکہ جناح اسپتال اور سندھ میڈیکل کالج کے فارغ التحصیل ڈاکٹروں کی تنظیم المنائی نے وائس چانسلرکی تقرری پر اپنے شدیدتحفظات کا اظہارکیا،جناح اسپتال کے ارکان فیکلٹی اور اسٹیئرنگ کمیٹی کا کہنا ہے کہ جناح اسپتال کو علیحدہ سے وفاقی یونیورسٹی کا درجہ دیاجائے ۔
اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس میںمیں پروفیسر اقبال آفریدی،پروفیسرشوکت علی، ڈاکٹر عثمان، ڈاکٹر سلیمان ، فہیم گوندل سمیت دیگر نے شرکت کی، اجلاس میں جناح اسپتال کو سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے ماتحت کرنے پر تشویش کا اظہار کیااورڈاکٹروں نے کہا کہ اسپتال کو یونیورسٹی بنائے جانے کا مطالبہ اکیڈمک کونسل نے بھی کیاتھا، ڈاکٹروں نے گورنر سندھ سے درخواست کی ہے کہ وہ اسپتال کو علیحدہ سے وفاقی جناح یونیورسٹی کادرجہ دیے جانے کانوٹیفیکیشن جاری کریں۔