امتیازی سلوک دانش کنیریا کا دعویٰ بے بنیاد قرار

کرپشن پر تاحیات پابندی کی سزا پانے والے کی بات پر یقین نہیں کیا جا سکتا


Sports Reporter December 29, 2019
اگرہندو ہونے پرتعصب برتا جاتا تو10سال تک کرکٹ نہ کھیل پاتے،میانداد

PESHAWAR: جاوید میانداد نے امتیازی سلوک کے حوالے سے دانش کنیریا کا دعویٰ بے بنیاد قرار دیدیا۔

سابق کپتان کا کہنا ہے کہ کرپشن پر تاحیات پابندی کی سزا پانے والے لیگ اسپنر کی کسی بات پر یقین نہیں کیا جا سکتا، اگر ہندو ہونے کی وجہ سے تعصب برتا جاتا تو وہ 10 سال تک کرکٹ نہ کھیل پاتے،عمران طاہر اور دیگر بولرز کو موقع دیا جاتا۔ تفصیلات کے مطابق سابق ٹیسٹ کرکٹر شعیب اختر نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ دانش کنیریا کو اپنے کیریئر میں ساتھی کرکٹرز کی جانب سے امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑا، لیگ اسپنر نے اس الزام کی تصدیق بھی کردی۔

اس حوالے سے گفتگوکرتے ہوئے جاوید میانداد نے کہاکہ اگر ہمارے ملک میں ہندو اقلیت کے ساتھ تعصب برتا جاتا تو کنیریا 10سال تک کرکٹ نہ کھیل پاتے، پاکستان نے ان کو پہچان دی، اگر تعصب کی بات ہوتی تو ان کی جگہ دیگر لیگ اسپنرز عمران طاہر، علی حسین رضوی اور امجد منصور ملک کیلیے کھیلتے۔ سابق کپتان نے کہا کہ میں نہیں جانتا کہ شعیب اختر اور دانش کنیریا کیا مقصد حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں، لیگ اسپنر تو پیسے کیلیے کچھ بھی کہہ سکتے ہیں۔

ان کی کرکٹ میں کوئی ساکھ نہیں، کرپشن کی وجہ سے جس شخص پر تاحیات پابندی عائد ہوچکی ہو اس کی کسی بات پر یقین نہیں کیا جا سکتا۔میانداد نے کہا کہ 2000 کے اوائل میں دانش کنیریا میری کوچنگ میں کھیلنے والی قومی ٹیم میں شامل رہے،کوئی ایک بھی واقعہ ایسا نہیں ہوا کہ ہندو ہونے کی وجہ سے ان کیساتھ کسی نے امتیازی سلوک کیا ہو۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں