حکومت کا الیکشن کمیشن میں تقرری کامعاملہ مستقل حل کرنے کا فیصلہ
چیف الیکشن کمشنر،ممبران تعیناتی کیلیے رولز میں دوتہائی کے بجائے سادہ اکثریت کا لفظ استعمال ہوگا
ISLAMABAD:
چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کی تقرری کا تنازع،حکومت نے چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کی تقرری کا تنازع مستقل بنیادوں پر حل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
ذرائع پارلیمانی امور کے مطابق وفاقی حکومت پارلیمانی کمیٹی برائے چیف الیکشن کمشنر اور ممبران تعیناتی کے رولز کو تبدیل کرے گی، پارلیمانی کمیٹی میں چیف یا ممبران کی تعیناتی کیلیے رولز میں دوتہائی کی جگہ سادہ اکثریت کا لفظ ڈالا جائے گا، موجودہ رولز میں دوتہائی کی شرط کی وجہ سے چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کی تعیناتی تاحال نہیں ہوسکی،حکومت کا موقف ہے کہ پارلیمانی کمیٹی کے موجودہ رولز غیر آئینی ہیں،ججز تعیناتی سمیت دیگر کمیٹیوں میں دوتہائی کی شرط نہیں ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پارلیمانی کمیٹی کے رولز موجودہ تنازعہ کو حل کرنے کے بعد تبدیل کئے جائیں گے۔الیکشن کمیشن کے ممبر سندھ اور ممبر بلوچستان کی تقرری 11 ماہ سے نہیں ہوسکی، دونوں ممبران 26 جنوری کو ریٹائر ہوگئے تھے، تب سے حکومت اور اپوزیشن میں ڈیڈلاک ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا۔
چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کی تقرری کا تنازع،حکومت نے چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کی تقرری کا تنازع مستقل بنیادوں پر حل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
ذرائع پارلیمانی امور کے مطابق وفاقی حکومت پارلیمانی کمیٹی برائے چیف الیکشن کمشنر اور ممبران تعیناتی کے رولز کو تبدیل کرے گی، پارلیمانی کمیٹی میں چیف یا ممبران کی تعیناتی کیلیے رولز میں دوتہائی کی جگہ سادہ اکثریت کا لفظ ڈالا جائے گا، موجودہ رولز میں دوتہائی کی شرط کی وجہ سے چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کی تعیناتی تاحال نہیں ہوسکی،حکومت کا موقف ہے کہ پارلیمانی کمیٹی کے موجودہ رولز غیر آئینی ہیں،ججز تعیناتی سمیت دیگر کمیٹیوں میں دوتہائی کی شرط نہیں ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پارلیمانی کمیٹی کے رولز موجودہ تنازعہ کو حل کرنے کے بعد تبدیل کئے جائیں گے۔الیکشن کمیشن کے ممبر سندھ اور ممبر بلوچستان کی تقرری 11 ماہ سے نہیں ہوسکی، دونوں ممبران 26 جنوری کو ریٹائر ہوگئے تھے، تب سے حکومت اور اپوزیشن میں ڈیڈلاک ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا۔