سرمایہ کاری کیلیے مسابقتی کاروباری ماحول ناگزیرہے جوزف ولسن

مسابقت والی منڈیوں کے فوائد دنیا بھر میں پذیرائی حاصل کر رہے ہیں


Business Reporter November 05, 2013
عالمی مسابقتی رپورٹ کے مطابق مسابقتی ماحول کے لحاظ سے پاکستان کے مقام میں 9درجے کمی آئی ہے اور اب پاکستان کا شمار 133 ویں نمبر پر کیا جارہا ہے۔

سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے مسابقت پرمبنی کاروباری ماحول ناگزیر ہے۔

عالمی مسابقتی رپورٹ کے مطابق مسابقتی ماحول کے لحاظ سے پاکستان کے مقام میں 9درجے کمی آئی ہے اور اب پاکستان کا شمار 133 ویں نمبر پر کیا جارہا ہے۔ کراچی میں سرمایہ کاری کے فروغ میں مسابقت کے کردار کے بارے میں مسابقتی کمیشن (سی سی پی) کے تحت منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ سی سی پی ڈاکٹر جوزف ولسن نے کہا کہ مستحکم معاشی اور قابل اعتماد کاروباری ماحول کے ساتھ منظم قانونی نظام اور معاہدوں پر عمل درآمد مل کر تنوع اور مسابقت کے لیے سازگار ماحول فراہم کرتے ہیں۔

عالمی سطح پر زیادہ مسابقت والی منڈیاں ہی سرمایہ کاروں کی ترجیح بنتی ہیں جہاں سرمایہ کاروں کو تحفظ اور سہولتیں میسر ہوں۔ انہوں نے کہا کہ مسابقت والی منڈیوں کے فوائد دنیا بھر میں پذیرائی حاصل کر رہے ہیں جہاں وسائل کی موثر تقسیم کے نتائج تنوع، بہتر مصنوعات، زیادہ چوائس بالخصوص قیمتوں میں استحکام کی شکل میں حاصل ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ عوامل صارفین کی بہبود سمیت غربت کے خاتمے اور معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں ۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مسابقی کمیشن کے سابق چیئرمین خالد مرزا نے کہا کہ معاشی ایجنٹس کے درمیان کاروباری رقابت اور مسابقت مارکیٹ کی فعالیت کے لیے ضروری ہے جس کی اہمیت سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے مسلم ہے۔



انہوں نے کہا کہ سماجی بہتری اور سرمایہ کاری کے لیے سازگارماحول کی بنیاد تیز رفتار معاشی ترقی اور مالیاتی استحکام پر ہے، ان مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے میکرو اکنامک استحکام، کارگر مالیاتی اداروں کا قیام، بہتر گورننس کے تسلیم شدہ اصولوں پر عمل درآمد اور مسابقتی ماحول کے لیے طاقتور و خودمختار ریگولیٹر کا ہونا بہت ضروری ہے۔ سیمینار کے دیگر تین سیشنز سے چائینیز یونیورسٹی آف ہانگ کانگ کے پروفیسر جولین چیسی، معین باٹلے، جیلٹ پاکستان کے سی ای او سعدامان اﷲ خان، ڈائریکٹر جنرل پی ٹی اے ڈاکٹر محمد سلیم، پروفیسر آف سوشل سائنس اینڈ ہیومنٹیز ڈاکٹر ظفر محمود اور یو ایس ایڈ کے ٹریڈ پراجیکٹ سے وابستہ ڈاکٹر منظور احمد نے خطاب کیا۔ مقررین نے سرمایہ کاری کیلیے صحت مند ماحول کی تشکیل میں مسابقت کے فروغ کی اہمیت پر زور دیا۔

مقررین کا کہنا تھا کہ موثر مسابقتی پالیسیوں سے کاروبار کے یکساں مواقع میسر ہوتے ہیں جس سے معاشی بہتری کی رفتار تیز ہوتی ہے، غیرملکی سرمایہ کاری کی راہ ہموار ہونے سے ملک میں انٹرپرائز ڈیولپمنٹ، ٹیکنالوجی کی منتقلی سمیت روزگار کے مواقع بڑھنے اور مسابقت میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ شرکا نے سیمینار کے انعقاد پر مسابقتی کمیشن کے کردار کو خراج تحسین پیش کیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں