حصص مارکیٹ میں تیزی کی بڑی لہر413 پوائنٹس کا اضافہ
انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے 52 لاکھ83 ہزار 63 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا
ڈرون حملوں پر پاکستان اور امریکا کے درمیان مخالفت کے باوجود سرمایہ کاروں کو نیٹوسپلائی بند نہ ہونے کے یقین اور غیرملکیوں سمیت دیگرشعبوں کی خریداری دلچسپی کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں منگل کو ایک بارپھر غیرمتوقع طور پر تیزی کی بڑی لہر رونما ہوئی۔
جس سے انڈیکس کی22400 ،22500 ،22600 اور 22700 کی 4 حدیں بیک وقت بحال ہوگئیں، تیزی کے سبب55.37 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں 1 کھرب5 ارب53 کروڑ64 لاکھ15 ہزار 847 روپے کا اضافہ ہوگیا، ٹریڈنگ کے دوران مقامی کمپنیوں، این بی ایف سیز، انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر52 لاکھ83 ہزار 63 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا لیکن اس انخلا کے باوجود کاروبار کے تمام دورانیے میں مارکیٹ تیزی کی جانب گامزن رہی۔
جوایک موقع پر 455.19 پوائنٹس کی سطح تک پہنچ گئی تھی لیکن بعض شعبوں کی پرافٹ ٹیکنگ نے تیزی کی شرح میں کمی کی، ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں کی جانب سے43 لاکھ26 زار618 ڈالر، بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے2 لاکھ 98 ہزار559 ڈالر اور میوچل فنڈز کی جانب سے6 لاکھ57 ہزار884 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی جس سے مارکیٹ کا مورال بلند ہوا۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 412.87 پوائنٹس بڑھ کر22790.70 ہو گیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس353.63 پوائنٹس کے اضافے سے 17375.79 اور کے ایم آئی30 انڈیکس601.48 پوائنٹس بڑھ کر 38526.18 ہوگیا، کاروباری حجم پیر کی نسبت4.03 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر8 کروڑ77 لاکھ 26 ہزار510 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 307 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 170 کے بھائو میں اضافہ، 105 کے داموں میں کمی اور32 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
جس سے انڈیکس کی22400 ،22500 ،22600 اور 22700 کی 4 حدیں بیک وقت بحال ہوگئیں، تیزی کے سبب55.37 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں 1 کھرب5 ارب53 کروڑ64 لاکھ15 ہزار 847 روپے کا اضافہ ہوگیا، ٹریڈنگ کے دوران مقامی کمپنیوں، این بی ایف سیز، انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر52 لاکھ83 ہزار 63 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا لیکن اس انخلا کے باوجود کاروبار کے تمام دورانیے میں مارکیٹ تیزی کی جانب گامزن رہی۔
جوایک موقع پر 455.19 پوائنٹس کی سطح تک پہنچ گئی تھی لیکن بعض شعبوں کی پرافٹ ٹیکنگ نے تیزی کی شرح میں کمی کی، ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں کی جانب سے43 لاکھ26 زار618 ڈالر، بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے2 لاکھ 98 ہزار559 ڈالر اور میوچل فنڈز کی جانب سے6 لاکھ57 ہزار884 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی جس سے مارکیٹ کا مورال بلند ہوا۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 412.87 پوائنٹس بڑھ کر22790.70 ہو گیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس353.63 پوائنٹس کے اضافے سے 17375.79 اور کے ایم آئی30 انڈیکس601.48 پوائنٹس بڑھ کر 38526.18 ہوگیا، کاروباری حجم پیر کی نسبت4.03 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر8 کروڑ77 لاکھ 26 ہزار510 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 307 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 170 کے بھائو میں اضافہ، 105 کے داموں میں کمی اور32 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔