جو لوگ خان صاحب کے ساتھ مل گئے ان کے گناہ دھل گئے قمرزمان کائرہ

نیب ترمیمی آرڈیننس این آراو ہے یا این آراو پلس ہے، قمرزمان کائرہ

نیب ترمیمی آرڈیننس این آراو ہے یا این آراو پلس ہے، قمرزمان کائرہ

LONDON:
قمر زمان کائرہ کا کہنا ہے کہ حکومت نے اپنے دعوں اور وعدوں پر یوٹرن لیا اور جو لوگ خان صاحب کے ساتھ مل گئے ان کے گناہ دھل گئے ہیں۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پیپلزپارٹی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ نیب آرڈیننس دیکھ کر پارٹی اپنا لائحہ عمل دے گی لیکن وزیراعظم کس منہ سے آرڈیننس لائے ہیں اور کس کیلیے لائے ہیں، نیب ترمیمی آرڈیننس این آراو ہے یا این آراو پلس ہے جب کہ نیب آرڈیننس کے حوالے سے عدالت میں نہیں جانا چاہتے، پارلیمنٹ میں بات کریں گے۔


قمرزمان کائرہ نے کہا کہ حکومت نے اپنے دعوں اور وعدوں پر یوٹرن لیا، لیاقت باغ میں جلسہ میں حکومتی رکاوٹیں شرمناک ہیں البتہ ہم سیکورٹی کے حوالے سے پولیس کے شکر گزار ہیں، یہ خود جلسے کریں تو ٹھیک ،اپوزیشن کو اجازت نہیں، اب ہم پنجاب کے آٹھ سے دس اضلاع تک جلسے کریں گے، ہم نے پہلا فیز کارساز سے شروع کیا تھا، اب ہم نے دوسرا فیز لیاقت باغ سے شروع کیا ہے۔

قمرزمان کائرہ کا کہنا تھا کہ ہمارے کیسزعدالتوں میں اپنا مقدر دیکھ رہے ہیں اور اب وزیراعظم کہہ رہے ہیں کہ تبدیلی چاہتے ہیں، اس لیے ہمارے خلاف مزاحمت ہو رہی ہے، خان صاحب کو مزاحمت نہیں ملامت ہورہی ہے، جب آصف علی زرداری نے نیب کے حوالے سے کہا کہ بلیک میلنگ ہو رہی ہے، تو حکومت نے ٹانٹ کیا، اب اپنے لوگوں کو بچانے کے لیے آرڈیننس لایا گیا، جو لوگ خان صاحب کے ساتھ مل گئے ان کے گناہ دھل گئے۔

رہنما پیپلزپارٹی نے کہا کہ آج اپنے ساتھیوں کو بچانے کیلئے نیب آرڈیننس میں ترمیم کی گئی، نیب صرف اپوزیشن جماعتوں کا احتساب کرے گی، نیب آرڈیننس میں اصلاحات کی بات کرنے پر کہا گیا یہ این آر او مانگتے ہیں، حکومت کی گھبراہٹ نظر آرہی ہے، پیپلزپارٹی ڈکٹیٹروں اور ان کے کٹھ پتلیوں سے لڑی ہے اور لڑ رہی ہے۔
Load Next Story