ایف بی آر کا آڑھتیوں پرعائد ود ہولڈنگ ٹیکس میں کمی کا فیصلہ

عرصہ دراز سے غیر فعال آڑھتیوں کی نشاندہی کر کے ان کے لائسنس منسوخ کیے جائینگے


رضوان آصف December 30, 2019
مارکیٹ کمیٹیوں کو کوائف جمع کرانیکی ہدایت، اقدام کا خیر مقدم کرتے ہیں، حاجی رمضان،ایف بی آر نے ہمارا موقف تسلیم کیا، نعمان لنگڑیال فوٹو: فائل

اسلام آباد: ایف بی آر نے ملک بھر کی سبزی وپھل منڈیوں اور غلہ منڈیوں کے آڑھتیوں سے مارکیٹ کمیٹی لائسنس کے نئے اجراء اور سالانہ تجدید کے وقت وصول کیے جانے والے ود ہولڈنگ ٹیکس میںکمی کرنے کا فیصلہ کیا ہے ،آڑھتیوں کے سالانہ ٹرن اوور کی بنیاد پر درجہ بندی کر کے اسی تناسب سے ٹیکس وصول کیا جائے گا۔

ایف بی آر کی ہدایت پرمحکمہ زرعی مارکیٹنگ پنجاب نے اپنے پاس رجسٹرڈ56 ہزار سے زائد آڑھتیوں کے تجارتی کوائف جمع کرنا شروع کر دیئے ہیں جبکہ حاصل شدہ ڈیٹا کے ذریعے عرصہ دراز سے غیر فعال آڑھتیوں کی نشاندہی کر کے ان کے لائسنس بھی منسوخ کیئے جائیں گے۔تفصیلات کے مطابق یکم جولائی2019 سے ایف بی آر نے ملک بھر کی مارکیٹ کمیٹیوں میں آڑھتیوں کے نئے لائسنس کے اجراء اور پرانے لائسنس کی تجدید کے وقت وصول کیئے جانے والے ایڈوانس ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح 7500 روپے سے بڑھا کر 75 ہزار روپے مقرر کرد ی تھی

جس پر ملک بھر کے آڑھتیوں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے نئے لائسنس بنوانے اور پہلے سے موجود کی سالانہ تجدید کا عمل روک دیا تھا۔ چیئرمین ایف بی آر کے ساتھ تاجروں کے مذاکرات میں منڈیوں کے آڑھتیوں پر یکساں شرح سے عائد ود ہولڈنگ ٹیکس کا معاملہ بھی زیر غور آیا تھا اور چیئرمین ایف بی آر نے یقین دہانی کروائی تھی کہ اس ٹیکس کی شرح میں کمی کیلیے آڑھتیوں کی درجہ بندی کی جائے گی۔

ایف بی آر کی جانب سے تفصیلات طلب کیے جانے کے بعد محکمہ زرعی مارکیٹنگ پنجاب نے تمام مارکیٹ کمیٹیوں کو بھیجے گئے احکامات میں کہا ہے کہ ایک ہفتہ کی مدت میں اپنے زیر انتظام منڈیوں میں آڑھتیوں کے سالانہ کاروباری حجم کے بارے میں کوائف فراہم کریں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں