جنوبی وزیرستان اور باجوڑ میں فورسز سے جھڑپیں 16جنگجو ہلاک
میرانشاہ میںفورسز پر 4مقامات پر ریموٹ بموں سے حملے،خیبرایجنسی میںدھماکا،گولہ گرنے سے 5 زخمی، مردان میںسی ڈی شاپ تباہ
جنوبی وزیرستان اور باجوڑ میں سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں اہم طالبان کمانڈروں سمیت 16 شدت پسند ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
ایکسپریس ٹریبون کے مطابق باجوڑ کی تحصیل سالارزئی کے سرحدی علاقہ باٹوار میں افغان شدت پسندوں کیخلاف سیکیورٹی فورسز اور امن لشکر کی کارروائی اتوار کو دسویں روز بھی جاری رہی، سیکیورٹی ذرائع کے مطابق کارروائی میں اہم طالبان کمانڈروں سمیت 9 شدت پسند ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے،علاقہ میں سرچ آپریشن شروع کردیا گیا، آئی این پی کے مطابق جنوبی وزیرستان کے علاقہ اعظم ورسک میں شدت پسندوں کے حملے میں 2 اہلکار زخمی ہوگئے، جوابی کارروائی میں 7 عسکریت پسند ہلاک اور13 زخمی ہوگئے، میرانشاہ میں 4 مختلف مقامات پر سیکیورٹی فورسز کے قافلوں پر ریموٹ کنٹرول بم حملے کیے گئے تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ۔
دتہ خیل میں بم ناکارہ بنادیا گیا، میران شاہ ، دتہ خیل ، رزمک اور میر علی میں غیر معینہ مدت کیلئے کرفیو نافذ کر دیا گیا، خیبرایجنسی کے علاقہ بازار ذخہ خیل میں بم دھماکہ سے 2 سگے بھائی جبکہ باڑہ میں گولہ گرنے سے 3 بچے زخمی ہوگئے، وسطی کرم ایجنسی کے علاقہ زیمشت میں 15 سے زائد شدت پسندوں نے 5 قبائلیوں کو اغوا کرلیا، مردان میں شدت پسندوں نے سی ڈیز کی دکان کو بارودی مواد سے اڑادیا، ملحقہ دو دکانوں کو بھی نقصان پہنچا، سوات میں اہم شدت پسند کمانڈر رحمت علی کو ساتھی سمیت گرفتار کرلیا گیا، لوئر دیرمیں ہفتے اور اتوار کی رات گئے پولیس موبائل وین پر شدت پسندوں کے حملے میں شہید ہونیوالا پولیس اہلکار سپردخاک کردیا گیا،4 زخمی اہلکار اسپتال میں زیر علاج ہیں ، سیکیورٹی فورسز نے سرچ آپریشن میں 9 افغان مہاجرین کو گرفتار کرلیا، متنی میں کار بم دھماکے کے تیسرے روز بھی سوگ کاعالم رہا ، دکانداروں نے شٹرڈائون ہڑتال کرکے احتجاجی مظاہرہ کیا۔
ایکسپریس ٹریبون کے مطابق باجوڑ کی تحصیل سالارزئی کے سرحدی علاقہ باٹوار میں افغان شدت پسندوں کیخلاف سیکیورٹی فورسز اور امن لشکر کی کارروائی اتوار کو دسویں روز بھی جاری رہی، سیکیورٹی ذرائع کے مطابق کارروائی میں اہم طالبان کمانڈروں سمیت 9 شدت پسند ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے،علاقہ میں سرچ آپریشن شروع کردیا گیا، آئی این پی کے مطابق جنوبی وزیرستان کے علاقہ اعظم ورسک میں شدت پسندوں کے حملے میں 2 اہلکار زخمی ہوگئے، جوابی کارروائی میں 7 عسکریت پسند ہلاک اور13 زخمی ہوگئے، میرانشاہ میں 4 مختلف مقامات پر سیکیورٹی فورسز کے قافلوں پر ریموٹ کنٹرول بم حملے کیے گئے تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ۔
دتہ خیل میں بم ناکارہ بنادیا گیا، میران شاہ ، دتہ خیل ، رزمک اور میر علی میں غیر معینہ مدت کیلئے کرفیو نافذ کر دیا گیا، خیبرایجنسی کے علاقہ بازار ذخہ خیل میں بم دھماکہ سے 2 سگے بھائی جبکہ باڑہ میں گولہ گرنے سے 3 بچے زخمی ہوگئے، وسطی کرم ایجنسی کے علاقہ زیمشت میں 15 سے زائد شدت پسندوں نے 5 قبائلیوں کو اغوا کرلیا، مردان میں شدت پسندوں نے سی ڈیز کی دکان کو بارودی مواد سے اڑادیا، ملحقہ دو دکانوں کو بھی نقصان پہنچا، سوات میں اہم شدت پسند کمانڈر رحمت علی کو ساتھی سمیت گرفتار کرلیا گیا، لوئر دیرمیں ہفتے اور اتوار کی رات گئے پولیس موبائل وین پر شدت پسندوں کے حملے میں شہید ہونیوالا پولیس اہلکار سپردخاک کردیا گیا،4 زخمی اہلکار اسپتال میں زیر علاج ہیں ، سیکیورٹی فورسز نے سرچ آپریشن میں 9 افغان مہاجرین کو گرفتار کرلیا، متنی میں کار بم دھماکے کے تیسرے روز بھی سوگ کاعالم رہا ، دکانداروں نے شٹرڈائون ہڑتال کرکے احتجاجی مظاہرہ کیا۔