گھر تبدیل کرنے کا معاملہ درپیش ہے۔۔۔

سامان اس سلیقے سے سمیٹیں کہ دوبارہ لگانے میں دشواری نہ ہو


سویرا فلک December 31, 2019
گھر تبدیل کرنے کا مرحلہ خاصا کٹھن دشوار اور بعض اوقات کسی امتحان کی طرح معلوم ہوتا ہے

گھر تبدیل کرنے کا مرحلہ خاصا کٹھن دشوار اور بعض اوقات کسی امتحان کی طرح معلوم ہوتا ہے، دیگر کئی اہم امور خانہ داری کی طرح اس اہم اور ذمہ داری والے کام میں بھی زیادہ تر خواتین کو ہی سمیٹا سمٹائی کرنا پڑتی ہے۔

اس کے لیے ضروری ہے کہ جوں ہی گھر کی تبدیلی کا فیصلہ ہو جائے، توں ہی آپ ایک ڈائری اور قلم لے کر ان تمام چیزوں کی ایک فہرست بنائیں، جو کہ آپ کو سامان سمیٹنے کے موقع پر درکار ہوں گی، جیسا کہ مختلف اقسام اور سائز کے مضبوط ڈبے، چھوٹی بڑی تھیلیاں، موٹے مارکر، چھوٹی پرچیوں پر مشتمل نوٹ بک، اسکاچ ٹیپ، پرانے اخبار، پرانے کپڑے اور 'کلنگ فلم ریپ رول' وغیرہ ان تمام چیزوں کو آپ ایک جگہ محفوظ کرلیں، تاکہ بوقت ضرورت آسانی سے میسر ہوں اور آپ کو ان کی تلاش میں پریشان نہ ہونا پڑے۔

اب ان اشیا کی فہرست بنائیں، جو فی الحال اور اگلے تین سے چار ماہ یا اس سے زائد مدت کے لیے استعمال میں نہیں رہیں گی۔ جیسے غیر موسمی کپڑے یعنی اگر ابھی سردیاں ختم ہوئی ہیں، تو آگے کئی ماہ تک آپ کو ان کی ضرورت نہیں ہوگی۔ اسی طرح زائد برتن، کچھ کتابیں اور شو پیس وغیرہ اب آپ کم از کم تین ماہ پہلے سے ترتیب وار ان کی پیکنگ شروع کر دیں، جیسا کہ سب سے پہلے اونی کپڑوں کو دھوکر دھوپ لگا کر نیم کے خشک پتوں کے ساتھ زپ والے پلاسٹک بیگ میں رکھ کر ایک ڈبے میں پیک کرلیں یا پھر ایک بڑے چمڑے یا کپڑے کے زپ والے بیگ میں محفوظ کرلیں۔

پھر ہر کارٹن پر پرچی لگاکر نوٹ کرنا نہ بھولیں کہ یہ کس چیز کا کارٹن ہے اور یہ کام ہاتھ کے ہاتھ کریں۔ اس کام کے لیے یا تو آپ روز تھوڑا تھوڑا وقت نکالیں یا ہفتے میں چند گھنٹے، آپ چاہیں تو اشیا کے بہ جائے کمروں کی باری باری ترتیب کے لحاظ سے بھی پیکنگ کر سکتی ہیں، جس سے یہ ہوگا کہ ایک دم پورا گھر پھیلا ہوا نہیں لگے گا۔

گھر کی تمام آرائشی اشیا اور دیگر سجاوٹی اشیا کو پہلے اچھی طرح صاف کریں اور پھر کپڑوں میں لپیٹ کر کارٹن میں رکھیں اور کارٹن کی نچلی اور اوپری سطح اور اطراف میں موٹے کپڑے جیسے تولیا یا چادر کو تہوں میں کر کے رکھ دیں اور درمیانی جگہ کو بھرنے کے لیے پرانے اخبار کے گولے بناکر رکھ دیں، تاکہ یہ قیمتی سامان ٹکرا کر ٹوٹنے سے محفوظ رہے۔ یہی طریقہ کانچ کے برتنوں کے لیے بھی استعمال کریں۔ یہ 'ڈبا' اس طرح رکھیں کہ اس پر وزنی چیزیں نہ رکھی جائے۔

ہینگر والے کپڑوں کو براہ راست بڑے سوٹ کیس میں ہینگر سمیت رکھیں، تاکہ پیک کرنے پر انہیں بہ آسانی فوری طور پر الماری میں لٹکایا جا سکے۔ اس طرح ایسی چیزیں، جو استعمال میں نہ آتی ہوں یا کم استعمال کے ہوں براہ راست متعلقہ جگہوں پر پہنچا دیں اور بعد میں انہیں ترتیب دیں۔ اپنی جیولری اور میک اپ کا سامان، چھوٹے اسٹیشنری والے پاؤچز میں رکھ کر ایک ہی بکس میں رکھیں، اسی طرح مرد حضرات یا دیگر افراد کی چیزوں کو علاحدہ ڈبے میں جمع کرلیں۔

تمام محلول والی اشیا کے ڈھکنوں پر 'کلنگ فلم ریپ' چڑھا دیں، تاکہ وہ گرنے سے محفوظ رہیں، پھر شاپر میں ایک ساتھ سیدھا رکھ کر ان کی لمبائی کی حد پر گرہ لگا دیں۔ کوشش کریں کہ ایک جیسی اشیا ایک ہی کارٹن میں پیک کریں، جیسے صفائی سے متعلق چیزیں مثلاً ڈٹرجنٹ، صابن، جھاڑن اور دیگر اشیا اسی طرح ٹی وی، اے سی اور کمپیوٹر وغیرہ کو پیک کرتے وقت ان کا ریمورٹ اور تاریں وغیرہ بھی ساتھ ہی پیک کریں۔ اسی طرح مختلف حصوں والے ریکس اور اسٹینڈ بھی تمام اسکرو وغیرہ ایک بوتل میں ڈال کر ٹول والے کارٹن میں پیک کریں۔ ہو سکے تو ٹی وی، کمپیوٹر اور ریک وغیرہ کس ترتیب میں تھے ان کی اپنے موبائل سے ایک تصویر لے کر محفوظ کرلیں۔ اس طرح انہیں واپس ترتیب دینے میں آسانی رہے گی۔

بچوں کے لیے ایک علیحدہ بیگ بھی ضرور بنائیں، جس میں ان کے کھلونے، رنگ بھرنے کی کتابیں، کہانیوں کی کتب، اور دیگر سرگرمیوں کی چیزیں ہوں، تاکہ بچے مصروفیت کے دنوں میں آپ کو تنگ نہ کریں اور اگر کسی کے گھر میں کچھ دیر کے لیے چھوڑیں تو یہ بیگ بھی ان کے ہمراہ کر سکتی ہیں، تمام بچوں کے اسکول کی کتابیں کاپیاں بھی ایک جگہ کرکے پیک کی جا سکتی ہیں۔

آخر میں ایک 'سیفٹی کوڈ' لگے ہوئے بیگ میں ذاتی اور اہم دستاویز اور ضروری کاغذات، لیپ ٹاپ، پیسے اور زیور وغیرہ رکھیں اور اسے لائے جانے کی ذمہ داری خود اٹھائیں۔ دو سے تین تھیلوں میں دوران پیکنگ قابل استعمال اشیا جو آپ اب استعمال نہیں کرنا چاہتے یا آپ کے استعمال میں نہیں، جیسے چھوٹے ہو جانے والے کپڑے یا پرانے کورس کی کتابیں اور دیگر ٹوٹا پھوٹا اور ناکارہ سامان اس بیگ میں ڈال دیں۔

فریج کی صفائی کاکام ایک دن پہلے کریں۔ اسی طرح اوون اور مائیکرو ویو کو بھی اچھی طرح صاف کرلیں۔ بہتر ہوگا کہ شفٹنگ سے ایک ہفتہ قبل ہی باورچی خانے کی چیزوں کا ذخیرہ کرنا بند کردیں اور ممکن ہو تو دو سے تین دن کے لیے کسی عزیز کے ہاں رکھوا دیں۔ آپ چاہیں تو کباب اور چند ایک بھنے ہوئے سالن بنا کر بھی فریز کرواسکتی ہیں، تاکہ گھر کی منتقلی کے دوران مصروفیت کے باعث آپ کو کھانا پکانے کی فکر نہ ہو۔ اس کے علاوہ شفٹنگ سے ایک دن پہلے کھانے پینے کی خشک اشیا کا ایک بیگ بھی ساتھ بنا کر رکھیں، جیسے نمکو اور بسکٹ وغیرہ۔

گھر کے ہر فرد کا علاحدہ سامان پیک کرنے سے نہ صرف آپ کو سہولت رہے گی، بلکہ وہ فرد بھی کسی کوفت کا شکار نہیں ہوگا، بالخصوص اس کے کپڑے، ٹوتھ برش اور دیگر ضروری استعمال کی بنیادیں چیزیں اسی سامان میں شامل کرلیں، اس طرح آپ بھی کسی پریشانی سے محفوظ رہیں گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں