چوہدری نثار نے پارلیمانی روایات کو پامال کیا اور اسے یرغمال بنایا رضا ربانی
پارلیمنٹ میں غلط جواب دینا پارلیمنٹ کا استحقاق مجروع کرنے کے مترادف ہے، رضا ربانی
سینیٹ کی کارروائی کے بائیکاٹ کے فیصلے کے بعد اپوزیشن جماعتوں کے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر غیر رسمی اجلاس میں سینیٹر رضا ربانی نے کہا ہے کہ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے پارلیمانی روایات کو پامال کیا اور اسے یرغمال بنایا۔
سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر شاہراہ دستور کے بجائے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر گراؤنڈ میں ہونے والے غیر رسمی اجلاس کی صدرات سینیٹر احمد علی نے کی جس میں 10 نکاتی ایجنڈے پر بحث کی گئی، اجلاس کے دوران پیپلز پارٹی سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ چوہدری نثار علی خان نے 30 اکتوبر کے اجلاس میں پارلیمانی روایات کو پامال کیا اور اسے یرغمال بنایا، وزیر داخلہ نے پارلیمنٹ میں ڈرون حملوں کے حوالے سے جو اعداد وشمار پیش کئے وہ اسے درست ثابت کرتے ہیں، چوہدری نثار کے ان غلط اعداد وشمار پر ہم نے ان سے کہا کہ وہ اپنا ریکارڈ درست کریں اور اپنا جواب واپس لیں لیکن انہوں نے اسے اپنی انا کا مسئلہ بنا لیا۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں غلط جواب دینا پارلیمنٹ کا استحقاق مجروع کرنے کے مترادف ہے جبکہ دفتر خارجہ اور وزارت دفاع نے بھی وزیر داخلہ کے جواب کو غلط قرار دیا۔
اس موقع پر وزیر مملکت برائے پانی وبجلی عابد شیر علی اپوزیشن جماعتوں کو منانے کے لئے پہنچے اور ایوان میں آنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپوزیشن کے تمام جوابات دینے کے لئے تیار ہیں تاہم اپوزیشن نے ایوان میں آنے سے انکار کردیا اور عابد شیر علی کو ناکام لوٹنا پڑا اور بعد ازاں اپوزیشن کا اجلاس کل تک ملتوی کردیا گیا۔
سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر شاہراہ دستور کے بجائے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر گراؤنڈ میں ہونے والے غیر رسمی اجلاس کی صدرات سینیٹر احمد علی نے کی جس میں 10 نکاتی ایجنڈے پر بحث کی گئی، اجلاس کے دوران پیپلز پارٹی سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ چوہدری نثار علی خان نے 30 اکتوبر کے اجلاس میں پارلیمانی روایات کو پامال کیا اور اسے یرغمال بنایا، وزیر داخلہ نے پارلیمنٹ میں ڈرون حملوں کے حوالے سے جو اعداد وشمار پیش کئے وہ اسے درست ثابت کرتے ہیں، چوہدری نثار کے ان غلط اعداد وشمار پر ہم نے ان سے کہا کہ وہ اپنا ریکارڈ درست کریں اور اپنا جواب واپس لیں لیکن انہوں نے اسے اپنی انا کا مسئلہ بنا لیا۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں غلط جواب دینا پارلیمنٹ کا استحقاق مجروع کرنے کے مترادف ہے جبکہ دفتر خارجہ اور وزارت دفاع نے بھی وزیر داخلہ کے جواب کو غلط قرار دیا۔
اس موقع پر وزیر مملکت برائے پانی وبجلی عابد شیر علی اپوزیشن جماعتوں کو منانے کے لئے پہنچے اور ایوان میں آنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپوزیشن کے تمام جوابات دینے کے لئے تیار ہیں تاہم اپوزیشن نے ایوان میں آنے سے انکار کردیا اور عابد شیر علی کو ناکام لوٹنا پڑا اور بعد ازاں اپوزیشن کا اجلاس کل تک ملتوی کردیا گیا۔