عمارت منہدم ہونے سے 24 خاندان آسمان تلے آگئے جمع پونجی لٹ گئی

سامان نکالنے کاوقت نہیں ملا، سردی میں سر چھپانے کوچھت میسر نہیں، ایک فلیٹ کی قیمت 40 لاکھ تھی ازالہ کون کرے گا،متاثرین


Staff Reporter January 01, 2020
متاثرہ افراد کی حکومت سے مدد کی اپیل، ایس بی سی اے نے تحقیقات کیلیے کمیٹی تشکیل دے دی، 15 روز میں رپورٹ پیش کرے گی۔ فوٹو: ایکسپریس

رنچھوڑ لائن میں منہدم ہونے والی6 منزلہ عمارت میں رہنے والے24 خاندان کھلے آسمان تلے بے یارومددگار بیٹھے ہیں اوران کی ساری جمع پونجی عمارت کے ملبے میں دب گئی ہے۔

کراچی کے علاقے پرانا حاجی کیمپ رنچھوڑ لائن ٹمبر مارکیٹ میں واقع 6منزلہ مخدوش عمارت کا ملبہ اٹھانے کاکام دوسرے روز بھی جاری رہا، عمارت منہدم ہونے سے 24 خاندان بے گھر اور اپنی زندگی بھرکی جمع پونجی سے محروم ہوکر آسمان تلے بیٹھے ہیں۔

متاثرین کا کہنا تھا کہ ہمیں قیمتی سامان نکالنے تک کا وقت نہیں ملا، سرد موسم میں سر چھپانے کو چھت تک میسر نہیں ہے، آسمان تلے بیٹھے ہیں اورکوئی مددکرنے والانہیں ہے، عمارت میں ایک فلیٹ کی قیمت 30 سے 40 لاکھ تھی نقصان کاازالہ کون کرے گا، عمارت کے رہائشی 15 سالہ طالبعلم نے کہاکہ میری اسکول کی کتابیں اور تمام سامان ملبے تلے دب گیا ہے۔

متاثرہ خاتون نے بتایاکہ انھوں نے بی سی کے لیے 6لاکھ روپے جمع کیے تھے جو ملبے میں دب گئے ہیں، تمام جمع کیے ہوئے پیسے کہاں سے لائیں؟ رہنے کے لیے گھر نہیں جبکہ قرضے کے بوجھ نے مزید پریشانی میں مبتلا کردیاہے، متاثرین نے حکومت سے مددکی بھی اپیل کی۔

علاوہ ازیں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی جانب سے تحقیقات کے لیے7رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جس کے چیئرمین ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایس بی سی اے ہیں، کمیٹی عمارت گرنے کی وجوہات، اس کی منظوری اور استعمال ہونے والے مٹیریل کی جانچ کرے گی اور 15دنوں میں تحقیقات مکمل کرکے ڈائریکٹر جنرل کو رپورٹ پیش کرے گی مخدوش عمارت 2004 میں تعمیر ہوئی تھی جس میں 24 خاندان رہائش پذیر تھے، متاثرین سے اظہار ہمدردی کے لیے مین شاہراہ پرسیاسی جماعتوںکی جانب سے کیمپس لگائے گئے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔