جونیئر ورلڈ کپ پیسر عامر خان پاکستانی امیدوں کا مرکز بن گئے
ترقی پانے والے نسیم شاہ کوجونیئر ٹیم میں واپس بھیجنا مناسب نہیں تھا،کوچ
ISLAMABAD:
جونیئر ورلڈکپ میں پیسر عامر خان پاکستانی امیدوں کا مرکز بن گئے۔
نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے قومی انڈر 19 ٹیم کے ہیڈ کوچ اعجاز احمد نے کہا کہ نسیم شاہ کو ٹاپ کرکٹ تک محدود رکھنا متفقہ فیصلہ ہے، نوجوان پیسر جونیئر سے سینئر ٹیم تک پہنچے، اب ان کو واپس بھیجنا مناسب نہیں تھا، ترقی ملنے کے بعد تنزلی بہتر فیصلہ نہ ہوتا، اس لیے انھیں جونیئر ورلڈکپ اسکواڈ کا حصہ نہیں بنایا گیا،ان کی جگہ سنبھالنے ایک اور فاسٹ بولر عامر خان ہمارے پاس موجود ہیں، نسیم کی عدم موجودگی میں وہ ہمارا اہم ہتھیار ہوں گے، عامربھی برق رفتار اور ان میں اتنی صلاحیت ہے کہ نسیم شاہ کی طرح پاکستان کے اسٹار بولرز بن سکیں۔
اعجاز احمد نے کہا کہ جنوبی افریقہ میں ہونے والے جونیئر ورلڈکپ کیلیے ٹیم کا کمبی نیشن بہترین ہے۔ حیدر علی اور روحیل نذیر جیسے زبردست بیٹسمین کسی بھی حریف کے خلاف شاندار کھیل پیش کرسکتے ہیں، دیگر کھلاڑی بھی بھرپور فارم میں موجود اور عمدہ کارکردگی دکھانے کیلیے بے تاب ہیں، پیسرز کنڈیشنز کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے ٹیم کی فتوحات کا راستہ بنا سکتے ہیں۔
ایک سوال پر ہیڈ کوچ نے کہاکہ میں اپنا تمام تر تجربہ نوجوانوں میں منتقل کررہا ہوں، جیت ان کھلاڑیوں کی ہوگی اور ہارنے پر ذمہ داری خود قبول کروں گا، جنوبی افریقہ میں کنڈیشنز آسان نہیں ہوتیں، بہتر کارکردگی پیش کرنے کیلیے تربیتی کیمپ میں بھرپور تیاری کررہے ہیں، 4 پریکٹس میچز کھیل کر میگا ایونٹ کیلیے روانہ ہوں گے، کوشش ہوگی کہ ورلڈ کپ میں بہترین نتائج دیتے ہوئے ٹائٹل اپنے نام کریں۔
جونیئر ورلڈکپ میں پیسر عامر خان پاکستانی امیدوں کا مرکز بن گئے۔
نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے قومی انڈر 19 ٹیم کے ہیڈ کوچ اعجاز احمد نے کہا کہ نسیم شاہ کو ٹاپ کرکٹ تک محدود رکھنا متفقہ فیصلہ ہے، نوجوان پیسر جونیئر سے سینئر ٹیم تک پہنچے، اب ان کو واپس بھیجنا مناسب نہیں تھا، ترقی ملنے کے بعد تنزلی بہتر فیصلہ نہ ہوتا، اس لیے انھیں جونیئر ورلڈکپ اسکواڈ کا حصہ نہیں بنایا گیا،ان کی جگہ سنبھالنے ایک اور فاسٹ بولر عامر خان ہمارے پاس موجود ہیں، نسیم کی عدم موجودگی میں وہ ہمارا اہم ہتھیار ہوں گے، عامربھی برق رفتار اور ان میں اتنی صلاحیت ہے کہ نسیم شاہ کی طرح پاکستان کے اسٹار بولرز بن سکیں۔
اعجاز احمد نے کہا کہ جنوبی افریقہ میں ہونے والے جونیئر ورلڈکپ کیلیے ٹیم کا کمبی نیشن بہترین ہے۔ حیدر علی اور روحیل نذیر جیسے زبردست بیٹسمین کسی بھی حریف کے خلاف شاندار کھیل پیش کرسکتے ہیں، دیگر کھلاڑی بھی بھرپور فارم میں موجود اور عمدہ کارکردگی دکھانے کیلیے بے تاب ہیں، پیسرز کنڈیشنز کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے ٹیم کی فتوحات کا راستہ بنا سکتے ہیں۔
ایک سوال پر ہیڈ کوچ نے کہاکہ میں اپنا تمام تر تجربہ نوجوانوں میں منتقل کررہا ہوں، جیت ان کھلاڑیوں کی ہوگی اور ہارنے پر ذمہ داری خود قبول کروں گا، جنوبی افریقہ میں کنڈیشنز آسان نہیں ہوتیں، بہتر کارکردگی پیش کرنے کیلیے تربیتی کیمپ میں بھرپور تیاری کررہے ہیں، 4 پریکٹس میچز کھیل کر میگا ایونٹ کیلیے روانہ ہوں گے، کوشش ہوگی کہ ورلڈ کپ میں بہترین نتائج دیتے ہوئے ٹائٹل اپنے نام کریں۔