
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق عراق کے دارالحکومت بغداد کے ایئرپورٹ پرامریکا کی جانب سے راکٹ حملے کیے گئے، جس کے نتیجے میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی سمیت 8 افراد ہلاک ہوگئے۔ راکٹ حملے میں ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا پاپولرموبلائزیشن فورس (پی ایم ایف) کے ڈپٹی کمانڈرابومہدی المہندس بھی ہلاک ہوگئے۔

عراقی حکام کے مطابق بغداد ایئرپورٹ پرداغے گئے 3 راکٹ کارگوہال کے قریب گرے، راکٹ حملے سے 2 کاروں کوآگ بھی لگی۔ عرب ٹی وی کے مطابق راکٹوں سے اہم مہمانوں کوایئرپورٹ لانے والی گاڑیاں تباہ ہوئیں، راکٹ حملے سے قبل سائرن بجے، فضا میں ہیلی کاپٹراڑتے دیکھے گئے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق جنرل سلیمانی کا ایرانی حکومت میں ایک کلیدی کردارتھا۔ ان کی قدس فورس صرف رہبرِ اعلی آیت اللہ علی خمنہ ای کو جوابدہ ہے اورانہیں ملک میں ایک ہیرو تصور کیا جاتا ہے۔

دوسری جانب جنرل سلیمانی پرحملے کی تصدیق ہوتے ہی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی پرچم ٹوئٹ کیا جب کہ پینٹا گون نے بھی امریکی حملے میں جنرل سلیمانی کی ہلاکت کی تصدیق کردی۔
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) January 3, 2020
پینٹاگون کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جنرل قاسم سلیمانی کوڈونلڈ ٹرمپ کی ہدایت پرمستقبل میں ایران کی جانب سے حملوں کو روکنے کے لیے ہلاک کیا گیا ہے۔
ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف کا کہنا تھا کہ امریکا کی جانب سے حملے میں جنرل سلیمانی شہادت ایک انتہائی خطرناک اوراحمقانہ حرکت ہے، امریکا اپنی بدمعاش مہم جوئی کے تمام نتائج کی ذمہ داری خود برداشت کرے گا۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔