ٹیکسٹائل کمپنیوں کا فراڈ کروڑوں روپے کی ٹیکس چوری پکڑی گئی

ملک کی صف اول کی ٹیکسٹائل کمپنی کے مالک کو10کروڑ روپے ٹیکس چوری کرنے کے الزام میں گرفتارکیاگیا، مزید تحقیقات جاری

ڈائریکٹوریٹ آف انٹیلی جنس ان لینڈ ریونیو کی تحقیقات پر کمپنیوں سے وابستہ 3دیگر افراد کوبھی حراست میں لیاگیا، 25فیصد رقم وصول فوٹو: فائل

ڈائریکٹوریٹ آف انٹیلی جنس ان لینڈ ریونیو نے ٹیکسٹائل کی صنعت سے وابستہ ملک کے صف اول کے ادارے کی جانب سے کروڑوں روپے کی ٹیکس چوری کا سراغ لگا لیا، ٹیکسٹائل کمپنی کے مالک نے حراست میں لیے جانے کے بعد 25 فیصد رقم کی ادائیگی کردی۔

فراڈ میں ملوث 3دیگر افرادکو حراست میں لیاگیا، ساڑھے12کروڑ روپے واپس کردیے گئے۔ تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹوریٹ آف انٹیلی جنس ان لینڈ ریونیو کراچی کو اپنے ذرائع سے اطلاعات موصول ہوئی تھیں کہ ٹیکسٹائل کی صنعت سے وابستہ اہم افراد اور کمپنیاں حکومت پاکستان کے ایس آر او 1125(I)/2011 کا غلط استعمال کرتے ہوئے بڑے پیمانے پر ٹیکس چوری میں ملوث ہیں، اس معاملے پر باقاعدہ تحقیقات شروع کی گئی، ابتدائی تحقیقات میں یہ سامنے آیا کہ مذکورہ ایس آر او کے تحت ٹیکسٹائل کی صنعت کی جانب سے تیارکردہ اشیا کو رجسٹرڈ کمپنیوں کو فروخت کرنے پر حکومت پاکستان کی طرف سے ٹیکس کی مکمل طور پر چھوٹ ہے جبکہ غیررجسٹرڈ کمپنیوں کو فروخت کی جانے والی اشیا پر5 فیصد ٹیکس اداکرنا ہوتا ہے۔




تاہم ٹیکسٹائل انڈسٹری کی صف اول کی کمپنیاں جعلی کمپنیاں رجسٹرڈ کراکے غیر رجسٹرڈ کمپنیوں کو اشیا فروخت کرکے ٹیکس چوری کی مرتکب ہورہی ہیں، تحقیقات میں سامنے آنے والے شواہد کی روشنی میں ''میسرز شبیر جان اینڈ کو'' کے مالک چوہدری شبیر حسین کو5 کروڑ روپے ٹیکس چوری کے الزام میں گرفتار کرکے ان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔

شبیر جان اینڈ کو کی جانب سے جعلی کمپنیوں کے نام پر ٹیکس ری فنڈ حاصل کیا گیا جبکہ ان کمپنیوں کا وجود ہی نہیں تھا، اسی طرح لاہور سے میسرز منیر فیبرکس کے مالک شیخ محمد طیب اور قادر فیبرکس کے مالک وقار علی کو بھی ایک کروڑ روپے سے زائد ٹیکس چوری کے الزام میں گرفتار کیا گیا، دونوں ملزمان کی جانب سے فراڈ کی گئی رقم بذریعہ چیک واپس کی جاچکی ہے جبکہ اسی مقدمے میں ملک کی ایک صف اول کی ٹیکسٹائل کمپنی کے مالک کو بھی 10 کروڑ روپے ٹیکس چوری کے الزام میں گرفتار کیا گیا جس کے بعد کمپنی کے مالک نے ٹیکس چوری کے ذریعے بچائی گئی رقم کا 25 فیصد فوری ادا کردیا اور باقی رقم کے اگلی تاریخوں کے چیک عدالت کو پیش کردیے ہیں، ڈائریکٹوریٹ آف انٹیلی جنس ان لینڈ ریونیو کے اعلامیے کے مطابق اس معاملے میں مزید تحقیقات جاری ہے اور امکان ہے ٹیکس چوری میں ملوث دیگر کمپنی مالکان کو جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔
Load Next Story