مقبوضہ کشمیر میں بھارتی سیکیورٹی فورسز کی گاڑی پر گرنیڈ حملہ
کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد سے سینٹرل ریزرو پولیس فورس پر یہ تیسرا گرنیڈ حملہ ہے
مقبوضہ کشمیر میں سینٹرل ریزرو پولیس فورس کی گاڑی پر گرنیڈ حملہ کیا گیا ہے جس کے نتیجے میں راہگیر سمیت 6 اہلکار زخمی ہوگئے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق گرنیڈ حملہ سری نگر کے علاقے میں اس وقت کیا گیا جب سینٹرل ریزرو فورس کی گاڑی معمولی کی گشت پر تھی، گرنیڈ حملے میں ایک راہگیر شدید زخمی ہوگیا جب کہ 5 زخمی اہلکاروں کو بھی ملٹری اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
سی آر پی ایف کے ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ نامعلوم افراد گاڑی پر گرنیڈ حملہ کرکے فرار ہوگئے، حملہ آوروں کا نشانہ چوک جانے کے باعث شہریوں کی 2 گاڑیاں زد میں آگئیں جب کہ ایک راہگیر سڑک عبور کرنے کے دوران دھماکے سے زخمی ہوگیا۔
یہ خبر پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں فائرنگ سے 2 بھارتی فوجی ہلاک
یاد رہے کہ 5 اگست کو کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد سے یہ چوتھا گرنیڈ حملہ ہے۔ پہلا حملہ 28 ستمبر کو سینٹرل ریزرو پولیس فورس کی ایک بٹالین پر کیا گیا تھا تاہم حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا جب کہ دوسرا حملہ سرکاری دفتر میں ہوا تھا جس میں 10 افراد زخمی ہوئے تھے اور تیسرا حملہ بس اڈے پر کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں : مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی فائرنگ سے 3 کشمیری نوجوان شہید
واضح رہے کہ مودی سرکار نے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی تھی جس کے بعد سے تاحال کئی علاقوں میں کرفیو نافذ ہے، اشیائے خورد و نوش کا فقدان، ادویہ کی کمی، مواصلاتی نظام منقطع اور ذرائع نقل وحمل معطل ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق گرنیڈ حملہ سری نگر کے علاقے میں اس وقت کیا گیا جب سینٹرل ریزرو فورس کی گاڑی معمولی کی گشت پر تھی، گرنیڈ حملے میں ایک راہگیر شدید زخمی ہوگیا جب کہ 5 زخمی اہلکاروں کو بھی ملٹری اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
سی آر پی ایف کے ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ نامعلوم افراد گاڑی پر گرنیڈ حملہ کرکے فرار ہوگئے، حملہ آوروں کا نشانہ چوک جانے کے باعث شہریوں کی 2 گاڑیاں زد میں آگئیں جب کہ ایک راہگیر سڑک عبور کرنے کے دوران دھماکے سے زخمی ہوگیا۔
یہ خبر پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں فائرنگ سے 2 بھارتی فوجی ہلاک
یاد رہے کہ 5 اگست کو کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد سے یہ چوتھا گرنیڈ حملہ ہے۔ پہلا حملہ 28 ستمبر کو سینٹرل ریزرو پولیس فورس کی ایک بٹالین پر کیا گیا تھا تاہم حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا جب کہ دوسرا حملہ سرکاری دفتر میں ہوا تھا جس میں 10 افراد زخمی ہوئے تھے اور تیسرا حملہ بس اڈے پر کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں : مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی فائرنگ سے 3 کشمیری نوجوان شہید
واضح رہے کہ مودی سرکار نے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی تھی جس کے بعد سے تاحال کئی علاقوں میں کرفیو نافذ ہے، اشیائے خورد و نوش کا فقدان، ادویہ کی کمی، مواصلاتی نظام منقطع اور ذرائع نقل وحمل معطل ہیں۔